انسٹاگرام کو جو کہ تصاویر شئیرنگ کے لیئے مقبول عام ہے اپنے صارفین کی طرف شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے بروز سوموار اپنی ویب سائٹ پر انسٹاگرام استعمال کے معاہدے میں واضح ترامیم کیں۔ کہ وہ کسی بھی تصویر کو صارف کی اجازت کے بغیر اپنے اشتہارات و دیگر مقاصد کے لیئے استعمال کر سکتے ہیں۔
اس کہانی کو
نیویارک ٹائمز نے سب سے پہلے رپورٹ کیا اور انٹرنیٹ کی دنیا پر اس معاملے کو فوراً ہی بےپناہ ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ ناخوش صارفین نے جہاں اس پر کھلے الفاظ میں تنقید کی۔ وہیں پر کچھ نے اس کے استعمال کو
جاری نہ رکھنے کے فیصلے کی تائید کی۔ اور کچھ نے ان ترامیم کو
انسٹاگرام کی موت قرار دیا۔
ترامیم کا وہ حصّہ جس پر صارفین کی طرف سے انسٹاگرام کو شدید ردّعمل کا سامنا کرنا پڑا
"Some or all of the Service may be supported by advertising revenue. To help us deliver interesting paid or sponsored content or promotions, you agree that a business or other entity may pay us to display your username, likeness, photos (along with any associated metadata), and/or actions you take, in connection with paid or sponsored content or promotions, without any compensation to you."
انسٹاگرام اس قدر شدید ردّعمل کی تاب نہ لا سکا۔ اور اسکے بانیوں میں سے کیون سسٹرام کو وضاحت دینی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب اک غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا ہے۔ اور انسٹاگرام کسی بھی صارف کی معلومات کو استعمال کا ارادہ نہیں رکھتی۔
کیون کی طرف سے نوٹ:
Our intention in updating the terms was to communicate that we'd like to experiment with innovative advertising that feels appropriate on Instagram. Instead it was interpreted by many that we were going to sell your photos to others without any compensation. This is not true and it is our mistake that this language is confusing. To be clear: it is not our intention to sell your photos. We ۔are working on updated language in the terms to make sure this is clear,
writes Instagram co-founder Kevin Systrom.
کیون نے اس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا
The language we proposed also raised question about whether your photos can be part of an advertisement. We do not have plans for anything like this and because of that we're going to remove the language that raised the question.
تاہم ابھی تک استعمال کی شرائط کو بدلا نہیں گیا۔

اور محض اک سرکاری قسم کا بیان جاری کرنے پر ہی اکتفا کیا گیا ہے۔ آنے والے اک دو دن ہی اس بات کا تعین کریں گے کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