نور سعدیہ شیخ

  1. نور وجدان

    خیالات کی جنگ

    سب سے بڑا خطرہ اندر ہے، باہر سب اندر کا عکس ہے اک نورانی شکل لیے بابا بولا، جس نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا ... نہیں، سب خارج سے ہے، درون تو خارج کا عکس .. اک بدہیئت شکل موٹا جس کی بڑی بڑی مونچھیں تھیں بولا ... اس نے اپنی تلوار نکالی اور جلاد کی سی سختی لیے مارنے کو لپکا ... بابے کے چہرے پر...
  2. نور وجدان

    ملے کوئی اپنا تو نصیب بن جاتا ہے

    یہ نگاہ مست وار کی مست واری ،یہ دو نینوں کی رقص ، یہ حلقہِ فکر میں باریشوں کی محفل ، یہ جذب میں مجذوب کی دھمال ، یہ اللہ ھو اللہ ھو کی صدائیں ، یہ سب اعجازِ نظر ہے ، ایک دفعہ کسی اللہ والے سے مل لو تو اللہ والے ہو جاتے ہو ، اک دفعہ اللہ والے سے مل لو تو اللہ والوں سے مل لیتے ہو ، اک دفعہ مل...
  3. نور وجدان

    عین محبت

    تخلیق کا عنصر جس نے جس خمیر سے تخلیق کیا ، وہ مادہ راز رکھتا ہے ، ہر مادہ حروف مقطعات کی طرح خود میں ایک راز ہے ، گویا ایک کائنات کے اندر چلتے پھرتے راز ہیں ، ان رازوں کو جاننے والے قران پاک سے علم حاصل کرتے ہیں ۔ قران پاک گنجینہ الاسرار ہے ۔۔۔ ہر ظاہر شے کی کُنجی ایک اسم مقطع ہے ، وہ مقطع جب...
  4. نور وجدان

    معراج و عبدیت

    بندگی کیا ہے ؟ کیا کوئی عمل ہے ؟ کیا نیت ہے ؟ کیا کسی نیت سے ملا اجر ہے؟ بندگی کی تشریح کیا ممکن ہے؟ جذبات کے یہ سمندر ہیں ، میرے افکار کے سمندر میں ذات غوطہ زن ہوئی اور اس غوطہ نما ذات نے سیپ نکالے ۔ ان سیپوں کو جب جانچا تو پایا رازِ نہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تُو ۔۔۔۔۔۔۔ تُو ۔۔۔ تو "ہر جگہ "...
  5. نور وجدان

    رنگ پردیسی کو مل گئے

    رنگ پردیسی کو مل گئے رنگ پردیسی کو مل گئے پرواز کو پر اب مل گئے سج دھج کرکے اڑنا ہے راج اب فضا میں کرنا ہے لڑنا ،جھگڑنا لڑ لڑ کے منانا ستم سہنے کا نیا طرزچلانا وچھوڑے دا غم جاندا نہیں کسی ویلے بس ہن رہندا نہیں ماں تُوں دوری بڑا ستاندی اے اکھ ہن نیر وگاندی نیں غم دی گل کریندے گل مک جانی مٹی وچ...
  6. نور وجدان

    کیفیت

    نور یہ جو کیفیت ہوتی ہے نا ۔ اس میں ہوش نہیں کھویا جاتا باقی دل کھنچا چلا جاتا ہے. دل روتا جاتا ہے. آنکھ نم رہتی ہے. دل کے اندر سب کچھ اکٹھا اک مقام پہ ہوجاتا ہے. دل کرتا ہے بے اختیار روتی جاؤں اور نہ بھی روؤں تو آنکھ نم رہتی ہے اور یوں لگتا ہے جسے مری ہستی جہانوں ک رحمت کی...
  7. نور وجدان

