ہر چیز پر عدم تھا مگر خود عدم نہ تھا
کوئی خوشی نہیں تھی ، کسی کا بھی غم نہ تھا
کوئی زمین ہی تھی ، نہ تھا کوئی آسماں
رب کے علاوہ کوئی خدا کی قسم! نہ تھا
ایک دن ”بیوی“ نے ”شوہر“ سے یہ غصے میں کہا
کمپیوٹر چل رہا میرے اشاروں پر نہیں!!
اُس اطاعت کرنے والے ”بھولے“ شوہر نے کہا
یہ تمھارا کمپیوٹر ہے ، کوئی شوہر نہیں!!
بھری بس میں صدا دی ایک لنگڑے بھیک منگے نے
ہمیں ”ایکا“ دیا بس نے ہم اس سے اور کیا مانگیں
مری اک ٹانگ تھی چڑھتے ہوئے یارو! وہ اب گم ہے
مری ٹانگیں تری ٹانگیں ، یہاں تو ہیں نری ٹانگیں
السلام علیکم،
تصویریں بہت دکھا دیں آپ کو، اب پڑھیں گے آپ ہمارا کلام،:biggrin:
دیکھو، کوئی وعدہ نہ کرو، بھول جاؤ گے
اُسے یاد زیادہ نہ کرو، بھول جاؤ گے
وہ آیا تو کر لینا، گلِے شکِوے سارے
ابھی سے اِرادہ نہ کرو، بھول جاؤ گے
آپ کے کمنٹس رہنمائی کریں گے اپنی شاعری کا معیار پرکھنے میں۔
محمد...
سادگی سے شادی کرنے والے ایک گھرانے کو منگنی کی مبارکباد:
منگنی تمھیں مبارک شادی تمھیں مبارک
شادی جو ہورہی ہے سادی تمھیں مبارک
آخر تک اس کو اللہ پہنچادے عافیت سے
فی الحال تو یہ شادی آدھی تمھیں مبارک
قطعہ ِ تعلق
آپ خدارا ، اب یہ نغمہ بند کرو
جھوٹ ہے اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں
سبز ، سنہرا، لال ، گلابی، نارنجی
کس پر چم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ؟
از: عبدالحکیم ناصف
روتا ہے، سسکتا ہے، جلتا ہے پشاور
ہر روز دھماکوں سے لرزتا ہے پشاور
اغیار کی جنگ، ظلم کی آندھی کے مقابل
تنہا ہے، ناتواں ہے، سلگتا ہے پشاور
(روزنامہ آج۔ 14 نومبر 2009 کی اشاعت )
جو رعنائی نگاہوں کے لئے فردوسِ جلوہ ہے
لباسِ مفلسی میں کتنی بے قیمت نظر آتی
یہاں تو جاذبیت بھی ہے دولت ہی کی پروردہ
یہ لڑکی فاقہ کش ہوتی تو بدصورت نظر آتی
جون ایلیا
کل جو اردو محفل پر بہت پیار آیا تو کچھ اشعار قلم بند ہو گئے :) سو بصد احترام و عقیدت پیشِ خدمت ہیں:
قطعہ
محفِلِ اردو تجھے میرا سلام
اے دِلِ اردو تجھے میرا سلام
اس جہانِ برق، دل و جاں سوز میں
تُو گِلِ اردو، تجھے میرا سلام
قطعہ
زینتِ اردو ہے تُو اور شان بھی
رونقِ اردو ہے تُو اور جان بھی
فرض...
ہم کو خواب اور حقیقت نے ڈسا ہے مل کر
زہر ، اب کون سا باقی ہے جو راس آئے گا
ایک عالم سے کب آسودہ ہوا ہے انساں
وہ تو جنت میں بھی دوزخ کی کمی پائے گا
( احمد سرور )