ترانہ
چمن چمن کلی کلی روش روش پکار دو
وطن کو سر فروش دو وطن کا جاں نثار دو
جو اپنے غیض بے کراں سے کوہسار پیس دیں
جو آسماں کو چیر دیں ہمیں وہ شہسوار دو
یہی ہے عظمتوں کا اک اصول جاوداں حضور
امیر کو شجاعتیں غریب کو وقار دو
نظر نظر میں موجزن تجلیوں کے قافلے
وہ جذبہ حیات نو بشر بشر ابھار دو...