سعود عثمانی

  1. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی عجب فراق تھا کیفیت ِ وصال میں بھی ۔سعود عثمانی

    عجب فراق تھا کیفیت ِ وصال میں بھی سلگ رہا تھا کوئی زخم اندمال میں بھی ابھی تو آنکھ کھلی بھی نہ تھی کہ در آئے ترے ہی خواب کے منظر ترے خیال میں بھی وہ ایک غم بڑی تابانیوں سے روشن ہے غبار ِ درد میں بھی' گردِ ماہ و سال میں بھی خیال رکھ کہ یہاں بے گماں نکلتا ہے ترے عروج کا رستہ ترے زوال میں بھی...
  2. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی دل میں رکھے ہوے،آنکھوں میں بساے ہوے شخص ۔ سعود عثمانی

    دل میں رکھے ہوے،آنکھوں میں بساے ہوے شخص پاس سے دیکھ مجھے دور سے آے ہوے شخص جانتا ہوں یہ ملاقات ذرا دیر کی ہے تپتی راہوں میں خنک چھاوں کھلاءے ہوے شخص تیرے لب پر ترے رخسار کی لو پڑتی ہے تابِ خورشید سے مہ تاب جلاء ے ہوےشخص یہ تو دنیا بھی نہیں ہے کہ کنارا کر لے تو کہاں جاے گا اے دل کے ستاے ہوے...
  3. فرخ منظور

    سعود عثمانی کس محبت میں پڑ گیا میں بھی ۔ سعود عثمانی

    کس محبت میں پڑ گیا میں بھی تو بھی مجھکو نہ مل سکا میں بھی عمر کٹتی رہی اور آخرِ کار قاش در قاش کٹ گیا میں بھی رات بھی جاگتی سُلگتی رہی رات بھر جاگتا رہا میں بھی اِک الاو کے گرد بیٹھے ہوئے راکھ کا ڈھیر ہو گیا میں بھی داستاں اس طرح سُنائی گئی روپڑا وہ بھی روپڑا میں بھی اپنا پہلا ملال یاد...
  4. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک معیار مستقل رکھنا ۔ سعود عثمانی

    ایک معیار مستقل رکھنا درد شایانِ شانِ دل رکھنا کتنی آساں ہے صبر کی تلقین کتنا مشکل ہے دل پہ سل رکھنا ہنستی بستی زمین جانتی ہے سرخ لاوا درونِ گل رکھنا منجمد جھیل کیسا لگتا ہے زخم اوپر سے مندمل رکھنا ان درختوں سے میں نے سیکھا ہے اپنے ہاتھوں پہ اپنا دل رکھنا شاعری اور کار و بار سعود کانچ اور...
  5. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا ۔ سعود عثمانی

    ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا تیرا تو کچھ گیا نہیں ،مارا تو میں گیا جب تک میں تیرے پاس تھا بس تیرے پاس تھا تو نے مجھے زمیں پہ اتارا تو میں گیا یہ طاق یہ چراغ مرے کام کے نہیں آیا نہیں نظر وہ دوبارہ تو میں گیا شل انگلیوں سے تھام رکھا ہے چٹان کو چھوٹا جو ہاتھ سے یہ کنارا تو میں گیا اپنی...
  6. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ای میل اور ان باکس ۔ دو نظمیں از سعود عثمانی

    ای میل (e mail) رات گئے جب تم یہ دروازہ کھولوگے خوشبو کا اک جھونکا یک دم در آئے گا آنکھ مہک اُٹھے گی اور دل بھر ٓائے گا ذہن میں پیار کا اک اک نقش اُبھر آئے گ جاگتی آنکھوں سے اک خواب نظر آئے گا رات گئے جب تم یہ دروازہ کھولوگے رات گئے اک شخص تمہارے گھر آئے گا ان بوکس (Inbox)...
  7. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے ۔ سعود عثمانی

    اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے بدن کو ہم نے پہن کر پرانا کر دیا ہے یہ دشتِ دل ہے یہاں کوئی بھی نہیں آتا سو ہم نے دفن یہیں سب خزانہ کردیا ہے افق کے پار یہ سورج سے جا ملے شاید چراغ آبِ رواں پر روانہ کردیا ہے جو ایک عمر سے اک دوسرے کی زد پر تھے انہیں مفاد نے شانہ بہ شانہ کردیا ہے جہان رزق...
  8. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اس پیڑ کا عجیب ہی ناتا تھا دھوپ سے ۔ سعود عثمانی

