آئیے شطرنج کھیلیں

اس لاک ڈاؤن کے دوران ادارے نے اپنی کھیلوں سے محبت کی فہرست میں ایک اور کھیل کا اضافہ کیا ہے۔
یہ کونسا کھیل ہے وہ تو آپ لڑی کے عنوان سے جان چُکے ہونگے۔ اب ہم آپکو بتلاتے ہیں یہ ہوا کیسے؟
چیس سے ہلکا پھلکا تعارف تو بہت عرصہ پہلے قاری صاب نے دورانِ حفظ کروایا کہ بھئی یہ اچھا کھیل ہے کھیلا کیجئے یہ یہ تعارف بس پیسز کے ناموں اور انکو کیسے چلنا ہے تک محدود تھا۔
پھر تھوڑا بہت زیادہ کھیلنا انجنئیرنگ ہاسٹل کے دنوں میں شروع کیا۔ لیکن وہاں رنگ بازی لے گیا تو زیادہ نہیں کھیل پائے یوں بھی کھیلنے والے کم تھے تو کب تک آپس میں ہی سینگ پھنساتے، خیر ان دنوں میں چیس کے مہان ناموں جیسا کہ میخائل تال، گیری کاسپروو، کاپا بلانکا، بوبی فشر سے واقفیت ہو گئی۔۔۔

پھر آیا 2020 اور کرونا کی وبا نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے اور تمام شعبہ ہائے زندگی سمیت کھیل بھی بند ہو گئے۔ ایسے میں دیکھنے کو کچھ تھا نہیں تو ایک دن کہیں سے یوٹیوب نے انڈین باؤلر یوزویندر چاہل کا ایک لائیو سٹریم سامنے لا ڈالا، چاہل کا نام پڑھتے ہی سٹریم کھولی کہ غالباً وہ کرکٹ پر بات کر رہے ہونگے لیکن صاب وہاں تو مناظر ہی الگ تھے کہ وہ چیس کھیل رہے تھے (چاہل جونئیر لیول پر نیشنل چیس پلئیر رہ چُکے)۔
یوں آہستہ آہستہ ہم شطرنج کے جال میں مکمل طور پر جکڑتے چلے گئے اور گزشتہ 3-4 ماہ کے دوران چیس دیکھتے ہی رہے کہ باقی کھیل تو بند تھے البتہ چیس کے آنلائن ٹورنامنٹس جاری تھے۔
اس دوران پب جی حکومت نے بند کر ڈالی اور لڈو وغیرہ سے ویسے دل اکتا چُکا تھا تو صاحب اب چیس میں ایسا پھنسا ہے کہ شاید ہی نکلے۔ بولے تو پرسوں میں آئی پی ایل کا میچ چھوڑ کر موجود ورلڈ نمبر 9 ڈچ کھلاڑی انیش گری کا ایک میچ دیکھ رہا تھا وغیرہ وغیرہ۔۔

