سعود عثمانی

  1. لاریب مرزا

    سعود عثمانی بیعت کی صدی لمحۂ انکار سے کم ہے

    بیعت کی صدی لمحۂ انکار سے کم ہے سردار! تری عمر سرِ دار سے کم ہے اس بات پہ شاہد ہے یہ مشکیزہ ء خالی! اک گھونٹ کی وقعت مرے پندار سے کم ہے حق یہ ہے کہ اک نکتۂ پاراں کے سوا بھی دربار میں جو کچھ ہے درِ یار سے کم ہے میں خاک نشینوں کے نشاں دیکھنے والا کرسی کی بلندی مرے معیار سے کم ہے "میں قامتِ...
  2. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بارش ہے اور تو ۔ایک نظم

    بارش ہے اور تو کورے جسم کے جیسی ہے مٹی کی خوشبو وقت ہو فرصت جو دن بھر دیکھیں دل بھر کے رم کرتے آہو کٹنا پڑتا ہے مٹی ہوں اور پہلو میں دریا پڑتا ہے یہ گرداب نہ دیکھ دیکھ یہ سارے جھوٹے ہیں ایسے خواب نہ دیکھ خود سے مل کر دیکھ دوست یہیں مل جائیں گے ایک سے بڑھ کر ایک چین نہیں گھر میں کوئی...
  3. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اشک زیادہ سینے میں ' کم آنکھوں میں

    اشک زیادہ سینے میں کم آنکھوں میں دل میں ایک سمندر شبنم آنکھوں میں تعبیروں کی رت جانے کب آئے گی مدت سے ہیں خواب کے موسم آنکھوں میں قطرہ قطرہ ڈھلتی ہیں پر جلتی ہیں درد کی شمعیں مدھم مدھم آنکھوں میں راہ کہاں سے پاتے ہیں کیوں آتے ہیں ہنستے ہنستے آنسو یکدم آنکھوں میں منہ مانگی ساری ہی خوشیاں ہونٹوں...
  4. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی منظر دل کے اندر کے

    منظر دل کے اندر کے ............ ہریالی کے اتنے رنگ ہیں جتنے رنگ سمندر کے روزگجردم اس وادی میں باغیچوں کا اک غالیچہ کھلتا ہے کاہی سے انگوری تک کے تیز اور ہلکے رنگ لغت میں اس وادی سے پہنچے ہیں لیکن پھر بھی سرخ اور زرد پہاڑوں کی پر ہیبت عظمت سبزے کی آرائش سے انکاری ہے اس کہسار کی ہر اک چوٹی...
  5. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی پرانے دور' گذشتہ سفر خدا حافظ

    پرانے دور' گذشتہ سفر خدا حافظ یہاں تک آتی ہوئی رہگزر ! خدا حافظ میں ایک بار کے الفاظ کم سمجھتا ہوں یہ آنکھ کہتی ہے بار ِ دگر خدا حافظ بچھڑ کے جاتے ہوئے عشق ! فی امان اللہ تو میرے ساتھ رہے گا 'مگر خدا حافظ نکالنے سے کوئی دل سے کب نکلتا ہے میں کہہ سکا نہ اسے عمر بھر خدا حافظ سڑک کی رہ میں...
  6. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی دیوار ِ وصال درمیاں ہے

    "دیوار ِ وصال درمیاں ہے " کیا ختم ہوئیں ہماری باتیں کیا آگئے آخری کنارے کیا موسم گل گزر چکاہے کیا خواب بکھر گئے ہمارے کیا خواب بکھر گئے ہمارے آنکھوں سے قصور کیا ہوا ہے ٹوٹی ہوئی پتیوں کی صورت کیا ہم کو خزاں نے آلیا ہے اک آگ سی جل رہی ہے لیکن یہ کس نے ہمیں بجھا دیا ہے کیا سچ ہے کہ اب ہمارے...
  7. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ہر شخص وہاں بِکنے کو تیار لگے تھا ۔ سعود عثمانی

    ہر شخص وہاں بِکنے کو تیار لگے تھا وہ شہر سے بڑھ کر کوئی بازار لگے تھا ہر شام دبے پاؤں نکلتا تھا کہیں سے وہ رنج کوئی سایہء دیوار لگے تھا کیا طرفہ طلسمات تھا آئینہء دل بھی اِس پار لگا تھا مگر اُس پار لگے تھا اُس پیش میاں پیش نہ چلتی تھی کسو کی انکار کروں تھا تو وہ اقرار لگے تھا ویرانی کا مسکن...
  8. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی جانا انجانا ۔ سعود عثمانی

