نعت رسول اللہ ﷺ
(میر مہدی مجروح)
کیا کہوں میں کہ کیا محمدﷺ ہے
ایک نورِ خدا محمدﷺ ہے
محفلِ قرب کی خبر کس کو
واں تو اللہ یا محمدﷺ ہے
یہ فقط نقصِ دید ہے ورنہ
کیا خدا سے جدا محمدﷺ ہے
کس کو باریک بینیاں اتنی
کون سمجھے کہ کیا محمدﷺ ہے
عبدِ اصنام کیوں نہ دشمن ہوں
دوست اللہ کا محمدﷺ ہے
عاصیانِ سقیم...
نعت رسول اللہ ﷺ
(میر مہدی مجروح)
محمدﷺ نور ذاتِ کبریا ہے
خدا سے کم ہے اور سب سے سوا ہے
بجز احمدﷺ یہ کس کا مرتبا ہے
کہ ہر اک پیشوا کا پیشوا ہے
وہ بحرِ فضل ہے اُس کا کہ جس کے
ہر اک قطرہ میں اک دریا بھرا ہے
وہ اصل مدعا جس کے سبب سے
وجودِ آدم و حوّا ہوا ہے
وہ بحرِ نور جس کا حسنِ طلعت
تجلّی زار...
میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک۔ نعت۔ احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے منتخب کی گئی۔
میں جاہ طلب ہوں نہ کوئی جاہ حشم ہے
اک بندہ ناچیز طلبگارِکرم ہے
تو احمدِ مختار نویدِ بن مریم
ہاں تو ہی دعائے دمِ تعمیر حرم ہے
موسیٰ کے لئے برق تھی ،میرے لئے قندیل
اب وہ ہی تجلّی سرِ دیوار...
بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرہ
آئینہِ حق ہے شہہِ ابرار کا چہرہ
دیکھیں تو دعا مانگیں یہی یوسفِ کنعاں
تکتا رہوں خالق ! ترے شہکار کا چہرہ
خورشیدِ حلیمہ! تری مشتاق ہیں آنکھیں
بھاتا نہیں اب ماہِ ضیا بار کا چہرہ
اے خُلد کروں گا ترا دیدار بھی لیکن
اِس دم ہے نظر میں ترے مختار کاچہرہ
والشمس کی یہ...
موجِ ادراک
یہ دشت، یہ دریا، یہ مہکتے ہوئے گلزار
اِس عالمِ امکاں میں ابھی کچھ بھی نہیں تھا
اِک ”جلوہ“ تھا، سو گُم تھا حجاباتِ عدم میں
اِک ”عکس“ تھا، سو منتظرِ چشمِ یقیں تھا
یہ موسمِ خوشبو، یہ گہر تابیِ شبنم
یہ رونقِ ہنگامۂ کونین کہاں تھی؟
گلنار گھٹاؤں سے یہ چھنتی ہوئی چھاؤں
یہ دھوپ، دھنک، دولتِ...
السلام علیکم!
حفیظ تائبؒ کی نعتیں
ٹائپنگ کا دوسرا زینہ
"کلیاتِ حفیظ تائبؒ" سے انتخاب۔۔۔ برائے تبصرہ جات
استادِ محترم الف عین صاحب
استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب
عائشہ عزیز آپی
محمد اسامہ سَرسَری بھائی
سیدہ شگفتہ آپی
قیصرانی انکل
السلام علیکم!
حفیظ تائبؒ کی نعتیں
ٹائپنگ کا دوسرا زینہ
"کلیاتِ حفیظ تائبؒ" سے انتخاب
استادِ محترم الف عین صاحب
استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب
عائشہ عزیز آپی
محمد اسامہ سَرسَری بھائی
سیدہ شگفتہ آپی
قیصرانی انکل
نوٹ: تبصرہ جات کے لئے یہ دھاگہ استعمال کیا جائے۔
عکسِ روئے مصطفےﷺ سے ایسی زیبائی ملی
کِھل اُٹھا رنگِ چمن ، پُھولوں کو رعنائی ملی
سبز گنبد کے مناظر دیکھتا رہتا ہوں میں
عشق میں چشمِ تصور کو وہ گیرائی ملی
جس طرف اُٹھیں نگاہیں محفلِ کونین میں
رحمۃ للعٰلمین کی جلوہ فرمائی ملی
ارضِ طیبہ میں میسر آگئی دو گز زمیں
یوں ہمارے منتشر اجزا کو یکجائی ملی...
