سعود عثمانی

  1. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی وہی ہے گیت ، جزیرے میں جل پری وہی ہے - سعود عثمانی

    وہی ہے گیت ، جزیرے میں جل پری وہی ہے یہ خواب اب بھی وہی ہے ، بعینہ وہی ہے وہی ہے سبز سمندر میں نقرئی مٹی جو بہہ رہی ہے تہ آب روشنی وہی ہے وہی ہے شوخ ہوا سیٹیاں بجاتی ہوئی سفید ریت پہ لہروں کی سمفنی وہی ہے لرزتا دیکھ کے عکس ِ زمردیں اپنا گیاہ رنگ پہاڑی کی دلبری وہی ہے اسی طرح ہے شب ِ...
  2. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کوئی آواز ڈھونڈتی ہے مجھے - سعود عثمانی

    کوئی آواز ڈھونڈتی ہے مجھے ہاتھ بڑھتا ہے فون کی جانب اور میں اس کو روک لیتا ہوں کوئی زنجیر کھل نہیں پاتی دل کسی کام میں نہیں لگتا کوئی آواز ڈھونڈتی ہے مجھے پھر وہی تیزدھار نوک سعود قاش در قاش مجھ میں پھرتی ہے پھر وہی چھن کی آشنا آواز بوند تپتے توے پہ گرتی ہے کوئی لکڑی سی جیسے چِرتی ہے رنج...
  3. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بچپن کا ایک اتوار - سعود عثمانی

    بچپن کا ایک اتوار ۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔ سریلی قمریاں حق سرہ گردان کرتی ہیں تو گھر بیدار ہوتا ہے گھنے پیپل سے چھنتی روشنی کی دستکوں سے شرق رویہ کھڑکیوں کی آنکھ کھلتی ہے بچھے بستر سمٹتے ہیں تو کمرے جاگ اُٹھتے ہیں میں اک پیڑھی پہ بیٹھا ہوں گندھے میدے کے اک پتلے ورق کی سوندھ پھیلی ہے...
  4. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی حوصلہ چھوڑ گئی راہ گزر آخرِ کار - سعود عثمانی

    حوصلہ چھوڑ گئی راہ گزر آخرِ کار رہ گیا ساتھ مسافر کے سفر آخر ِ کار کوہ ِ اسود نے بہت راستے روکے لیکن شرق سے پھوٹ پڑا چشمٔہ زر آخرِ ِ کار اُس کے پتوں پہ لکیریں تھیں ہتھیلی جیسی مدتوں سبز رہا پیڑ ، مگر ، آخر ِ کار تھم کے رہ جائے گی اک روز لہو کی گردش ختم ہوجائے گا اندر بھی سفر آخر ِ کار...
  5. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی غزل - سعود عثمانی

    تصویر نے پھر مجھ کو دکھایا وہی لمحہ یہ تو وہی لمحہ ہے خدایا ' وہی لمحہ آنکھیں ہیں کسی منظر ِ گم گشتہ کی زد میں ماضی سے مجھے ڈھونڈتا آیا وہی لمحہ وہ جس کو بھلانے میں بہت سال لگے تھے اک لمحہ ء غفلت میں در آیا وہی لمحہ بکھرے تھے مرے سامنے یادوں کے نگینے ہیرے کی طرح چن کے اٹھایا وہی لمحہ جگنو کی...
  6. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی غزل - سعود عثمانی

    نہیں ہے اب کوئی منزل 'نہیں ہے جادہ کوئی ارادے توڑ کے نکلا ہے بالارادہ کوئی یہ بات اس کو خبر بھی نہیں مگر سچ ہے کہ چاہتا ہے مجھے اس سے بھی زیادہ کوئی میں رفتگاں کے بنائے مکاں میں رہتا ہوں کسی کے خواب سے کرتا ہے استفادہ کوئی ہوائے تند کو شاید کبھی خبر بھی نہ ہو یہیں کہیں تھا چراغوں...
  7. محمداحمد

