آب ِزم زم میں سے کرنٹ نہیں گزر سکتا۔۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے میں، اور جو بات پہلے سے عقیدے سے ثابت تھی بعد میں سائنس نے بھی اس کی تائید کر دی دونوں میں بہت فرق ہے۔
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے کا مطلب اصل ایمان سائنس پر ہوا۔ جبکہ مسلمان کا ایمان سائنس پر نہیں، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوتا ہے۔ جب کئی سوسال پہلے سکھائی گئی دین کی بنیاد پر بات کے فوائد کو سائنس بھی تسلیم کر لے تو مسلمان کو اس کی خوشی ہونا ایک یقنی بات ہے۔ مثلا کچھ دن پہلے کم کھانے کے فوائد کو طبی سائنس نے تسلیم کر لیا جبکہ کم کھانے کی تعلیم ہمیں کوئی سو سال پہلے دین کے ذریعے ملی۔
اس فورم میں سائنس اور مذہب کے موضوع پہ اتنی بحث ہو چکی ہے کہ وہ بہت سے لوگوں کے لیے شافی و کافی ہے ۔
 

فاتح

لائبریرین
راسخ العقیدہ خواتین و حضرات براہ کرم تجربہ کر کے ہم دنیا داروں کو نتائج سے ضرور آگاہ کریں۔۔۔
تجربہ کرنے والے صاحب یا صاحبہ تجربہ کرنے سے پہلے اپنے گھر والوں یا دوستوں میں سے کسی کو اپنے اردو محفل اکاؤنٹ کا پاس ورڈدے کر وصیت ضرور کر دیں کہ "بصورت دیگر" تجربے کے (مہلک) نتائج سے وہ دوست یا رشتہ دار ہمیں آگاہ کر دیں۔
 

نایاب

لائبریرین
اب ان شاء اللہ عمرے کی سعادت حاصل ہوئی تو براہ راست آب زمزم کے کنویں سے خود پانی بھر کر ریاض لاؤں گا اور تجربہ کروں گا ۔
عقل اس خبر کو تسلیم نہیں کرتی کہ اک عمر گزر گئی بجلی سے کھیلتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پانی کتنا بھی معدنیات سے آلودہ کیوں نہ ہو الیکڑان کے بہاؤ کو مکمل روک نہیں پاتا ۔
اور یہ بھی سچ کہ یہاں بھی آب زمزم کےنام پر سرکاری نل کا ہی پانی بکتا رہتا ہے ۔
بہت دعائیں
 

ظفری

لائبریرین
یعنی تجربے کے بر عکس ، یہاں ٹاپک کھول کر اپنی بات کہی گئی ہے ۔ ۔۔۔۔۔ :D

ظفراقبال نے ایسے ہی موقع کے لیئے شاید کہا ہے کہ :
بےخبری ضروری ہے باخبری کے لیئے
ہوسکے تو، پوری خبر کو سمجھ
 

مسافرشب

محفلین
جو بھی پانی پیور ہے
آب ِزم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا


news-1489032018-6595.jpg


لاہور: کائنات کے حقائق میں ایک حقیقت یہ بھی سامنے آئی ہے کہ عام پانی سے بجلی کا کرنٹ آسانی سے گزرجاتا ہے لیکن آب ِ زم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا ۔ دو الگ الگ بوتلوں میں عام پانی اور آب زم زم ڈال کر تجربہ کیا گیا۔
news-1489032088-8536.jpg

برقی تار کے سرے سے بلب لگا کر دونوں سروں کو پہلے چیک کرتے ہوئے بلب روشن ہو گیا۔ ان تاروں کو جب آب ِ زم زم میں ڈالا تو بجلی نہ گزر سکی اور بلب روشن نہ ہوا لیکن جب عام پانی میں تاروں کے سروں کو ڈبویا گیا تو بلب فوراً روشن ہو گیا۔

اس سے یہ حقیقت واضح ہو گئی یہ آب ِ زم زم کوئی عام پانی نہیں یہ اللہ تعالیٰ کی خاص قدرت کا مظہر ہے


