جس دل میں نور عشق ہے ذات الہ کا
اس کو نہیں ہے خوف کوئی ماسواہ کا
اس کا تو ہر فقیر ہے دنیا کا تاجور
ہر تاجور فقیر ہے اس بادشاہ کا
ڈالی ہے اس نے دہر کو زنجیر وقت کی
گویا ہے یہ جو سلسلہ شام و پگاہ کا
شاہد ہے اس پہ گردش لیل و نہار بھی
مختار ہے جہان کے سفید و سیاہ کا
چاہے تو مچھروں...