ہے وادی بطحا کی فضا اور طرح کی
چلتی ہے مدینےمیں ہوا اور طرح کی
ہر بات کہی جاتی ہے اشکوں کی زباں میں
ہوتی ہے مواجہ میں دعا اور طرح کی
اے سائلو! یہ رحمتِ کونین کا در ہے
ہوتی ہے یہاں بھیک عطا اور طرح کی
اے کاش ہو ایسی میرے افکار میں جدت
ہر روز کروں مدح و ثنا اور طرح کی
طاری ہے دلِ و جاں پہ عجب...
اُن کا تصور اور یہ رعنائیِ خیال
دل اور ذہن محو پذیرائیِ خیال
مرکز ہوں اک وہی مِرے ذوقِ خیال کے
یکتا ہیں وہ، تو چاہیے یکتائیِ خیال
ممکن نہیں کہ وصف بیاں اُن کے ہو سکیں
محدود کس قدر ہے یہ پہنائیِ خیال
بے حرف و صوت بھی یہاں ممکن ہے التجا
کافی ہے عرضِ حال کو گویائیِ خیال
ہر ذرہ بارگاہِ نبی ﷺ...
مفتی اعظم ہند کی نعتیہ شاعری‘‘ ڈاکٹر مُشاہدؔ رضوی کی ایک تاریخی تحقیق’’
ازقلم: مفتی توفیق احسن برکاتی مصباحی ، نوی ممبئی۔
’’یہ ایک مسلمہ صداقت ہے کہ امام احمد رضا بریلوی کا خانوادہ اکناف عالم میں عدیم المثال حیثیت رکھتا ہے۔ ایسے کیف پرور، روح افزا، نوربار اور ایمان افروز ماحول میں پروان چڑھنے...
مدینہ چھوٹتا ہے جب ۔۔۔۔۔
عرض نمودہ: ڈاکٹر محمد حسین مشاہدؔ رضوی
مدینہ چھوٹتا ہے جب تو کیسا درد ہوتا ہے
بتاسکتے نہیں اُس کو قلم سے لکھ نہیں سکتے
وہ جنت بلکہ جنت سے بھی بڑھ کر روضۂ اقدس
جہاں پر لمحہ لمحہ نور کی برسات ہوتی ہے
سنہری جالیاں ، محراب و منبر ایک اک گوشہ
فدا ہوجائے جنت جس پہ ایسی خوش...
محبت سے لفظوں کے موتی پرو کر
عقیدت کو میں آشکارا کروں گا
خدا مجھ کو ایسی معطر زباں دے
محمد ﷺمحمدﷺ پکارا کروں گا
محبت سے تیری میں دل اپنا بھر کے
گناہوں سے بھی پھر کنارہ کروں گا
کروں گا عمل تیری سنت پہ ہردم
سبھی کو میں اس پر ابھارا کروں گا
ترے نام سے رات روشن رہے گی
ترے ذکر سے دن گزارا کروں...
جگمگاتے تھے
فلک پر قسمتِ عالَم کے تارے جگمگاتے تھے
سراپا نور بن کر ذرے سارے جگمگاتے تھے
ستاروں کے لیے ارضِ مدینہ تھا فلک اس دن
مدینہ طیبہ کے سب کنارے جگمگاتے تھے
مسلسل غمزدہ تھا دل ، مگر اصحاب کے آگے
لبوں پر مسکراہٹ کے ستارے جگمگاتے تھے
بشر کے نور کو اس دم قمر نے ٹوٹ کر چاہا
زمیں پر جس کی...
یوں ذہن میں جمالِ رسالت سما گیا
میرا جہانِ فکر و نظر جگمگا گیا
خلقِ عظیم و اسوہ ء کامل حضورﷺ کا
آدابِ زیست سارے جہاں کو سکھا گیا
اس کے قدم سے پھوٹ پڑا چشمہ ء بہار
وہ دشتِ زندگی کو گلستاں بنا گیا
انوارِ حق سے جس نے بھرا دامنِ حیات
جو نکہتِ وفا سے زمانے بسا گیا
کتنا بڑا کرم ہے کہ تائب سا بے...