ضروری اعلان:
اگر آپ اس کو کوئی منطقی ایجنڈا سمجھ کر پڑھ رہے ہیں تو آپ صریحا غلطی پر ہیں۔ اگر آپ اس کے بعد کوئی سخت تبصرہ فرمانا چاہتے ہیں تو بھی آپ غلطی پر ہیں۔ یہ ایک بےتکی سی تحریر ہے جو کہ ابھی ابھی معرض وجود میں آئی ہے۔ یقینی طور پر بےتکی اور منتشر ہوگی۔ لیکن سردست اس کو اصل اور اصیل حالت...
یہ تحریر لکھی تو یکم جنوری 2018 کو ہی تھی۔ لیکن محفل پر آج پیش کر رہا ہوں۔ اگر آپ سمجھ رہے تھے کہ اس سال آپ کی جان چھوٹ گئی ہے تو یہ آپ کی خام خیالی ہے۔
تتلیاں
ہمارے گھر کے باہر کافی کثیر تعداد میں درخت اور پودے موجود تھے۔ انہی پودوں اور پھولوں پر رنگ برنگی تتلیاں منڈلایا کرتی تھیں، اور ہم...
لو آج کی شب بھی سو چکے ہم
شہر اقتدار سے دانہ پانی اٹھنے کے بعد ہم نے زندہ دلوں کے شہر کا رخ کیا۔ جس دوست کو بھی یہ خبر سنائی، اس نے قہقہہ لگا کر ایک ہی بات کی۔ “جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی”۔ ان دنوں دو باتوں پر ہماری زبان سے ہر وقت شکر ادا ہوتا تھا۔ ایک کہ یہ محاورہ مذکر نہیں۔ دوسرا اہلِ...
"صرف مشترکہ کوششوں اور مقدر پر یقین کے ساتھ ہی ہم اپنے خوابوں کے پاکستان کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں۔"
(محمد علی جناح)
میں جانتا ہوں کہ آپ سب کو لفظ آزادی کے مفہوم کی تجدید کی ضرورت نہیں ہے ۔ میں اسی خوش گمانی کو قائم رکھنا چاہتا ہوں کہ تمام افرادِ پاکستان آزادی کے تصور اور اس کی قدر و قیمت...
آپ نے آکر پشیمان تمنا کر دیا
پرانی بات ہے، جب میری عمر کوئی دس سال کے قریب تھی۔ان دنوں نیکی کا نشہ سا چڑھا رہتا تھا۔ یہ نیکی کا نشہ بھی عجیب تھا۔ فجر ہو کہ عشاء، کوشش ہوتی تھی کہ نماز مسجد میں پڑھی جائے اور اذان بھی خود دی جائے۔ کتنی ہی بار صرف اس لیے گھنٹہ پہلے مسجد پہنچ جاتا کہ اذان دوں...
ایک کام میں مصروف تھے کہ میز پر پڑا فون کپکپا اٹھا۔ اب معلوم نہیں کہ کپکپاہٹ سے خوف نمایاں تھا کہ یہ خوشی کی لہر تھی۔ فون اٹھایا تو دیکھا ایک دوست نے وٹس ایپ پر ایک لطیفہ بھیجا تھا۔ لطیفہ اچھا تھا۔ سو ہم نے جواباً "ہاہاہاہاہا" کا میسج اس کو بھیج دیا۔ تاکہ سند رہے لطیفہ وصول پایا ہے اور پڑھنے...
شہرِ اقتدار سے شہر زندہ دلان بسلسلہ روزگار منتقلی نے مجھے شب کا مسافر بنا دیا تھا۔ اور اس شاہراہ پر میرے ساتھ بہت کم ہی مسافر تھے۔ یوں سمجھیے ، راقم القصورہی ان اولیں لوگوں میں سے تھا جنہوں نے ادارہ مذکورہ میں شب بیداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اور سفرِ شب کے رموز و فوائد آشکار کیے۔ طلب سچی...
اس دنیا کے اصول بہت عجب ہیں۔ جب کوئی شخص سزا یا قید کاٹ کر آبھی جاتا ہے۔ تو اس کی تصویر تھانے کی دیوار پر لٹکی رہتی ہے۔ جیلر کے رجسٹر میں اس کا اندراج ہوا رہتا ہے۔ کبھی کسی کو تھانوں میں جانے کا اتفاق ہوا ہو۔ تو وہاں اشتہاریوں کے بورڈ پر تصاویر لگی ہوتی ہیں، ان افراد کی جن کا آنا جانا لگا رہتا...
عجب تعلق
کچھ تعلق بہت عجیب ہوتے ہیں۔ ان کا کوئی نام نہیں ہوتا۔ یہ یوں ہی بن جاتے ہیں۔ ان کہے، ان سنے۔ ان کی اپنی ایک چاشنی ہوتی ہے۔ آپ سامنے والا کا نام نہیں جانتے۔ وہ آپ کا کام نہیں جانتا۔ لیکن اس کے باوجود ایک آشنائی کی صورت قائم رہتی ہے۔ ایسے تعلقات گفتگو کے متقاضی نہیں ہوتے۔ بلکہ ان کے...
تیری صبح کہہ رہی ہے۔۔۔۔
تمام دوست خوش گپیوں میں مصروف تھے، لیکن وہ خاموش بت بنا بیٹھا خالی نظروں سے سب کو دیکھ رہا تھا۔ پیشانی پر سلوٹیں اور آنکھوں کے گرد حلقے بہت گہرے نظر آرہے تھے۔بار بار گردن کو دائیں بائیں ہلاتا جیسے درد کی وجہ سے پٹھوں کو آرام دینے کی کوشش کر رہا ہو۔ آنکھوں کی سرخی سے یوں...
