دن کٹ گئے جنوں کے آلام کے سہارے
سب کام چل گئے ہیں اِک جام کے سہارے
بے چینیوں کی منزل ،بے تابیوں کی راہیں
کیا ڈھونڈتا ہے اے دل آرام کے سہارے
حیرت سے دیکھتا ہوں مجروح عشرتوں کو
اک صبح ہورہی ہے اک شام کے سہارے
اے سنگ دل زمانے! روداد عاشقی کا
آغاز کر دیا ہے انجام کے سہارے
مایوسیوں کی مے سے مخمور...