    اس پیڑ کا عجیب ہی ناتا تھا دھوپ سے خود دھوپ میں تھا سب کو بچاتا تھا دھوپ سے ابر رواں سے آب رواں پر وہ نقش گر منظر طرح طرح کے بناتا تھا دھوپ سے وہ رنج تھا کہ شام اترنے کے ساتھ ساتھ سایا سا کوئی پھیلتا جاتا تھا دھوپ سے سورج کہ دن میں اہل زمین کا کفیل تھا شب میں بھی اک چراغ جلاتا تھا دھوپ سے...
  9. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی بچھڑ گیا ہے تو اب اس سے کچھ گلا بھی نہیں - سعود عثمانی

    بچھڑ گیا ہے تو اب اس سے کچھ گلا بھی نہیں کہ سچ تو یہ ہے وہ اک شخص میرا تھا بھی نہیں میں چاہتا ہوں اسے اور چاہنے کے سوا مرے لیے تو کوئی اور راستا بھی نہیں عجیب راہگزر تھی کہ جس پہ چلتے ہوئے قدم رکے بھی نہیں راستا کٹا بھی نہیں دھواں سا کچھ تو میاں برف سے بھی اٹھتا ہے سو دل جلوں کا یہ ایسا...
  10. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک نظم - سعود عثمانی

    ہر طرف ڈوبتے سورج کا سماں دیکھیے گا اک ذرا منظرِ غرقابٔی جاں دیکھیے گا (عرفان صدیقی ) ریت ، گرم اور نرم ریت ، سفید ، خاکی ، مٹیالی اور ریتلی ریت ۔ ہر نقش قدم کو کچھ دیر محفوظ کرتی اوراس قدم دھرنے والے کو اپنا آپ سونپتی ہوئی ۔ کرنوں کے بدلتے زاویے ، ہرے، آسمانی اور فیروزی ، نقرئی ، سرمئی...
  11. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے - سعود عثما نی

    رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستی کیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے ایک پل چھین کے انسان کو لے جاتا ہے پیچھے رہ جاتے ہیں سب ساتھ نبھانے والے لوگ کہتے ہیں کہ تو دور افق پار گیا کیا کہوں اے مرے دل میں اتر آنے والے. جانے...
  12. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی عشق تو خیر کرلیا کروں گا ۔ سعود عثمانی

    عشق تو خیر کرلیا کروں گا پر ترے ہجر کا میں کیا کروں گا تو نہیں ہے تو کس طرح گزرے تو ملے گا تو مشورہ کروں گا تیرے چہرے پہ اپنی آنکھوں سے میں بہت دیر تبصرہ کروں گا باندھ رکھا ہے تجھ کو میں نے بھی اب میں زنجیر کو رہا کروں گا چھوڑ جاؤں گا ایک زخم ِ ملال تیرے حق میں بہت برا کروں گا میں نے تو...
  13. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی چشمِ بے خواب پہ خوابوں کا اثر لگتا ہے ۔ سعود عثمانی

    چشمِ بے خواب پہ خوابوں کا اثر لگتا ہے کیسا پت جھڑ ہے کہ شاخوں پہ ثمر لگتا ہے نیند اب چشمِ گراں بار کی دہلیز پہ ہے جسم میں کھلتا ہوا خواب کا در لگتا ہے مہلت ِ عمر بس اتنی تھی کہ گزرا ہوا وقت اک ڈھلکتے ہوئے آنسو کا سفر لگتا ہے کہیں کچھ اور بھی ہو جاؤں نہ ریزہ ریزہ ایسا ٹوٹا ہوں کہ جڑتے ہوئے...
  14. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی سنہری دھوپ ، ہری گھاس اور تری خوشبو ۔ سعود عثمانی