اتنی لمبی تمہید کا مقصد یہ تھا اب محفل پر چیس کے ٹورنامنٹس کے متعلق بھی لڑیاں بنائی جائیں گے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
دیسی شطرنج اب قصہ پارینہ ہو چکا ہے، یہ سینہ گزٹ اور بزرگوں سے سیکھی جاتی تھی۔ اب کچھ "بابے" ہی اس کے کھیلنے والے رہ گئے ہونگے، اب نوجوان یوٹیوب اور ویب سائٹس سے سیکھتے اور آن لائن کھیلتے ہیں اور انٹرنیشنل طریقے ہی سے کھیلتے ہیں۔ خیر، اس کا "نشہ" آسانی سے نہیں اترتا، ویلکم عبداللہ صاحب۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
وارث بھائی آپ نے مجھے بابا بنا دیا، میں تو دیسی ہی کھیلتا رہا ہوں اور دیسی ہی آتی ہے۔
اب تو کھیلے ہوئے بھی عرصہ دراز گزرا کہ یہاں کوئی کھیلتا ہی نہیں اور بچوں کو شوق ہی نہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی آپ نے مجھے بابا بنا دیا، میں تو دیسی ہی کھیلتا رہا ہوں اور دیسی ہی آتی ہے۔
اب تو کھیلے ہوئے بھی عرصہ دراز گزرا کہ یہاں کوئی کھیلتا ہی نہیں اور بچوں کو شوق ہی نہیں۔
قبلہ میں آپ کی صحیح عمر تو جانتا لیکن قیاس ہے پچاس کہ لگ بھگ ہوگی، میری اپنی بھی اتنی ہی ہے اور بابے نہ سہی ماڈرن طور پر "انکل" کہہ لیتے ہیں۔ میں نے بھی دیسی ہی سیکھی تھی بہت عرصہ قبل لیکن پھر اس طریقے کو چھوڑ دیا، اب کوئی نہیں کھیلتا دیسی۔ اور چونکہ اب شطرنج آمنے سامنے بیٹھ کر کھیلنے کی بجائے کمپیوٹر سے یا آن لائن مخالف سے کھیلی جاتی ہے سو اسٹینڈرڈ یعنی انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ پر ہی کھیلی جاتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
وارث بھائی میں سلسلہ یوسفیہ کا مرید ہوں۔ میرے مرشد مرحوم و مغفور مشتاق احمد یوسفی کی پہلی کتاب "چراغ تلے" 1941 میں منظر عام پر آئی تھی، جس میں بارہ خاکے ہیں۔ ظاہر ہے خاکے 1941 1961 سے بھی پہلےہی لکھے ہوں گے۔ اس کا "مقدمہ" بھی انہوں نے خود ہی لکھا تھا۔ اور اس مقدمے میں ہی انہوں نے نصیحت کر دی تھی کہ عمر کے اس حصے میں ہوں کہ جب کوئی عمر پوچھتا ہے تو اسے فون نمبر بتا کر باتوں میں لگا لیتا ہوں۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی میں سلسلہ یوسفیہ کا مرید ہوں۔ میرے مرشد مرحوم و مغفور مشتاق احمد یوسفی کی پہلی کتاب "چراغ تلے" 1941 میں منظر عام پر آئی تھی، جس میں بارہ خاکے ہیں۔ ظاہر ہے خاکے 1941 سے بھی پہلےہی لکھے ہوں گے۔ اس کا "مقدمہ" بھی انہوں نے خود ہی لکھا تھا۔ اور اس مقدمے میں ہی انہوں نے نصیحت کر دی تھی کہ عمر کے اس حصے میں ہوں کہ جب کوئی عمر پوچھتا ہے تو اسے فون نمبر بتا کر باتوں میں لگا لیتا ہوں۔
شاید آپ سے ٹائپو ہو گیا، 'چراغ تلے' 1941ء میں‌نہیں بلکہ 1961ء میں پہلی بار چھپی تھِی۔
 
دیسی شطرنج غالباً میر سلطان خان نے ہی کھیلی ہو شاید اب تو ایک ہی طریقہ رائج ہے شطرنج کا ہر سو۔

ہونی چاہیے۔ لیکن آپ تو انٹرنیشنل شطرنج کھلیں گے، جبکہ برصغیر میں دیسی شطرنج رائج ہے۔

یا شاید انکو اپنی سن پیدائش یاد رہ گیا ہو۔۔۔

شاید آپ سے ٹائپو ہو گیا، 'چراغ تلے' 1941ء میں‌نہیں بلکہ 1961ء میں پہلی بار چھپی تھِی۔
 
جو اسوقت آنلائن چیس کھیل رہے ہیں وہ اپنی ریٹنگ بھی بتاتے چلیں۔ میں تو کئی ماہ سے 800 پر ہی بھٹک رہا ہوں۔۔ شدید کوشش ہے کہ جلد ہی ہزاری تو عبور کر ہی لی جائے۔۔۔
 
صاحبو! ہم نے شطرنج اپنے والد اور چچاؤں سے سیکھی۔ بچپن میں گھر باہر نہیں نکلتے تھے۔ ان ڈور گیمز سے بھی واجبی سی واقفیت ہے۔ سوائے شطرنج کے، کہ یہ واحد کھیل ہے جو ہم کھیل سکتے ہیں۔ آمنے سامنے بیٹھ کر دیسی اسٹائیل میں ہی کھیلے۔ آن لائن کبھی نہیں کھیلا البتہ کمپیوٹر کے ساتھ ابتدائی لیول پر کھیل چکے ہیں۔

شادی کے بعد پتا چلا کہ سسر صاحب، بڑے ہم زلف اور سالے صاحبان بھی دینی ماحول کی وجہ سے صرف یہی ایک کھیل کھیلتے ہیں۔ کئی بار پکنک وغیرہ پر خوب محفلیں جمتیں۔