ربط۔۔۔
جو بھی پانی پیور ہے اس سے کرنٹ نہیں گزرتا
 

محمد امین

لائبریرین
کویت میں بھی آب زمزم بیچا جاتا ہے۔

بیچا تو اب شاید حجاز میں بھی جا رہا ہے۔۔۔ 10 ریال کا ایک کین ملتا ہے، مفت ملنا بند ہوگیا۔ مفت کا بھرا ہوا لگیج میں سے پکڑا گیا تو نکال لیتے ہیں، خیر وہ تو اس وجہ سے ہوگا کہ پیکنگ لیک نہ ہو اور صرف اچھی طرح پیک کیا گیا خرید کر جہاز میں رکھا جائے۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
اب ان شاء اللہ عمرے کی سعادت حاصل ہوئی تو براہ راست آب زمزم کے کنویں سے خود پانی بھر کر ریاض لاؤں گا اور تجربہ کروں گا ۔
عقل اس خبر کو تسلیم نہیں کرتی کہ اک عمر گزر گئی بجلی سے کھیلتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پانی کتنا بھی معدنیات سے آلودہ کیوں نہ ہو الیکڑان کے بہاؤ کو مکمل روک نہیں پاتا ۔
اور یہ بھی سچ کہ یہاں بھی آب زمزم کےنام پر سرکاری نل کا ہی پانی بکتا رہتا ہے ۔
بہت دعائیں

کرنٹ صرف اسی پانی میں سے گزرتا ہے کہ جو معدنیات سے آلودہ ہو۔ خالص پانی یعنی جس میں بالکل بھی معدنیات یا کوئی اور شئے نہ ہو، وہ غیر موصل ہوتا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
دراصل رپورٹر کی جہالت نے بات کہاں سے کہاں پہنچادی۔ تجربہ سے یہ بات سمجھائی جارہی ہے کہ آبِ زم زم سے کرنٹ کا اتنے بہترین انداز سے گزرنا اس کے معدنیات اور نمکیات سے پُر ہونے کی واضح دلیل ہے۔
یہ اور اس طرح کی صفات دنیا کے کسی اور کنویں میں نہیں پائی جاتیں۔
بغیر تحقیق کے بات آگے پہنچانا رسول اکرم ﷺ نے سختی سے منع کیا ہے اور ایسے شخص کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ یہی رویہ ہمارے ان دین بیزار افراد کا بھی ہے جو ہر دینی بات کو دلیل دئیے بغیرمذاق بنانا شروع کردیتے ہیں۔ جو بہت افسوسناک ہے۔ ان کا یہ رویہ صرف اسلام ہی کے لیے پایا جاتاہے۔ جو ان کے بغض اور کینے کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔

چلیں اس موقع پر آب زم زم سے متعلق کافی عرصہ پہلے شائع کیا گیا ایک بھرپور معلوماتی اور ایمان افروز مضمون ملاحظہ کیجیے۔ امید ہے نیے محفلین کے لیے بھی بیش قیمت ثابت ہوگا۔
آب زم زم - ایک ارضیاتی معجزہ، تحفۂ خاص
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
مضمون سے لیا گیا اقتباس:

اب میں آبِ زم زم کی کچھ امتیازی خصوصیات مختصراً بیان کرنا چاہوں گا:
٭ یہ کنواں (از خود) کبھی خشک نہیں ہوا بلکہ، اس کے برعکس، اس نے پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات ہمیشہ پوری کی ہیں۔
٭ اس کا ذائقہ اور اس میں موجود نمکیات کی مقدار، چاہِ زم زم وجود میں آنے سے لے کر آج تک جوں کی توں ہے۔
٭ اس کی نوشیدگی( یعنی پینے کے لیے موزونیت) بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ عازمینِ حج یا عمرہ میں سے کوئی آبِ زم زم پینے کی وجہ سے بیمار پڑا ہو۔ اس کے برعکس اسے پینے والوں نے ہمیشہ خود کو تازہ دم اور چاق و چوبند ہی پایا ہے۔
٭ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی کنویں کے پانی کا ذائقہ تبدیل ہوجاتا ہے اور اسے کیمیائی طور پر صاف کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ آبِ زم زم کے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا۔
بیشتر کنوؤں میں کھدائی کے کچھ عرصے بعد دیواروں پر نامیاتی اجسام اور خودرو نباتات وغیرہ پروان چڑھنے لگتے ہیں۔ چند سال ہی میں ان کی مقدار میں خاطر خواہ اضافہ ہوجاتا ہے جو کنویں کے پانی کو بد ذائقہ اور بدبودار کرکے پینے کے لیے ناموزوں بنا دیتا ہے۔ چاہِ زم زم کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔ اس میں ایسی کسی نامیاتی افزائش کے آثار نہیں پائے گیے ہیں۔"

