عظیم

  1. ارشد چوہدری

    ہمیں جینا ہے دنیا میں تو چاہت بھی ضروری ہے

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد عبدالرؤوف سید عاطف علی عظیم --------- ہمیں جینا ہے دنیا میں تو چاہت بھی ضروری ہے محبّت میں گلہ شکوہ ، شکایت بھی ضروری ہے ----------- اگر حاکم ہی ظالم ہو تو روکو ظلم کرنے سے نہیں رکتا اگر پھر بھی ، بغاوت بھی ضروری ہے...
  2. ارشد چوہدری

    یہ دھیان تیرا جو منتشر ہے

    الف عین عظیم محمد عبدالرؤوف سید عاطف علی ------------ مَفاعلاتن مَفاعلاتن ------------------ یہ دھیان تیرا جو منتشر ہے کسی کا جیسے تُو منتظر ہے ---------- جہاں میں ہم نے نہ جی لگایا حیات اپنی جو مختصر ہے ----------- رکی نہیں ہے ، نہ رک سکے گی حیات اپنی تو اک...
  3. ارشد چوہدری

    دل سے نکل نہ جائے تیرا خیال آ جا

    الف عین عظیم @عبدالرؤوف محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی ------ مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن -------------- دل سے نکل نہ جائے تیرا خیال آ جا دیکھا نہیں ہے کب سے تیرا جمال آ جا ------------ دیکھا نہیں ہے کب سے آنکھیں برس رہی ہیں ایسے میں تیرا آنا ہو گا کمال آ...
  4. ارشد چوہدری

    پیار ہوتا تو تم وفا کرتے

    الف عین عظیم محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی ------------ فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن ------------ پیار ہوتا تو تم وفا کرتے مجھ سے خود کو نہ یوں جدا کرتے -------- گر نہ ملتے مرے رقیبوں سے میرے دل میں سدا رہا کرتے --------- گیت الفت کے جب سناتا میں دل کے کانوں...
  5. ارشد چوہدری

    مجھ کو کسی کے پیار کی لذّت نہ مل سکی

    الف عین عظیم محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی -------- مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن ------------ مجھ کو کسی کے پیار کی لذّت نہ مل سکی دنیا میں میرے پیار کو وقعت نہ مل سکی ----------- پڑھتا تو ہوں نماز میں جیسی بھی ہو سکے لیکن دلی سکون کی حالت نہ مل سکی...
  6. ارشد چوہدری

    پیار ہوتا تو تم وفا کرتے

    الف عین عظیم محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی ---------- فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن ------- پیار ہوتا تو تم وفا کرتے ہو کے اپنے نہ یوں دغا کرتے ----------- بِک گئے تم تو چار پیسوں پر دوست ایسے نہیں کیا کرتے ------------ تم نبھاتے جو دوستی مجھ سے میرے دل میں سدا رہا...
  7. ارشد چوہدری

    دشمن ہیں جو ہمارے ہم کو سکھا رہے ہیں

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: عظیم سید عاطف علی ---------- دشمن ہیں جو ہمارے ہم کو سکھا رہے ہیں جینا ہے کس طرح سے ہم کو بتا رہے ہیں ----------- نرغے میں دشمنوں کے حاکم جو آ گئے ہیں سیکھا جو ان سے رستہ ، ہم کو چلا رہے ہیں --------یا دشمن کے راستے پر ہم...
  8. ارشد چوہدری

    مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے

    الف عین عظیم سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: صابرہ امین ----------- مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے یوں لگتا ہے دنیا کی دولت ملی ہے ------------ محبّت کا ملنا ہے نعمت خدا کی سکوں دل نے پایا ہے راحت ملی ہے --------- سدا میرے دل میں یہ شکوہ رہے گا مجھے میرے...
  9. ارشد چوہدری

    تیری الفت کی قسم تجھ سے محبّت کی ہے

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: عظیم سید عاطف علی صابرہ امین --------------- تیری الفت کی قسم تجھ سے محبّت کی ہے تجھ کو چاہیں گے سدا ہم نے یہ نیّت کی ہے ----------- ہے خبر ہم کو زمانہ ہے مخالف اپنا اس لئے ہم نے زمانے سے بغاوت کی ہے -------------- لوگ...
  10. ارشد چوہدری

    ڈھالا ہے زندگی کو ہم نے رضا میں تیری

    الف عین سید عاطف علی عظیم صابرہ امین ---------- ڈھالا ہے زندگی کو ہم نے رضا میں تیری صدمے سہے ہزاروں ہم نے وفا میں تیری ----------- قدموں کے ساتھ تیرے ہم نے قدم ملائے آواز کو ملایا ہم نے صدا میں تیری -------- چاہو تو جان اپنی کر دیں نثار تجھ پر -------یا جی...
  11. سیما علی

    مبارکباد سالگرہ کا دن بہت بہت مبارک ہو عظیم میاں

    @عظیم میاں سالگرہ کا دن بہت بہت مبارک ہو دعا ہے اُس پاک پروردگار سے کہ آپ اپنے آنے والے ہر دن میں مسرتوں کے گلاب اور خوشیوں کے نگینے پائیں! ہر وہ چیز آپ کی دسترس میں ہو جس کی آپ خواہش کریں اور آپ کا ہر خواب مبارک ہو حسین چہرے کی تابندگی مبارک ہو تیری یہ عمر خدا اور بھی دراز کرے تجھے یہ سالگرہ...
  12. ارشد چوہدری