    حيَّ على الفلاح

    احساس کے قلمدان سے نکلے لفظ جب نکلتے ہیں تب تلاطم برپا ہوجاتے ہیں ۔ روشنی کا سفر شُروع ہوجاتا ہے اور احساس کچھ یوں قرطاس پر تحریر ہوتا ہے ''وہ جو عشق کی لو بڑھا دی گئی ہے،دل میں تمجید بڑھا دی گئی ہے، خشیت وضو کرا گئی ہے ،طائر کو پرواز دی گئی ہے ،روشنی قندیل (دل) کا حسن بڑھائے اور شُکر کا کلمہ...
  8. نور وجدان

    بند کاغذ کتاب ہو جیسے -

    برائے اصلاح چند اشعار ، محترم گرامی استاذ الف عین کے پیشِ خدمت ساتھ ساتھ محترم محمد خلیل الرحمٰن کے پیشِ نظر ، بند کاغذ کتاب ہو جیسے تیری خوشبو گلاب ہو جیسے جیل نےدی کبھی رہائی ہے خواب لمحہ سراب ہو جیسے کھول کھاتے شمار کرتے رہے گزرا ماضی عذاب ہو جیسے قتل کرکے شہیدوں میں لکھا خون...
  9. نور وجدان

    جو تارِ ہست سے اتار کے قبا چلے

    جو تارِ ہست سے اتار کے قبا چلے غمِ حیات بھی ہمی سے شرم کھا چلے نشانے پر لگے تھے تیر جتنے بھی لگے زمانے کے رواجوں پر سو مسکرا چلے شجر سیاہ ،دھوپ میں جلے، تو سو ہوئے صبا کے جھونکے خاک، خاک میں مٹا چلے بریدہ شاخ پر گلُوں کی بکھری مہک جو لوگ خوشبو کی نئی دکاں سجا چلے یہ سیل آب جانے کب تلک پرکھ...
  10. نور وجدان

    زندگی میں محبوب کو کہاں کہاں پایا!

    زندگی میں محبوب کو کہاں کہاں پایا! مجسمِ حیرت ہوں اور دیکھ رہی ہوں اس کو... سب نظر آتا ہے جیسے کہ بس نظر نہیں آ رہا ہے ، سب ظاہر ہے مگر ظاہر نہیں ہے . نقش نقش میں عکس میں ہے آئینہ اس کا مگر میری نظر کمرے میں موجود ٹیبل لیمپ کی طرف مرکوز رہی . میں نے اُس کو یک ٹک دیکھا اور سُوچا اس طرح محبت مل...
  11. نور وجدان

    کلامِ الہی سے خشیت کا طاری ہونا

    ( إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آَيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ ) [الأنفال: 2] مومنین میں ایسے لوگ ہیں جن کے دل اللہ کے کلام کی ہئیت پاتے ڈر جاتے ہیں ۔ وہ نشانیاں ان کے قلوب میں رقت طاری...
  12. نور وجدان

    نعت ۔۔۔

    شہِ کونؐین کے عاشق حضوری میں رہے اکثر نگاہِ یار کے طالب تجلی میں رہے اکثر تصور محفلِِ نوری اڑا کے لے گئے ذاکر پرندے بھی قفس سے ایسی دوری میں رہے اکثر حریمِِ ناز کے جوشہر منڈلاتے ہیں متوالے وہ شیدا قبل اس سے خوابِ نوری میں رہے اکثر مسافر گرمیِ خورشید کی شدت سے گھبرائے مصائب میں انہی کے دل...
  13. نور وجدان

    وہ جو کرم کرے ، دل میں سما جاتا ہے

    وہ جب بھی ہم کلام ہوتا ہے ، بیخودی میں خود ہوتا ہے ۔ اس خودی میں ''میں ، تو '' ختم ہوجاتی ہے ۔ سب سے پہلے وہ دل توڑتا ہے ، اسکے شیشے سے دنیا نکل جاتی ہے ۔اسکا جلوہ کی دمک ملمع اتر جانے کے بعد نمایاں ہوجاتی ہے ۔ وہ صدائے ھو سے مست کیے رکھتا ہے ! وہ نورِ یزدانی ایسی مسند پر ہے جہاں کی سرحدیں...
  14. نور وجدان

