آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
محفل ِ شب کا سماں اک خواب سا، رہ جائے گا
عکس کھو جائیں گے ، تنہا آئینہ رہ جائے گا
رضی اختر شوق
 

مغزل

محفلین
بات کیا کروں ان سے دل کو چھیل دیتے ہیں
چند تیز جملے اور پھر طویل خاموشی

گفتگو کے باہر کچھ دائرے سے رقصاں ہیں
دائروں کےباہر ہے مستطیل خاموشی

اس نے اپنی جانب سے برہمی کو اپنا یا
اور میری جانب سے تھی وکیل خاموشی

زاہد حسین (کراچی)
 

مغزل

محفلین
یہ شہرِ‌دل نہیں ہے شہرِ‌آثارِ قدیمہ ہے
سماعت ہو تو یاں‌ایک ایک پتھر بات کرتا ہے

کوئی سنتا نہیں پیہم صدا ٹکرائے جاتی ہے
میں باہر چیختا ہوں کوئی اندر بات کرتا ہے

عزیز مرزا (کراچی)
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم

لازم تھا گزرنا زندگی سے
بن زہر پیے گزارہ کب تھا

‘پروین شاکر‘
سدا سجی رہے یہ محفل اردو آمین
نایاب
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
شاعری سچ بولتی ہے ۔۔


کیلنڈر سے نہیں مشروط میرے رات دن ساجد
میں جیسا چاہتا ہوں ویسا موسم ڈھونڈ لیتا ہوں
اعتبار ساجد

سدا سجی رہے یہ محفل اردو آمین
نایاب
 

مغزل

محفلین
جو تو یہاں ہے تو پھر یہ جہاں مناسب ہے
زمین ٹھیک ہے اور آسماں مناسب ہے

مجھے تو مانگ دعاؤں کی اس بلندی سے
جہاں سے میں بھی کہوں ہاں یہاں مناسب ہے

عماد اظہر -- فیصل آباد
(شعری مجموعہ ’’ موجود ‘‘ )
 

مغزل

محفلین
ہے کوئی جوہری اشکوں کے نگینوں کا یہاں
آنکھ بازار میں اک جنسِ گراں لائی ہے

خدائے سخن ’’ میرتقی میر ‘‘
 

مغزل

محفلین
وضو کو مانگ کے پانی خجل نہ کراے میر
وہ مفلسی ہے تیمم کو گھر میں خاک نہیں

خدائے سخن ۔۔ میر تقی میر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top