    جمال تیرا بھلا نہ پائے--------برائے اصلاح

    ظہیراحمدظہیر عظیم صابرہ امین محمد خلیل الرحمٰن @محمّداحسن سمیع:راحل؛ ---------- جمال تیرا بھلا نہ پائے کسی کو تجھ سے ملا نہ پائے ----------- چھپی تھی اپنے جو بات دل میں وہ بات تجھ کو بتا نہ پائے ------- لکھے تھے نغمے جو چاہتوں کے کبھی وہ تجھ کو سنا نہ پائے...
  13. خ

    غزل برائے اصلاح :: جانے کیوں اضطراب میں ہم ہیں

    السلام علیکم استادِ محترم جناب الف عین صاحب امید ہے کہ اپ خیر و عافیت سے ہوں گے بہت دنوں کے بعد محفل پر حاضر ہوا ہوں ایک چھوٹی سی غزل اصلاح کیلئے پیش کرتا ہوں برائے مہربانی اصلاح فرمائیں چاہتوں کے سراب میں ہم ہیں اک مسلسل عذاب میں ہم ہیں یوں تو کہنے کو ہم بھی ہیں بیدار گرچہ غفلت میں...
  14. خ

    غزل برائے اصلاح::رات ہونے کو ہے اب رات کدھر جائے گا

    اساتذۂ اکرم سے اصلاح کی گزاش ہے برائے مہربانی اصلاح فرمائیں سر الف عین ، عظیم نہ فقط یہ کہ رگ و پے میں اتر جائے گا عشق اک زہر ہے پینے سے تو مر جائے گا دن تو گزرا ہے ترا صحرا نوردی میں مگر رات ہونے کو ہے اب رات کدھر جائے گا غم نہ کر اے دلِ ویراں کہ یہ کچھ روز کے بعد ہجر کا دریا جو چڑھا ہے...
  15. خ

    غزل برائے اصلاح :: اب جائیں ہم کہاں دلِ ویراں لیے ہوئے

    استاد محترم برائے مہربانی اصلاح فرمائیں الف عین عظیم درد اور یاس حسرت و حرماں لیے ہوئے رہتا ہوں اپنے ساتھ یہ ساماں لیے ہوئے ہم کاٹ لیں گے عمر فقیری میں لیکن جیتے نہیں کسی کا بھی احساں لیے ہوئے بزمِ جہاں سے گزرے نہ ہم نے کیا قیام آئے تھے ساتھ عمرِ گریزاں لیے ہوئے یہ سوچ کر کہ قیس کے ہوجائیں...
  16. خ

    غزل برائے اصلاح :مری حیات عجب اضطراب میں گزری

    اساتذۂ اکرم سے اصلاح کی گزارش ہے برائے مہربانی اصلاح فرمائیں الف عین سر عظیم یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی کہ جن کی رات مسلسل...
  17. ذیشان لاشاری

    برائے اصلاح

    اصلاح فرما دیں خصوصاً آخری شعر میں "دھیاں" کا استعمال درست ہے یا نہیں رہنمائی فرما دیں لاتا نہیں میں لب پہ جو باتیں گماں میں ہیں جل جائے گی زبان کہ شعلے بیاں میں ہیں پیروں تلے ہمارے زمیں جب کھسک گئی ہم کو ہوا یہ وہم کہ ہم آسماں میں ہیں ہم پیشتر چلے ہیں کہ پسماندہ ہیں ہم کہتے ہیں کہ بہار ہے...
  18. ذیشان لاشاری

    برائے اصلاح

    یہ قد و قامت یہ خدوخال اور گیسوئے تابدار دی ہے تمھاری صورت میں گویا قدرت نے اک قیامت اتار دی ہے گھنی سیاہی جو رات کی ہے تمھاری زلفوں کی ہے عنایت تمھارے گالوں نے چاند تاروں کو روشنی کچھ ادھار دی ہے تمھارے ہونٹوں کی دلکشی جیسی بات اس میں ذرا نہیں ہے اگرچہ قدرت نے نازکی تو کلی کو بھی بے شمار دی...
  19. ذیشان لاشاری

    برائے اصلاح

    خصوصاً "نا" کے استعمال کے بارے میں رہنمائی فرما دیں ۔ یہ استعمال قابلِ قبول ہے؟ زندگی جسکو کہیں یہ زندگی وہ نا رہی تم سے جو پہلے تھی ہم کو دل لگی وہ نا رہی ہاں تعلق اب بھی ہے اے دوست لیکن سچ کہوں دل یہ کہتا ہے کہ اپنی دوستی وہ نا رہی پھر فریبِ عشق میں آ جائیں ایسا بھی نہیں جو ہوا کرتی تھی آگے...
  20. خ

    اصلاحِ سخن : ہم اس کا رنج نہ کرتے اگر تو کیا کرتے:

    اساتذۂ اکرم سے اصلاح کی گزارش ہے برائے مہربانی اصلاح فرمائیں نہ ہم یوں اشک بہاتے نہ التجا کرتے اگر نہ دل تری الفت میں مبتلا کرتے چلا گیا جو ہمیں چھوڑ کر خفا ہو کر ہم اس کا رنج نہ کرتے اگر تو کیا کرتے بدل رہا تھا زمانہ تو یہ بتاؤ ہمیں بدلتے ہم نہ اگر پھر تو اور کیا کرتے رہا...
Top