الف عین
سید عاطف علی
ظہیراحمدظہیر
-----------
زمانے نے مجھ کو بہت ہے ستایا
مگر ان کے آگے نہیں سر جھکایا
----------
ترا مجھ کو یا رب سہارا ہے کافی
گدا بن کے تیرے میں در پر ہوں آیا
----------
تری میں کریمی پہ قربان جاؤں
کیا فضل مجھ پر جو در پر بلایا
-----------...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
صابرہ امین
ہوئی جب سے مجھ کو محبّت نبی سے
نہیں کچھ شکایت رہی زندگی سے
-------------
خدا سے تعلّق بنایا ہے میرا
یوں آقا نے جوڑا مجھے بندگی سے
--------
نبی کی محبّت نے روشن کیا دل
منوّر ہے سینہ اسی روشنی سے
-------
مسرّت سے...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
------------
درسِ توحید جو دنیا کو سکھایا جاتا
رب ہے معبودِ حقیقی یہ بتایا جاتا
-------
بتکدہ پھر نہ یہاں کوئی بھی بنتا ہرگز
رب کے در پر جو زمانے کو جھکایا...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
میں دیکھتا ہوں آج تجھ کو باہوں میں رقیب کی
گلہ کروں تو کیا کروں یہ بات ہے نصیب کی
-------
وہ روٹھ کر چلا گیا خفا تھا اس غریب سے
نصیب میں رہی نہیں ہے شکل اب حبیب کی
-------------
دعا ہے...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
ظہیراحمدظہیر
صابرہ امین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم کو محفل میں اپنی بلاؤ کبھی
بات دل کی ہمیں بھی بتاؤ کبھی
----------
گر تمہارے بھی دل میں ہے چاہت مری
کر کے اظہار اس کا دکھاؤ کبھی
---------------
چُھپ کے ملنا...
شیخ جی بیٹھے ہوئے ہیں ایسے فرزانوں کے بیچ
جیسا دیوانہ کوئی بیٹھا ہو دیوانوں کے بیچ
مے کہاں کی، جام کس کا، کون ہے ساغر بکف
محتسب بیٹھے ہوئے ہیں اب تو میخانوں کے بیچ
تو کہ گل پیکر تھا تیرا جسم تھا عینِ بہار
تو بھلا کیوں رہتا ہم سے سوختہ جانوں کے بیچ
کوئی تو بولے کہ یہ دستِ ستم زنجیر ہو...
ظہیراحمدظہیر
عظیم
صابرہ امین
محمد خلیل الرحمٰن
@محمّداحسن سمیع:راحل؛
----------
جمال تیرا بھلا نہ پائے
کسی کو تجھ سے ملا نہ پائے
-----------
چھپی تھی اپنے جو بات دل میں
وہ بات تجھ کو بتا نہ پائے
-------
لکھے تھے نغمے جو چاہتوں کے
کبھی وہ تجھ کو سنا نہ پائے...
ہونٹوں پہ تبسم ہے آنکھوں میں نمی ہے
ہم پر دمِ رخصت یہ عنایت بھی بڑی ہے
تم چاہو تو الفت سے گرا سکتے ہو اسکو
یہ ترکِ تعلق کی جو دیوار کھڑی ہے
کیا پوچھتے ہو شہرِ ستم گار کے حالات؟
ہر شے میں تفاوت ہے ہر دل میں کجی ہے
وہ پھول بھی ہو جائیں گے کیا نذر خزاں کی!
جن پھولوں پہ شبنم تری زلفوں کی پڑی ہے...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
صابرہ امین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع؛راحل؛
-------------
ہرگز کسی غریب کو رسوا نہ کیجئے
دے کر خدا کے نام پہ چرچا نہ کیجئے
---------
کوئی خطا سے پاک ہو ،ممکن نہیں ہے یہ
لوگوں سے بات بات پہ جھگڑا نہ کیجئے
---------
ایسے تو زخم آپ کا ہو...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
صابرہ امین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسے تو کبھی مجھ سے چاہت نہ بیاں ہو گی
جب رعبِ حسن ہو اتنا ِ گنگ زباں ہو گی
-----------
جتنی ہے مرے دل میں چاہت وہ تمہاری ہے...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
صابرہ امین
محمد خلیل الرحمٰن
@محمّداحسن سمیع؛راحل؛
------------
دل محبّت سے تیری بھرا ہی نہیں
پیار اوروں کی خاطر بچا ہی نہیں
----------
تھے تو دنیا میں کتنے حسیں اور بھی
میری آنکھوں میں کوئی جچا ہی نہیں
-------
جس کو اپنوں نے دھوکے میں رکھا...
