ایک خان صاحب کو راستے میں پڑی ہوئی بوتل ملی ۔ جس میں جن قید تھا ۔ خان صاحب نے اسے آزاد کردیا ۔ جن بہت احسان مند ہوا ۔ کہنے لگا اپنی کوئی تین خواہشیں بتاؤ ۔ میں ا سکو پورا کر دوں گا ۔ خان صاحب نے کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا ۔ ٹیک اے ۔۔۔۔ ہم کو ایک سائیکل دلاؤ ۔ دوسرا امارا صاب کو ایک نیا بنگلہ دلاؤ اور تیسرا ہم کو اس کے نئے بنگلے پر چوکیدار رکھوا دو ۔
بس اب دعا کریں کہ جیہ یہاں نہ آ جائے۔ وہ خانوں کا استحصال ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ ظفری بھائی اگر خیریت چاہتے ہیں تو اس واقعی کا تعلق کراچی کے حوالے سے کر دیں۔
یہ آپ کو کس لحاظ سے اچھی بات لگی ۔۔۔ ذرا وضاحت تو کردیں ۔
شمشاد بھائی یہ بات بہت اچھی کہی
یہ آپ کو کس لحاظ سے اچھی بات لگی ۔۔۔ ذرا وضاحت تو کردیں ۔
یہ آپ مجھ سے کیا کہلوانا چاہ رہے ہیں ،مجھے تو یہ بات اچھی لگی کہ اسکا تعلق کراچی کے حوالے سے کر دیں
اس سے کیا ہوگا ۔۔ کہ سب کو ہی معلوم ہے کہ کراچی والے ایسے نہیں ہوتے ۔