حسان، نفرت کے تو میں بھی سخت خلاف ہوں مگر یہ لوگ اتنے بھی بےچارے نہیں ہوتے۔بیچارے قادیانی اس ملک میں آٹے میں نمک کے برابر ہیں، پھر بھی اُن کے خلاف عوام میں نفرت اور خوف ایسے پھیلایا جاتا ہے کہ خدا کی پناہ۔ کیا قادیانی پاکستانی نہیں ہیں؟ اگر کوئی قادیانی پاکستان کا وزیر داخلہ بن جائے تو کیا قباحت ہے جناب؟
قادر صاحب، اس شخص کی حقیقت میں جانتا ہوں کہ میں گزشتہ ایک عشرے سے اس سے واقف ہوں۔ اس کا مرزا کے خاندان سے دور کا بھی کوئی لینا دینا نہیں۔ یہ ایک بہت بڑا فراڈیا اور سازشی آدمی ہے اور اس کا یوں سامنے آنا بھی مجھے کسی سازش کا ہی حصہ لگتا ہے۔
حسان، نفرت کے تو میں بھی سخت خلاف ہوں مگر یہ لوگ اتنے بھی بےچارے نہیں ہوتے۔
یقین مانیں، یہ بےضرر بھی آپ کو شاید اس لئے لگتے ہیں کہ آپ ان کی حرکات سے واقف نہیں ہیں۔ مجھے کچھ مہینے پہلے ایک قادیانی کے قتل کے حوالے سے خبر پر کام کرنے کا موقع ملا تھا، مبینہ طور پر اسے جماعت کے لوگوں نے ہی قتل کیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی کیسز ہیں۔ یہ فورم اس موضوع پر بات کرنے کے لئے مناسب جگہ نہیں ہے، انشاءاللہ کبھی ہماری ملاقات ہوئی تو کچھ باتیں شئیر کروں گا۔بیچارے نہ بھی ہوں تو معاشرے کے لیے بے ضرر ہیں۔ اس طرح ایک چھوٹے سے گروہ کے خلاف بقیہ عوام میں خوف پیدا کرنا مناسب نہیں ہے۔
یہ وہی ”بے ضرر“ لوگ ہیں جنہوں نے بھٹو دور مین ربوہ سے گزرنے والی اسٹوڈینٹ ٹرین کو روک کر طلباء پر تشدد کرتے ہوئے ان کے ناک کان کاٹ دئے تھے۔ اور یہ وہی ہیں جنہوں نے اپنے لیڈر مشرف اور شوکت عزیز کی قیادت میں لال مسجد میں قرآن کی دو ہزار طالبات کو جلا کر بھسم کردیا تھا۔ ان کی ”بے ضرریت“ کی گواہی تو ربوہ (موجودہ چناب نگر) کے آس پاس رہنے والے مسلمانوں سے بھی پوچھی جاسکتی ہے۔ آئین پاکستان کے مطابق یہ ”غیر مسلم “ ہیں۔ اور جو یہ نہ مانے، وہ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کا مجرم ہےبیچارے نہ بھی ہوں تو معاشرے کے لیے بے ضرر ہیں۔ اس طرح ایک چھوٹے سے گروہ کے خلاف بقیہ عوام میں خوف پیدا کرنا مناسب نہیں ہے۔
یقین مانیں، یہ بےضرر بھی آپ کو شاید اس لئے لگتے ہیں کہ آپ ان کی حرکات سے واقف نہیں ہیں۔ مجھے کچھ مہینے پہلے ایک قادیانی کے قتل کے حوالے سے خبر پر کام کرنے کا موقع ملا تھا، مبینہ طور پر اسے جماعت کے لوگوں نے ہی قتل کیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی کیسز ہیں۔
یہ وہی ”بے ضرر“ لوگ ہیں جنہوں نے بھٹو دور مین ربوہ سے گزرنے والی اسٹوڈینٹ ٹرین کو روک کر طلباء پر تشدد کرتے ہوئے ان کے ناک کان کاٹ دئے تھے۔ اور یہ وہی ہیں جنہوں نے اپنے لیڈر مشرف اور شوکت عزیز کی قیادت میں لال مسجد میں قرآن کی دو ہزار طالبات کو جلا کر بھسم کردیا تھا۔ ان کی ”بے ضرریت“ کی گواہی تو ربوہ (موجودہ چناب نگر) کے آس پاس رہنے والے مسلمانوں سے بھی پوچھی جاسکتی ہے۔
یہ فورم اس موضوع پر بات کرنے کے لئے مناسب جگہ نہیں ہے، انشاءاللہ کبھی ہماری ملاقات ہوئی تو کچھ باتیں شئیر کروں گا۔
آئین پاکستان کے مطابق یہ ”غیر مسلم “ ہیں۔ اور جو یہ نہ مانے، وہ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کا مجرم ہے
