محمود احمد غزنوی
محفلین
یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے:
اسلام کی تاریخ میں خلاسفتِ راشدہ میں ہی ایک گروہ گذرا ہے جو مسلمان ہی تھے، لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ، دونوں کو باطل سمجھتے تھے اور ان پر اور انکی افواج پر حملے کرتے تھے۔ اس گروہ کو خارجی کہا جاتا ہے۔ ان لوگوں نے اپنی دانست میں عین اسلام پر عمل کرتے ہوئے حضرت علی کو شہید کردیا اور امیر معاویہ پر بھی قاتلانہ حملہ کیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ لوگ قصاص کی آیت پر عمل کر رہے تھے؟ کیا یہ آیت ان لوگوں پر اپلائی کی جاسکتی ہے؟ اور کیا اسلام ایسے لوگوں کو یہ حق دیتا ہے کہ قصاص کی آیت کو کوٹ کرتے ہوئے ایسی کارروائی کر گذریں؟
اسلام کی تاریخ میں خلاسفتِ راشدہ میں ہی ایک گروہ گذرا ہے جو مسلمان ہی تھے، لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ، دونوں کو باطل سمجھتے تھے اور ان پر اور انکی افواج پر حملے کرتے تھے۔ اس گروہ کو خارجی کہا جاتا ہے۔ ان لوگوں نے اپنی دانست میں عین اسلام پر عمل کرتے ہوئے حضرت علی کو شہید کردیا اور امیر معاویہ پر بھی قاتلانہ حملہ کیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ لوگ قصاص کی آیت پر عمل کر رہے تھے؟ کیا یہ آیت ان لوگوں پر اپلائی کی جاسکتی ہے؟ اور کیا اسلام ایسے لوگوں کو یہ حق دیتا ہے کہ قصاص کی آیت کو کوٹ کرتے ہوئے ایسی کارروائی کر گذریں؟