    سعود عثمانی غزل ۔ دونوں آنکھوں کی اک اوک بنائی میں نے ۔ سعود عثمانی

    غزل دونوں آنکھوں کی اک اوک بنائی میں نے پھر بہتے منظر سے پیاس بجھائی میں نے تم کو شاید اس کا بھی احساس نہ ہوگا ریزہ ریزہ جوڑی تھی یکجائی میں نے جیسے کوئی دو دو عمریں کاٹ رہا ہو جھیلی اپنی اور اس کی تنہائی میں نے ایک محبت مجھ میں شعلہ زن رہتی تھی خیر پھر اک دن آگ سے آگ بجھائی میں نے خود کو...
  8. فرخ منظور

    سعود عثمانی احوال از سعود عثمانی

    احوال کس طرح رہے بھرم ہمارا یہ شعر و سخن ، یہ حرف و تمثیل یہ غم کے بھرے ہوئے پیالے جو کہہ نہیں پائے غم ہمارا اس لوح کا ماجرا عجب ہے اوروں کا تو ذکرکیا ، کہ خود پر احوال کھلا ہے کم ہمارا دنیا کا گلہ کریں تو کیسے خود سے بھی مکالمہ اگر ہو ہم پر ہو بہت کرم ہمارا کس عشق کی داد...
  9. فرخ منظور

    سعود عثمانی جل پری از سعود عثمانی

    فیس بک سے اٹھائی گئی سعود عثمانی صاحب کی ایک نظم جل پری نیم خاک و نیم آب اے وصالِ ٓاب و گِل ، اے رمزِ دل اے سمندر کی سفیرِ خوشنوا تجھ سے مل کر ہوں میں خود پر منکشف مجھ سے بڑھ کر تُو ہے میری آشنا تیرے گیتوں سے فضا میں چار سُو صفحہ در صفحہ مرے دل کی کتاب اے تہِ دل کی مکیں ، اے نازنیں اے...
  10. امیداورمحبت

    سعود عثمانی سعود عثمانی ۔۔۔کچھ اس طرح مری چھاؤں مرا ہنر کر دے

    سعود عثمانی کی ان دنوں زیر مطالعہ کتاب "قوس' سے ایک غزل کچھ اس طرح مری چھاؤں مرا ہنر کردے چلوں تو ابر، رکوں تو مجھے شجر کردے وہ غم ہے اب بھی کسی بادشاہ گر کی طرح گدائے عشق جسے چاہے تاجور کردے یہ ایک ہنر ازل سے ہوا کے ہاتھ میں ہے کہ مشت خاک پہ گزرے تو مشت پر کردے میاں! یہ عشق ہے...
  11. ایم اے راجا

    سعود عثمانی غزل: حسابِ ترکِ تعلق تمام میں نے کیا

    حسابِ ترکِ تعلق تمام میں نے کیا شروع اسنے کیا اختتام میں نے کیا مجھے بھی ترکِ محبت پہ حیرتیں ہی رہیں جو کام میرا نہیں تھا، وہ کام میں نے کیا وہ چاہتا تھا کہ دیکھے مجھے بکھرتے ہوئے سو اس کا جشن بصد اہتمام میں نے کیا بہت دنوں مرے چہرے پہ کر چیاں سی رہیں شکست ذات کو آئینہ فام میں نے...
  12. امیداورمحبت

    سعود عثمانی یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے ۔ سعود عثمانی

    سعود عثمانی کی کتاب "قوس" سے غزل کا انتخاب یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے میں ساتھ کسی کے بھی سہی ، پاس ہوں تیرے سب دربدری ایک ٹھکانے کے لئے ہے ٹوٹے ہوئے خوابوں سے اٹھائی ہوئی دیوار اِک آخری سپنے کو بچانے کے لئے ہے اس راہ پہ اک عمر...
Top