بے شک، آئین کی خلاف ورزی جرم ہے۔ لیکن آئین کی کسی شق پر اعتراض اور اس شق کو بدلنے کے لیے آئینی جدوجہد کسی طرح کا جرم نہیں ہے۔ آئین کوئی الہامی کتاب نہیں کہ ایک بار جو درج ہو گیا تو کبھی تبدیل نہیں ہو سکتا۔ کس کو مسلمان ماننا ہے اور کس کو نہیں، یہ میں خود بہتر طور پر سمجھتا ہوں۔ آئین کو اس کا تعین کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر کل سنی اکثریت آئین میں ترمیم کر کے شیعہ اقلیت کو غیر مسلم قرار دے دے تو کیا میں اس وقت بھی شیعہ مسلمانوں کو غیر مسلم ماننے کا پابند ہونگا؟
آپ کی ”اطلاع“ کے لئے عرض ہے کہ قادیانی عقیدہ کے مطابق تمام ”غیر قادیانی“ ”کافر اور غیر مسلم“ ہیں۔
بھٹو کی اسمبلی میں یہ اعلان خود ”قادیانی خلیفہ“ نے ارکان اسمبلی کے سامنے کیا تھا۔
پاکستان کے پہلے قادیانی وزیر خارجہ سر ظفراللہ خان نے بھی اسی ”عقیدہ“ کی بنیاد پر قائد اعظم کی نماز جنازہ پڑھنے سے انکار کردیا تھا۔ نماز جنازہ نہ پڑھنے کی ”وجہ“ بتلاتے ہوئے انہوں نے فرمایا تھا کہ ۔۔۔ آپ مجھے ایک مسلم ملک (پاکستان) کا ”غیر مسلم وزیر“ سمجھ لیں یا ایک غیر مسلم ملک (پاکستان) کا ایک مسلمان وزیر سمجھ لیں۔
یقین مانیں، یہ بےضرر بھی آپ کو شاید اس لئے لگتے ہیں کہ آپ ان کی حرکات سے واقف نہیں ہیں۔ مجھے کچھ مہینے پہلے ایک قادیانی کے قتل کے حوالے سے خبر پر کام کرنے کا موقع ملا تھا، مبینہ طور پر اسے جماعت کے لوگوں نے ہی قتل کیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی کیسز ہیں۔ یہ فورم اس موضوع پر بات کرنے کے لئے مناسب جگہ نہیں ہے، انشاءاللہ کبھی ہماری ملاقات ہوئی تو کچھ باتیں شئیر کروں گا۔
آپ اس وقت کی اسمبلی کی آن ریکارڈ ہسٹری ملاحظہ فرما لیں یا تب کے قومی اور انٹر نیشنل اخبارات کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں یا تب کے دس بارہ زندہ ارکان اسمبلی سے مل لیں۔ اس سے زیادہ اور کیا ”ثبوت“ ہوسکتا ہے۔یہ سمجھ میں نہ آنے والی بات ہیے۔ وہ بیچارہ تو قادیانیت کا مقدمہ لڑنے اور انہیں غیر مسلم قرار نہ دیے جانے کی وکالت کرنے آیا تھا۔ ایسے موقعے پر کوئی شخص، چاہے وہ کتنا ہی خلیفہ کیوں نہ ہو، اس طرح کا اعلان نہیں کر سکتا، کیونکہ ایسے اعلان کا مطلب ہے اپنے ہاتھ سے اپنے پیڑ پر کلہاڑی مارنا۔ اور پھر یہ کوئی مصدقہ بات بھی نہیں ہے۔
قاعد اعظم کی وفات کے وقت امت اخبار موجود نہین تھا ۔ اس وقت موجود تمام اخبارات کی فائلز دیکھ لیجئے، اگر آپ کو شبہ ہے تو۔ یا کسی سینئر صحافی سے پوچھ لیںمحال ہے کہ 'مسلم' لیگ کا کوئی رکن اس طرح کی باتیں کرے۔ یقینا یہ واقعہ بھی امت اخبار نے ہی رپورٹ کیا ہو گا۔
آپ اس وقت کی اسمبلی کی آن ریکارڈ ہسٹری ملاحظہ فرما لیں یا تب کے قومی اور انٹر نیشنل اخبارات کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں یا تب کے دس بارہ زندہ ارکان اسمبلی سے مل لیں۔ اس سے زیادہ اور کیا ”ثبوت“ ہوسکتا ہے۔
معذرت کہ میں سمجھا آپ نے میری بات کا جواب دیا ہے۔آپ اس وقت کی اسمبلی کی آن ریکارڈ ہسٹری ملاحظہ فرما لیں یا تب کے قومی اور انٹر نیشنل اخبارات کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں یا تب کے دس بارہ زندہ ارکان اسمبلی سے مل لیں۔ اس سے زیادہ اور کیا ”ثبوت“ ہوسکتا ہے۔
بھائی میرے! آپ نے تو مسئلہ ہی حل کردیاچلیں بالفرض مان لیا کہ قادیانی خلیفہ کے نزدیک بقیہ مسلمان کافر ہیں تو کیا اس سے آئین میں انہیں غیر مسلم قرار دیے جانے کا جواز پیدا ہو گیا؟ کیا سنیوں کے بڑے بڑے شیخ الاسلاموں اور مفتی اعظموں اور شیعوں کے مرجعوں اور مجتہدوں نے ایک دوسرے کے فرقے کی تکفیر نہیں کی؟ اب آئین کے تحت کیا شیعہ بھی کافر ہونے چاہییں ؟