    بعض پرانی نظمیں پرانے لباس کی طرح ہوجاتی ہیں .پہنا بھی نہیں جاسکتا اور دیرینہ محبت کو چھوڑا بھی نہیں جاسکتا. آج ایک پرانی ڈائری میں سے یونی ورسٹی کے دور کی وہ نظم نکل آئی جو نہ میری کسی کتاب میں موجود ہے نہ شاید کسی رسالے میں چھپی ہے .پتہ نہیں اب اس کا کیا بنے گا.ممکن ہے یہ کبھی منہ زور ہوکر خود...
  9. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک پرندہ ٹہنی ٹہنی ڈولتا ہے ۔سعود عثمانی

    ایک پرندہ ٹہنی ٹہنی ڈولتا ہے مجھ میں کوئی اُڑنے کو پر تولتا ہے کوئی تو ہے جو تلخ سمندر کی تہ میں چپکے چپکے میٹھا دریا گھولتا ہے کنجِ چشم سے کنجِ لب تک آتے ہوئے ڈھلتا آنسو لمحہ لمحہ بولتا ہے سانس میں ریت کی لہریں کروٹ لیتی ہیں اب میرے لہجے میں صحرا بولتا ہے جیسے بوندیں دل پر دستک دیتی ہوں...
  10. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بغیر اِذن کسی سے کہاں چلا جائے ۔سعود عثمانی

    بغیر اِذن کسی سے کہاں چلا جائے جسے بھی زَعم ِ سفر ہو یہاں' چلا جائے رکو میں کوہِ فروزاں سے آگ لے آؤں یہ عہدِ شب نہ کہِیں بے نشاں چلا جائے یہ رسّیاں ہیں ترا رزق ' اے عصاے قلم ! چلے تو سب ہُنَر ِ ساحؐراں چلا جائے کھڑی ہے دونوں طرف خِشت ِ آب کی دیوار سو پانیوں کے کہیں درمیاں چلا جائے جو صِدق...
  11. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی نشیبِ عُمر ہے' کیسے یہاں چلا جائے۔سعود عثمانی

    نشیبِ عُمر ہے' کیسے یہاں چلا جائے چلا نہ جائے مگر کارواں چلا جائے ہے سبز جھیل کے اُس پار شہر زاد کا شہر اُدھر چلیں کہ سر ِ داستاں چلا جائے ؟ جَھمَک رہی ہے کسی قریہ ء جمال کی لَو تھکن بہت ہے مگر' ہم رَہاں !!! چلا جائے میں خود سے مِل ہی نہ پایا تری مَحبّت میں جہاں کوئی بھی نہ ہو' اب وہاں چلا...
  12. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی نظام ِ شام و سحر سے مفر بھی ہے کہ نہیں ۔ سعود عثمانی

    نظام ِ شام و سحر سے مفر بھی ہے کہ نہیں فصیل ِ درد ِ مسلسل میں در بھی ہے کہ نہیں سواد ِشام سے نورِ سحر کی منزل تک سوائے درد کوئی ہمسفر بھی ہے کہ نہیں تجھے یقین نہ آئے تو میری آنکھ سے دیکھ ترے جمال میں حسن ِ نظر بھی ہے کہ نہیں میں ایک لمحہء کیف ِ وصال مانگ تو لوں نہ جانے عمر مری اس قدر بھی...
  13. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ابر ملبوس ِ آب تھا جیسے ۔ سعود عثمانی

    ابر ملبوس ِ آب تھا جیسے چاند کو کچھ حجاب تھا جیسے کل اچانک وہ یوں ملا مجھ کو کوئی پنہاں جواب تھا جیسے صفحہ صفحہ سفر تھا یادوں کا جلتی بجھتی کتاب تھا جیسے ادھ کھلی رات , ان کہے منظر راستا نیم تاب تھا جیسے چاندنی میں طلوع ہوتا ہوا رات کا آفتاب تھا جیسے گہری تاریکیوں میں بہتا ہوا ایک...
  14. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی لفظوں جیسی پاگل چاہت اس کی بھی ۔ سعود عثمانی