    وہ کہاں کہاں ہے

    بنانا مٹانا مٹا کر بنانا اس کی حکمت کے رخ ہیں ۔ وہ مٹی کے گارے سے انسان کا جسم بناتا ہے اور پھر انسان کے جسم کو مٹی گارا بنا کر فنا کر دیتا ہے ۔ گارے مٹی کایہ کھیل زندگی اور موت کے عمل کو رواں رکھتا ہے ۔ مٹی سے جسموں کا بننا ، ان جسموں میں روح کا سمانا زندگی کو جنم دیتا ہے ، روح نکلنے کے بعد...
  15. نور وجدان

    وقت کے پنچھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    وقت کے پنجرے کا دائرہ زمانے ہیں ۔زمانے خود بھی تو دائرے ہیں ۔ اسمیں گھومنا زمین کے بس میں کہاں جبتک کہ سورج کو مرکز میں نہ رکھا جائے ! چاند بھی اسی صورت زمین کے گرد گھومتا ہے اور زندگی ------زمین کی دل کشی بڑھ جاتی ہے ۔خطِ استوا پر روشنی کی جاتی ہے اور حق حق کی ضرب سے استوا سے نور کی شعاعیں سورج...
  16. نور وجدان

    حدیثِ ذات اور زندگی -------------قسط نمبر 3

    .
  17. نور وجدان

    کالا رنگ

    پاس حرم ہے اور ایک کالا کپڑا ہے. دل چاہتا ہے کالا کپڑا چڑھا دوں...؟ ''نور کو کالے کپڑے کی ضرورت نہیں ہے . بس سب رنگوں کی کے پردے ہیں. ان رنگوِں کو نفی اثبات کرنا مقصود ہے. ''تم کون؟ ''میں کالا رنگ ہوں؟ رنگینیاں کے ڈھانپے ہوئے ہوں. ایک طرف خاکی رنگ اور دوسری طرف نوری رنگ. "نور " : ... کالا...
  18. نور وجدان

    ابن آدم کو بنت حوا کا پیغام

    آدم نے جب سے خاکی زمین پر قدم رکھا ہے تب سے حوا اس کے ساتھ مل کر اس کی زندگی میں رنگ بھر رہی ہے ۔ کیا یہ عجیب نہیں کہ پھر بھی مرد عورت کو ٹیرھی پسلی کے نام سے منسوب کیئے ہوئے ہے ۔ ۔ اپنی نفسانی خواہشات میں مبتلا ہوتے عورت کو اپنا کھلونا بنا لیتا ہے ۔ عورت کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چلاتے اپنی...
  19. نور وجدان

    جفا کا نام مت لے ، یاں وفا سے کام چلتے ہیں

    جفا کا نام مت لے ، یاں وفا سے کام چلتے ہیں وہی دنیا میں باقی رہتے جو مر کے بھی جیتے ہیں ملی معراج ھو سے ، عکسِ ھو میں ذات ہےموجود کمالِ رقص بسمل میں ہی ہم اپنا اوج پاتے ہیں رموزِ عشق ہجرت کی بدولت کھولتے ہیں ہم ہمی قالو بلی کے رقص میں اکثر جو رہتے ہیں نمودِ ہست کی فطرت کے جلتے دیے رہنے...
  20. نور وجدان

    ازل نے کی ابد کی جستجو مقامِ ھو تلک

    ازل نے کی ابد کی جستجو مقامِ ھو تلک جنون کو ملے گی آبرو مقامِ ھو تلک فلک کا نور جب وجود میں سما رہا تھا تب خودی میں آئنہ تھا روبرو مقام ھو تلک نبی کی میم کی کہانی الف کی مثال ہے ْخلق جو آئنے ہوئے ھو سے مقامِ ھو تلک حسن ، حسین یہ علی کے ہیں چمن کے لالہ زار انہی سے ہستی کی ہوئی نمو...
Top