کاشفی

محفلین
حقیقت کو چھپایا ہم سے کیا کیا اس کے میک اپ نے
جسے لیلیٰ سمجھ بیٹھے تھے وہ لیلیٰ کی ماں نکلی

(راغب مرادآبادی)
 

کاشفی

محفلین
تمہارے ساتھ ہوں، تم میں سے کوئی اک نہیں ہوں میں
بڑھالو فاصلے یہ میرے اپنے درمیاں اب بھی

(شاعر: مجھے معلوم نہیں، مقیم: کراچی)
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
یادوں کی میز پر کوئی تصویر چھوڑ دو
کب سے ہمارے ذہن کا کمرہ اُداس ہے

(شاعر: مجھے معلوم نہیں، مقیم: کراچی)
 

کاشفی

محفلین
وہ کس جہاں کے ہوئے جو زمیں پہ بستے تھے
یہ آدمی تو نہیں، آدمی سے لگتے ہیں

اُتر رہا ہے زمیں پر یہ کس طرح کا عذاب
کہ گھُپ اندھیرے بھی اب روشنی سے لگتے ہیں

(افتخار امام)
 

کاشفی

محفلین
نہ رہنماؤں کے حلقے میں لے چلو مجھ کو
میں بےادب ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا
۔۔۔۔
یہ فکر کر کہ ان آسودگی کے دھوکوں میں
تیری خودی کو جو موت آگئی تو کیا ہوگا
۔۔۔۔
جوان خون نئے کھیت کو مفید تو ہے
زمیں فصل کو خود کھا گئی تو کیا ہوگا

(احسان دانش)
 
Top