پشاور شہر کے حالات بہت درد ناک تھے۔ تبدیلی کی حکمرانی یہاں پچھلے ساڑھے پانچ سال سے ہے اور میرا تقریبا سال میں ایک آدھ چکر لگتا ہے۔ پانچ سال پہلے کی تصویریں ہوئیں تو شیئر کروں گی لیکن ان پانچ سالوں میں یہی کچھ دیکھا۔ پورا شہر کھودا پڑا ہے اور ایک عرصے سے یہی حال ہے۔ جگہ جگہ "جنگلہ بس" بقول ہمارے وزیر اعظم، کے جنگلے کھڑے ہیں اور بس ایک عرصے سے کھڑے کھڑے زنگ لگ رہا ہے۔
السلام علیکم خلیل بھائی۔ آپ کیسے ہیں؟
اس بار تو بھاگم بھاگ ہی جانا ہوا۔ باہر نکلنے کا موقع نہیں ملا کہ ایک تو ٹھنڈ، دوسرا ایک دو دن پہلے ہی کسی بازار میں ایک گاڑی میں دھماکہ ہوا تھا سو کسی نے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔
چند سال پہلے کی تصویریں ہیں میرے پاس جس میں حیات آباد اور صدر مارکیٹس، قلعہ بالا حصار اور قصہ خوانی بازار کی تصویریں بھی شامل ہیں۔ اگر مل گئیں تو شامل کروں گی ان شاءاللہ۔