    سنہری دھوپ ، ہری گھاس اور تری خوشبو کہ جیسے تو ہے مرے پاس اور تری خوشبو سفید بال سیہ رات میں چمکنے لگے مگر بجھی نہ تری آس اور تری خوشبو رم ِ ہوا کی طرح ، دور کی صدا کی طرح یہ تیرے قرب کا احساس اور تری خوشبو ہر اک دیار میں بھی ، گرد ِ ر ہ گزار میں بھی اسی طرح مرا بن باس اور تری خوشبو...
  15. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی حجرے شکستہ دل ،در و دیوار دم بخود ۔سعود عثمانی

    حجرے شکستہ دل ،در و دیوار دم بخود آرام گاہ ِ شاہ کے آثار دم بخود جکڑا ہوا زمیں نے ستونوں کا اک جلوس اک پَل پہ آکے وقت کی رفتار دم بخود اندر کی سمت گرتی ہوئی دل گرفتہ سِل باہر کے رخ جھکے ہوئے مینار دم بخود یہ سنگِ ماہ رنگ کہ مر مر کہیں جسے یہ روشنی سی برف کے اُس پار دم بخود اک دوسرے کو...
  16. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی یہ دکھ پہلے کبھی جھیلا نہیں تھا - سعود عثمانی

    یہ دکھ پہلے کبھی جھیلا نہیں تھا اکیلا تھا مگر تنہا نہیں تھا ہوا سے میری گہری دوستی تھی میں جب تک شاخ سے ٹوٹا نہیں تھا محبت ایک شیشے کا شجر تھی گھنا تھا پیڑ پر سایا نہیں تھا تصور جیسی اس میں بات کب تھی وہ میرے پاس تھا گویا نہیں تھا کسی کی آنکھ سے دیکھا ہے خود کو برا تھا میں مگر اتنا نہیں تھا...
  17. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی ایک تازہ نظم . (24.03.15) اے میری طرح دریا ۔ سعود عثمانی

    اے میری طرح دریا ............. اک دور کی بستی سے آیا ہوں تری دھن میں اے خواب سرا دریا ! اس خواب میں ملتے ہیں خوشبو سے بھرا جنگل پانی سے بھرا دریا آیا ہوں تھکا ماندہ کچھ دیر توجہ کر مجھ پر بھی ذرا دریا! براق پرندوں کی جو دوستی تجھ سےہے مجھ سے بھی کرا دریا! دریا ! ترے پہلو میں یہ گھاس...
  18. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی برون ِ دیوار و در گئی تھیں ، ورائے حد نظر گئی تھیں - سعود عثمانی

    برون ِ دیوار و در گئی تھیں ، ورائے حد نظر گئی تھیں وہ عشق پیچاں کی سرخ بیلیں جو مجھ میں گہری اتر گئی تھیں میں ایک دن جب ادھر سے گزرا ، تو پھر وہ منظر نظر سے گزرا اسی طرح سے وہ سبز شاخیں سنہرے پھولوں سے بھر گئی تھیں جنہوں نے مجھ کو جگائے رکھا ۔ تمام شب جگمگائے رکھا سحر ہوئی تو وہ شوخ کرنیں نہ...
  19. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی اے خواب گرِ عشق - سعود عثمانی

    اے خواب گرِ عشق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو تین ماہ پہلے کی بات ہے ،میں نے اس بحر میں ایک غزل لکھنی شروع کی جو مجھے بہت پسند ہے بلکہ کہنا چاہیے کہ جو مجھ پر سحر کرتی ہے ۔ خیال تھا کہ یہ ایک غزل ہوگییا دو غزلہ ۔ لیکن جیسے جیسے لکھتا گیا مجھے محسوس ہوتا گیا کہ میں اس بحر کو...
  20. چوہدری لیاقت علی

    سعود عثمانی کس طرح رہے بھرم ہمارا - سعود عثمانی

    کس طرح رہے بھرم ہمارا یہ شعر و سخن ، یہ حرف و تمثیل یہ غم کے بھرے ہوئے پیالے جو کہہ نہیں پائے غم ہمارا اس لوح کا ماجرا عجب ہے اوروں کا تو ذکرکیا ، کہ خود پر احوال کھلا ہے کم ہمارا دنیا کا گلہ کریں تو کیسے خود سے بھی مکالمہ اگر ہو ہم پر ہو بہت کرم ہمارا کس عشق کی داد مانگتے ہم اک جام ِ سفال...
Top