ابن رضا
لائبریرین
کوئی کتاب پڑھنا بھی تو علم کا ہی ایک ضمنی فعل ہے؟آپ ایک کتاب پڑھتے ہیں قرآن کی ہی مثال لے لیجیے آپ نے علم کی طرف پہلا قدم بڑھایا پھر اس پہلے قدم نے آپ کو سوال اٹھانے پر مجبور کیا اس علم کو سمجھنے کے لئے آپ نے مزید سوال کئے تفسیر کا علم حاصل کیا تجوید کا سہارا لیا مختلف تراجم کی کتب پڑھیں تو گویا علم نے سوال کیا اور علم سے ہی جواب ملا
بغیر علم اور شعور کے سوال تو نہیں اٹھایا جاسکتا تو سوال علم کا حاصل ہو نہ ہو علم کے حصول کا بہترین ذریعہ ضرور ہے
ادھورا علم اتنا ہی خطرناک ہوتا ہے جتنا ادھورا طبیب اور میری نظر میں سوال کے بغیر علم ادھورا ہی رہتا ہے یا پھر بہت تشنہ اور محدود