    لفظوں جیسی پاگل چاہت اس کی بھی غزلیں نظمیں بھیجنا عادت اس کی بھی لگتا تھا کہ اس سے باتیں کرتی ہے گم سم گم سم ایک محبت اس کی بھی سب میں رہنا 'سب سے دور نکل جانا بالکل میرے جیسی حالت اس کی بھی وہ تو جیسے میرے جسم کا حصہ تھا جھیلتا رہتا تھا میں وحشت اس کی بھی خواب کے بدلے اشک چکانے پڑتے ہیں...
  15. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کچھ بھی ہو خوئے یار سے ہٹنے کی خُو نہ ہو ۔ سعود عثمانی

    کچھ بھی ہو خوئے یار سے ہٹنے کی خُو نہ ہو نعت و سلام و مدح میں یارب غلُو نہ ہو مضمون آفرینی و نکتہ سرائی میں ایسا نہ ہو کہ چہرہء حق سرخرو نہ ہو میری سپہ مجھی پہ نہ تلوار سونت لے میرا لکھا ہوا کہیں میرا عدو نہ ہو بیکار ہی نہ جائیں سخن کی ریاضتیں جیسے کوئی نماز پڑھے اور وضو نہ ہو جیسے کسی نے...
  16. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی تجھے خبر ہو کہ واقف ہوں تیرے حال سے میں ۔ سعودعثمانی

    تجھے خبر ہو کہ واقف ہوں تیرے حال سے میں گزر رہا ہوں ترے موسم ِ خیال سے میں وہ پھر ملا تو مجھے حیرتوں سے تکتا رہا کہ دل گرفتہ نہ لگتا تھا بول چال سے میں پرانی چوٹ بہت دن وفا نباہتی ہے بہت دکھا ہوں ادھر چند ایک سال سے میں یہ بے امان محبت ہے اس کو ٹھیک سے دیکھ بکھر نہ جاؤں کہیں اتنی دیکھ...
  17. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی طفلِ نو جاگے' پیرِ شب سو جائے۔ سعود عثمانی

    تازہ غزل. . .......... . طفلِ نو جاگے' پیرِ شب سو جائے کوئی مل جائے اور کوئی کھو جائے یہ محبت ہے یا مقدر ہے ہونا بس میں نہ ہو ' مگر ہو جائے تو نہیں ' تیرا عشق مسئلہ ہے چاہے یہ عشق لمحہ بھر کو جائے کتنی زرخیز ہے یہ تیرگی بھی جو بھی چاہے وہ روشنی بو جائے گاچنی ملتا حافظہ میرا جانے کب میری...
  18. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی زرد ، شہابی ،عنبری برگ ِ خزاں بکھر گئے ۔سعود عثمانی

    ایک نا مکمل غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زرد ، شہابی ،عنبری برگ ِ خزاں بکھر گئے اشک بہائے پیڑ نے ، روح سے بوجھ اتر گئے ایک ہی شب میں کٹ گئی خواب کی اصل زندگی آنکھ لگی تو جی اٹھے ، جاگ گئے تو مر گئے مسکنِ بے پناہ میں ، عشق کی خانقاہ میں درد فروش کیا ہوئے ، دل زدگاں کدھر گئے آتشی غم...
  19. چوہدری لیاقت علی

    کوئی فکر لو نہیں دے رہی' کوئی شعرِ تر نہیں ہورہا - نعت از سعود عثمانی

    کوئی فکر لو نہیں دے رہی' کوئی شعرِ تر نہیں ہورہا رہ ِ نعت میں کوئی آشنا ' مرا ہم.سفر نہیں ہورہا میں دیار ِ حرف میں مضمحل' میں شکستہ پا میں شکستہ دل مجھے ناز اپنے سخن پہ تھا سو وہ کارگر نہیں ہورہا مرے شعر اس کے گواہ ہیں ' کہ حروف میری سپاہ ہیں مگر اب جو معرکہ دل کا ہے' وہی مجھ سے سر نہیں ہو...
  20. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی حصار ۔سعود عثمانی

    حصار . ....... تمہی تو ہو جو مرے دل کا آئنہ خانہ سجا کے رکھتی ہو ایسے کہ عکس' رنگ'بہار ہر ایک سمت نظر میں بکھرتے جاتے ہیں تمہی تو ہو جو مرے ان خمیدہ ہاتھوں کو لگا کے رکھتی ہو دل سے کہ جیسے شاخِ بہار کہ جیسے پھول کو تتلی کا لمس ملتا ہے. تمہی تو ہو جو ہر اک بے اماں جزیرے پر ٹھکانے اور سہارے...
Top