انتہائی خوبصورت کھیل ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
دیسی شطرنج غالباً میر سلطان خان نے ہی کھیلی ہو شاید اب تو ایک ہی طریقہ رائج ہے شطرنج کا ہر سو۔

یا شاید انکو اپنی سن پیدائش یاد رہ گیا ہو۔۔۔
پیر و مرشد کا قول حرف بہ حرف پیش خدمت ہے۔
"تاریخ پیدائش : عمر کی اس منزل پر آ پہنچا ہوں کہ اگر کوئی سن ولادت پوچھ بیٹھے تو اسے فون نمبر بتا کر باتوں میں لگا لیتا ہوں۔
اور یہ منزل بھی عجیب ہے۔ بقول صاحب "کشکول" ایک وت تھا کہ ہمارا تعارف بہو بیٹی قسم کی خواتین سے اس طرح کرایا جاتا تھا کہ فلاں کے بیٹے ہیں، فلاں کے بھانجے ہیں۔ اور اب یہ زمانہ آ گیا ہے کہ فلاں کے باپ ہیں اور فلاں کے ماموں! اور ابھی کیا گیا ہے، عمر رسیدہ پیش روز جانِ حال سے کہہ رہے ہیں کہ اس کے آگے مقاماتِ آہ و فُغاں اور بھی ہیں۔"
 

شمشاد

لائبریرین
صاحبو! ہم نے شطرنج اپنے والد اور چچاؤں سے سیکھی۔ بچپن میں گھر باہر نہیں نکلتے تھے۔ ان ڈور گیمز سے بھی واجبی سی واقفیت ہے۔ سوائے شطرنج کے، کہ یہ واحد کھیل ہے جو ہم کھیل سکتے ہیں۔ آمنے سامنے بیٹھ کر دیسی اسٹائیل میں ہی کھیلے۔ آن لائن کبھی نہیں کھیلا البتہ کمپیوٹر کے ساتھ ابتدائی لیول پر کھیل چکے ہیں۔

شادی کے بعد پتا چلا کہ سسر صاحب، بڑے ہم زلف اور سالے صاحبان بھی دینی ماحول کی وجہ سے صرف یہی ایک کھیل کھیلتے ہیں۔ کئی بار پکنک وغیرہ پر خوب محفلیں جمتیں۔

انتہائی خوبصورت کھیل ہے۔
انتظار فرمائیے، ابھی بڑھاپے کا ایک عدد فتویٰ آپ پر بھی جاری ہونے کو ہے۔
 

سید عمران

محفلین
لوگ پتا نہیں کیوں چڑتے ہیں۔۔۔
ہمیں تو بڑھاپا بہت پسند ہے۔۔۔
تمام کارِ جہاں سے ریٹائرڈ۔۔۔
جب چاہا اٹھے، جب چاہا سوئے۔۔۔
جہاں چاہا گئے جہاں چاہا نہیں گئے (بڑھاپا کا بہانہ کرکے، اور یہ ایسا سولڈ بہانہ ہوتا ہے جس کے آگے سب کی بولتی بند ہوجاتی ہے۔)۔۔۔
ہر وقت بیٹے بیٹیوں بہوؤں کے درمیان۔۔۔
پوتوں نواسوں سے کھیلنا، جب رونے لگیں جھٹ ان کے ماں باپ کو سونپ دینا۔۔۔
اپنی اولاد تو خود ہی سنبھالنی پڑتی ہے۔۔۔
بیٹھے بٹھائے کھانے پینے کو ملنا۔۔۔
اگر سیر پر جانے کو کہہ دیں تو بچے خوش ہوجائیں کہ آہا آج تو بڑے ابا کا دل چاہ رہا ہے چلو سب سیر کو چلیں۔۔۔
بس مزے ہی مزے، موجیں ہی موجیں۔۔۔
البتہ اللہ تعالیٰ معذور کردینے والے اور اذیت ناک آزار سے پناہ میں رکھیں!!!
 