آخری تین پیراگراف کا اقتباس:

یہ بات آج بھی تاریخ کے ریکارڈ پر ہے کہ 4 مکعب فٹ فی سیکنڈ کی زبردست طاقت رکھنے والے یہ پمپ بڑی دیر تک چلتے رہے مگر چاہِ زم زم میں پانی کی سطح کم نہ ہوئی ۔ جب کنواں خشک ہونے کے کوئی آثار نظر نہ آئے تو چند گھنٹوں بعد یہ کوششیں ترک کردی گئیں۔
دنیا کا کوئی بھی کھلا کنواں لے لیجیے، اس کا استعمال شروع ہونے کے کچھ سال بعد ہی الجی (کائی ) پیدا ہوجانے کی وجہ سے اس کے پانی میں بدبو کا مسئلہ آجاتا ہےاور وہ پینے کے قابل نہیں رہتا ۔ اس کے برعکس چاہِ زم زم چودہ سو سال سے استعمال میں ہے لیکن وہاں اب تک ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ چند سال پہلے تک یہ پانی کسی ٹریٹمنٹ پلانٹ سے گزارے بغیر فراہم کیا جاتا تھا، تاہم کچھ عرصے سے سعودی حکام نے اس کی کلوری نیشن (یعنی پانی سے کلورین گزارنے) کا عمل ضرور شروع کردیاہے۔
چاہِ زم زم پر آکر زیرِ زمین پانی کے بہاؤ اور آبیات (ہائیڈرولوجی) کے تمام معلومہ قوانین دم توڑ جاتے ہیں۔ یہ اسلام کی سچائی ثابت کرنے کے لیے ایک واضح معجزے سے کم نہیں۔ رہا سوال اُن لوگوں کا جنہوں نے اس آنکھوں دیکھی سچائی کو نہ ماننے کا تہیہ کر رکھا ہے، تو انہیں راہِ راست پر لانے کا ذمہ تو اللہ تعالیٰ نے بھی نہیں لیا۔ بھلا پھر ہماری اور آپ کی باتیں ان پر کیا اثر کریں گی۔
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
یہ تو اس لڑی کے مضمون سے 100 فیصد برعکس نتیجہ نکلا۔۔۔ جب کہ اس لڑی میں جو "خبر" شامل کی گئی ہے اس میں سکرین شاٹس اسی وڈیو کے ہیں۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
آب ِزم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا

09:02 AM, 9 Mar, 2017

news-1489032018-6595.jpg



لاہور: کائنات کے حقائق میں ایک حقیقت یہ بھی سامنے آئی ہے کہ عام پانی سے بجلی کا کرنٹ آسانی سے گزرجاتا ہے لیکن آب ِ زم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا ۔ دو الگ الگ بوتلوں میں عام پانی اور آب زم زم ڈال کر تجربہ کیا گیا۔
news-1489032088-8536.jpg

برقی تار کے سرے سے بلب لگا کر دونوں سروں کو پہلے چیک کرتے ہوئے بلب روشن ہو گیا۔ ان تاروں کو جب آب ِ زم زم میں ڈالا تو بجلی نہ گزر سکی اور بلب روشن نہ ہوا لیکن جب عام پانی میں تاروں کے سروں کو ڈبویا گیا تو بلب فوراً روشن ہو گیا۔
اس سے یہ حقیقت واضح ہو گئی یہ آب ِ زم زم کوئی عام پانی نہیں یہ اللہ تعالیٰ کی خاص قدرت کا مظہر ہے

ربط۔۔۔
 

سروش

محفلین
چاہِ زم زم چودہ سو سال سے استعمال میں ہے
چودہ سو سال نہیں حضرت اسماعیل علیہ السلام کے زمانے سے ہے ۔ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اجداد میں سے ہیں ۔
A good conductor of electricity also a good conductor of heat
کیا آب زم زم کو حرارت دی جائے تو وہ گرم نہیں ہوگا؟
گرم ہوگا تو وہ بھی کنڈکٹر ہے ۔
 
آخری تدوین:
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top