احبابِ کرام! ایک سہ غزلہ آپ کے ذوق کی نذر ہے ۔ ان میں کچھ اشعار پرانے ہیں اور کچھ تازہ ۔ چند روز پہلے میردرؔد کا ایک شعر دیکھ کر اپنی ایک پرانی غزل یاد آئی اور پھر کچھ تازہ اشعار اس میں اضافہ ہوئے ۔ امید کہ کچھ اشعار آپ کو ضرور پسند آئیں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
٭٭٭
آگہی سو غموں کا اک...
الف عین
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع؛راحل؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
در پہ آیا ہوں تیرے میں بن کر گدا
بخش دینا خطائیں اے میرے خدا
----------
تیری رحمت ہے غالب غضب پر ترے
تُو نے قرآن میں ہے یہ خود ہی کہا
---------
در پہ تیرے میں آیا ہوں اس حال میں...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
مجھ کو جو غم ملا وہ اندر سے کھا رہا ہے
حالت ہے دل کی جیسے ڈوبا ہی جا رہا ہے
----------
تیری یہ زندگی ہے دنیا میں چار دن کی
کس کام کا ہے تیرے جو کچھ بنا رہا ہے
------------
محشر میں...
الف عین
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------------
ہم نے الفت کے تقاضوں کو نبھایا ہر دم
دل میں تیری ہی محبّت کو بسایا ہر دم
---------
ہم نے دنیا کی نگاہوں میں نگاہیں ڈالیں
آیئنہ ہم نے زمانے کو دکھایا ہر دم
-------------
ہم نے لوگوں کے...
مسکراتے ہوئے سُرخ ہونٹوں تلے
جگمگائے ترے موتیوں کی دمک
جب میں تھک ہار کے پاس آیا ترے
ہار بانہوں کے ڈالے گلے میں مرے
اپنے ہاتھوں مرے بال بکھرا دیے
گدگدائے تری چوڑیوں کی کھنک
مسکراتے ہوئےسرخ ہونٹوں تلے۔۔۔۔۔
اک مصور کی جیسے ہو تصویر تم
یا ہو جنت سے اتری کوئی حور تم
میری مشتاق نظروں سے شرماؤ تم...
بہت عرصے کے بعد کچھ تازہ اشعار احبابِ محفل کی خدمت میں پیش کررہا ہوں ۔ خاکدان کا مجموعہ ترتیب دینے کے بعد بھی کئی ساری پرانی غزلیں اور نکل آئی ہیں ۔ چند ایک کی نوک پلک درست کرکے مکمل بھی کرلیا ہے اور وقتاً فوقتاً آپ کے ذوق کی نذر کرنے کا ارادہ ہے ۔ فی الحال یہ تازہ اشعار دیکھئے گا ۔ امید ہے کہ...
دوستو! آج شام کو جب ظہیر بھائی کی یہ غزل پڑھی ہے۔ تو اس کے اشعار نے اپنے معانی مجھ پر کھولے ہیں۔اول شام کا ذکر بالخصوص اس لیے ضروری ہے کہ شام ناصح اور عشاق کے چوکس و چوکنا ہونے کا وقت ہے۔ اس وقت ان کی حسیات عروج پر ہوتی ہیں۔ جب عشاق کرام اپنے ناکردہ و کردہ عشق میں رنگ بھرنےکو آہ و فغاں کا...
پرانے کلام سے ایک اور غزل احبابِ محفل کی خدمت میں پیش ہے ۔ خوشخبری یہ ہے کہ اب پانچ چھ پرانی غزلیں اور بچی ہیں اور ان سب کی داد اور بیداد بھی تابش بھائی کے حصے میں جائے گی ۔ میں بری الذمہ ہوں ۔
٭٭٭
زہر کی ہے یہ لہو میں کہ دوا کی تیزی
دل کی رفتار میں آئی ہے بلا کی تیزی
اُس کے چھونے سے مرے زخم...
متروکہ کلام سے ایک اور پرانی نظم پیش کرنے کی جسارت کررہا ہوں کہ آپ دوستوں کا یہی تقاضا تھا ۔ اس نظم کا نام اردو میں نہ ہونے کے لئے معذرت۔ باوجود کوشش کے ڈیژا وُو کا اردو متبادل مجھے نہیں مل سکا ۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ڈیژا وُو عالمی طور پر شاید ہر زبان میں معروف ہے اس لئے اسی عنوان کو برقرار...