شمشاد

لائبریرین
لوگ پتا نہیں کیوں چڑتے ہیں۔۔۔
ہمیں تو بڑھاپا بہت پسند ہے۔۔۔
تمام کارِ جہاں سے ریٹائرڈ۔۔۔
جب چاہا اٹھے، جب چاہا سوئے۔۔۔
جہاں چاہا گئے جہاں چاہا نہیں گئے (بڑھاپا کا بہانہ کرکے، اور یہ ایسا سولڈ بہانہ ہوتا ہے جس کے آگے سب کی بولتی بند ہوجاتی ہے۔)۔۔۔
ہر وقت بیٹے بیٹیوں بہوؤں کے درمیان۔۔۔
پوتوں نواسوں سے کھیلنا، جب رونے لگیں جھٹ ان کے ماں باپ کو سونپ دینا۔۔۔
اپنی اولاد تو خود ہی سنبھالنی پڑتی ہے۔۔۔
بیٹھے بٹھائے کھانے پینے کو ملنا۔۔۔
اگر سیر پر جانے کو کہہ دیں تو بچے خوش ہوجائیں کہ آہا آج تو بڑے ابا کا دل چاہ رہا ہے چلو سب سیر کو چلیں۔۔۔
بس مزے ہی مزے، موجیں ہی موجیں۔۔۔
البتہ اللہ تعالیٰ معذور کردینے والے اور اذیت ناک آزار سے پناہ میں رکھیں!!!
بڑھاپا تو نہیں ہے لیکن بڑھاپے کے یہ سارے فوائد میسر ہیں کہ بے روزگار ہیں۔ فلائیٹ کا انتظار ہے۔ مزید یہ کہ پوتوں نواسوں سے بھی بہت دور ہیں۔ بیٹا بیٹی ہے ماشاء اللہ سو ان کے ساتھ سیر سپاٹا بھی کر آتے ہیں۔ نہ سونے کا کوئی وقت معین ہے نہ اٹھنے کا، جب جی چاہا سو گئے، جب جی چاہا اٹھ گئے۔ مزے ہی مزے ہیں، موجیں ہی موجیں ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
بڑھاپا تو نہیں ہے لیکن بڑھاپے کے یہ سارے فوائد میسر ہیں کہ بے روزگار ہیں۔ فلائیٹ کا انتظار ہے۔ مزید یہ کہ پوتوں نواسوں سے بھی بہت دور ہیں۔ بیٹا بیٹی ہے ماشاء اللہ سو ان کے ساتھ سیر سپاٹا بھی کر آتے ہیں۔ نہ سونے کا کوئی وقت معین ہے نہ اٹھنے کا، جب جی چاہا سو گئے، جب جی چاہا اٹھ گئے۔ مزے ہی مزے ہیں، موجیں ہی موجیں ہیں۔
ماشاء اللہ!!!
 

عباس اعوان

محفلین
دیسی شطرنج اب قصہ پارینہ ہو چکا ہے، یہ سینہ گزٹ اور بزرگوں سے سیکھی جاتی تھی۔ اب کچھ "بابے" ہی اس کے کھیلنے والے رہ گئے ہونگے، اب نوجوان یوٹیوب اور ویب سائٹس سے سیکھتے اور آن لائن کھیلتے ہیں اور انٹرنیشنل طریقے ہی سے کھیلتے ہیں۔ خیر، اس کا "نشہ" آسانی سے نہیں اترتا، ویلکم عبداللہ صاحب۔ :)
دیسی شطرنج غالباً میر سلطان خان نے ہی کھیلی ہو شاید اب تو ایک ہی طریقہ رائج ہے شطرنج کا ہر سو۔
ماڈرن چیس غالباً دیسی شطرنج سے ہی نکلی ہے۔بنو امیہ نے اسےہسپانیہ پہنچایا اور وہاں سے یہ مغرب میں پھیل گئی، اور نئے ضابطے بھی اپنا لیے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ماڈرن چیس غالباً دیسی شطرنج سے ہی نکلی ہے۔بنو امیہ نے اسےہسپانیہ پہنچایا اور وہاں سے یہ مغرب میں پھیل گئی، اور نئے ضابطے بھی اپنا لیے۔
جی اس کی ایجاد کا کریڈٹ انڈینز بھی لیتے ہیں اور یہاں سے براستہ ایران عرب میں اور وہاں سے براستہ ہسپانیہ یورپ میں پہنچی۔ خیر اب اس کے انٹرنیشنل سطح پر قوائد و ضوابط ہیں اور انہی کے تحت ہر جگہ کھیلی جاتی ہے۔
History of chess - Wikipedia
 
Top