قصہ دوسرے لیپ ٹاپ کا
باب از عینیت پسندی
گزشتہ سے پیوستہ
ذرائع سے معلوم ہوا کہ نیا لیپ ٹاپ چند دن میں دے دیا جائے گا۔ دو دن بعد ہارڈ وئیر کے شعبے سے ایک لڑکا سیاہ رنگ کا شاپر سا اٹھائے ہمارے میز تک آ پہنچا۔قریب آنے پر پتا چلا کہ یہ بیگ نما کوئی چیز ہے۔ غور کرنے پر غلط فہمی دور ہوگئی۔ یہ ایک بیگ...
قصہ پہلے لیپ ٹاپ کا
باب از عینیت پسندی
حالات کی ضرورت اور کمپنی کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ راوی کو ایک عدد لیپ ٹاپ سے نواز دینا چاہیے۔ یہ لیپ ٹاپ لے کر بھاگے گا نہیں۔ پورے گاؤں میں اعلان کروا دیا کہ کمپنی نے ہم پر اعتماد کی انتہا کر دی ہے۔ اب مجھے باقاعدہ ایک لیپ ٹاپ میسر...
کہتے سنتے آئے ہیں کہ پرانی عادتیں بھی پاؤں کی زنجیر ہوتی ہیں۔ انسان ان سے جان چھڑانے کی جتنی بھی کوشش کرے، صورت حال "چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی" والی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریٹائر بزرگ گھر کے اندر اور بےروزگار نوجوان گھر کے باہر ہر کسی کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں۔ خیر ہمارا بزرگ افراد...
ملک (ایک نابغہ شخصیت)
تعارف:
====
السلام علیکم! "ہمارا نام لے کر" آپ ہی ہیں؟
وعلیکم السلام! جی میں ہی ہوں۔ ہم نے حیرانی سے اس نوجوان کو دیکھا جو ہماری میز کے پاس کھڑا ہمارے علاوہ ہر طرف دیکھ رہا تھا۔
ملک : "میرا نام ملک ہے۔" آنے والے نے ہماری طرف متوجہ ہو کر کہا۔
راقم: "اوہ! آپ ہیں۔ کیسے ہیں...
اس دھاگے میں کاہلی پر اشعار پیش کیے جائیں گے۔ تمام آلکسیوں سے حسب توفیق حصہ ملانے کی درخواست ہے۔۔۔۔
پہلے پہل کاہلی کا تذکرہ اساتذہ کی زباں سے۔۔۔
میر تقی میر۔۔۔ موضوع کے لحاظ سے تھکی تھکی میر نہ پڑھا جائے۔۔۔ اپنی مثنوی شکار نامہ میں فرماتے ہیں۔۔۔۔
میری بھی خاطر نشاں کچھ تو کیا چاہیے
میؔر نہیں...
دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں
گزشتہ دنوں لاہور جانے کا اتفاق ہوا۔ یوں تو ہر کچھ عرصہ کے بعد لاہور کا چکر لگتا رہتا تھا اور ہے۔ لیکن اس بار پنجاب یونیورسٹی جانا تھا۔ میں جامعہ پنجاب کا طالبعلم تو کبھی نہیں رہا لیکن لاہور شہر کے اندر بسے اس شہر سے ہمیشہ سے ایک عقیدت رہی ہے۔ درمیان...
یہ مارگلہ ہلز کے دامن سے چوٹی کی طرف جاتا وہ راستہ تھا، جہاں لوگ شاذ ہی قدم رکھتے ہیں۔ فطرت اپنے اصل حسن کے ساتھ موجود تھی۔ پگڈنڈی تھی کہ خیابان کی تفسیر تھی۔ دونوں اطراف سے درختوں نے راستے کو یوں ڈھک رکھا تھا کہ ہلکی بارش کی رسائی زمین تک ناممکن سی ہوگئی تھی۔ بل کھاتا چڑھائی چڑھتا یہ راستہ...
ملاقات کا کوئی بہانہ نہیں ہوتا۔ وجہ تراشنے بیٹھو تو وجہ نہیں ملتی۔ سوچتے ہیں کہ ملاقات کیوں کی جائے۔ آخر ایسا کیا موضوع ہاتھ لگے کہ سب دوبارہ مل بیٹھیں۔ کچھ فرصت کے لمحے دنیا سے چرا کر کچھ بے غرض باتیں بھی کی جائیں۔ لیکن ایسی ملاقاتوں کے لیے وقت نکالنا بھی بڑا مشکل مرحلہ ہے۔ اور ہماری سست طبع تو...
گزشتہ سے پیوستہ:
غائب دماغی بھی" سامنے دھری "والی قبیل سے ہی تعلق رکھتی ہے بلکہ یوں کہنامناسب ہے، "سامنے دھری "والے مقولے کی عملی شکل غائب دماغی ہے۔ انسان جہاں موجود ہوتا ہے۔ وہاں موجود نہیں ہوتا۔ اور وہاں موجو د ہوتا ہے جہاں اسے موجود نہیں ہونا چاہیے۔ اس سے کبھی بہت سنجیدہ صورتحال جنم...
یہ ان بھلے دنوں کی بات ہے جب مولوی نے شہر اقتدار میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ دفتر میں مولوی کی نشست ملک صاحب اور چوہدری کے ساتھ تھی۔ شاہ جی ان کے بالکل عقب والی کرسی پر سویا کرتے تھے اور جب کبھی جاگ رہے ہوتے تو فرماتے تھے کہ یہ لوگ میرے عقب میں بیٹھتے ہیں۔ بات ان کی یوں بھی درست تھی کہ شاہ...