آج کا ضرب المثل - کھیل کھیل میں تعلیم

ذوالقرنین

لائبریرین
کم بخت گئے ہاٹ، ترازو ملے نہ باٹ
اردو ضرب المثل
مطلب: بدنصیب دکان سے سودا لینے جائے تو ترازو اور باٹ بھی نہ ملتے۔
یہ ضرب المثل نہایت بدنصیبی کے اظہار پر بولے جاتے ہیں۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
مسلمانان در گور و مسلمانی در کتاب
فارسی ضرب المثل
مطلب: مسلمان مر گئے اور اسلام کتابوں میں رہ گیا۔
پکے مسلمانوں کے نہ ہونے پر بطور افسوس کہتے ہیں۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
نیا ملا مسجد کو دوڑ دوڑ جائے
اردو ضرب المثل
مطلب: جب کوئی نئی بات سیکھتا ہے تو ہر وقت اسی کا ذکر کرتا رہتا ہے۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
سو غلاموں، گھر سُونا

مطلب: یعنی اگر سو غلام مکان میں ہو مگر صاحب نہیں تو گھر خالی نظر آئے گا ۔۔۔ شرف المکان بالمکین
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
شہر میں اونٹ بدنام

مطلب: کسی سے ایک بار کچھ غلط کام ہو جائے تو پھر دوسروں کی خطا کے لیے بھی اسی کو لوگ ملامت کرتے ہیں ۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
غریبوں نے روزے رکھے، دن بڑھے

مطلب: جب دن دراز ہوتا ہے تو روزہ دار پر مشقت گزرتی ہے پس اس مثل کا معنی یہ ہے کہ ہر ایک چیز مردِ مفلس کے باب میں اس کی محنت و بلا کا سبب ہوا کرتی ہے ۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
بھٹو ہوجانا
(پاکستانی ضرب المثل)
مطلب:شہید ہونا یا پھر تاقیامت کے لیئے زندہ و پائندہ ہوجانا۔
 

کاشفی

محفلین
ممنون حسین ہونا
(پاکستانی ضرب المثل)
مطلب: اہم فیصلے یا اہم گھڑی کسی بڑے شخص کا غائب ہوجانا۔۔یعنی گم ہوجانا۔۔
 
آب آب کر مر گئے، سرہانے دھرا رہا پانی

اردو ضرب المثل۔
مطلب: مادری زبان پر دوسری زبان کو ترجیح دینے کی خرابی

یہ ضرب المثل اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی اپنی مادری زبان کو کم تر سمجھ کر دوسری زبانوں کو اس پر ترجیح دیتا ہے۔

بھیا اس ضرب المثل میں "کرتے مر گئے " درست ہے یا "کر مر گئے" میں نے کافی عرصہ قبل "کرتے" پڑھا تھا۔ آپ کیا کہتے ہیں ؟
 
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا (جو خوبصورت ھوں ، ان کو میکپ کی ضرورت نھیں)

السلام علیکم! مجھے لگتا ہے کہ یہ غلط مطلب بتایا ہے آپ نے۔ میں نے ایک جگہ اس کے بارے میں یہ پڑھا تھا :
.ہاتھ کنگن کو آرسی کیا
آرسی ایک قسم کی انگوٹھی ہوتی تھی۔ جو پچھلے زمانے
میں عورتیں اپنے انگوٹھے میں پہنا کرتی تھیں اس میں نگ کی جگہ ایک چھوٹی سی گول ڈھکنے دار ڈبیا ہوتی تھی اور اس پر ڈھکن کی جگہ ایک گول چھوٹا سا آئینہ لگا ہوتا تھا جس کے چاروں طرف خوبصورت نقش و نگار یا رنگین نگ لگے ہوتے تھے۔ عورتیں اس چھوٹے سے آئینے میں اپنا سنگھار درست کیا کرتی تھیں ڈبیا میں عام طور پر مسّی رکھی جاتی تھی۔ مسّی ایک قسم کا سفوف ہوتا تھا جس کو لگانے سے مسوڑھے سیاہ ہوجاتے تھے۔ عورتوں کا خِیال تھا کہ سیاہ مسوڑھوں کے درمیان سفید چمکتے ہوئے دانت خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔ { تو یہ تو ہمارے پٹھان بھائی کی نسوار کی ڈبیہ ہو گئی جسے آرسی کہا جاتا تھا} کہاوت کا مطلب یہ ہے کہ ہاتھ میں پہنے ہوئے کنگن کو دیکھنے کے لئے آرسی کی ضروت نہیں ہوتی وہ تو نظروں کے سامنے ہی ہے۔۔ چنانچہ اسی مناسبت سے اگر کوئی چیز ظاہر یا بالکل سامنے ہو تو یہ کہاوت استعمال کرتے ہیں کہ اس میں تردد کی کیا ضرورت ہے یہ بات تو بالکل سیدھی سی ہے۔ مثلاً۔ وہ ابھی پندرہ منٹ میں آرہے ہیں ہم آپ کو دکھا دیں گے ۔ ہاتھ کنگن
کو آرسی کیا۔
 

عبیر خان

محفلین
السلام علیکم! مجھے لگتا ہے کہ یہ غلط مطلب بتایا ہے آپ نے۔ میں نے ایک جگہ اس کے بارے میں یہ پڑھا تھا :
.ہاتھ کنگن کو آرسی کیا

آرسی ایک قسم کی انگوٹھی ہوتی تھی۔ جو پچھلے زمانے
میں عورتیں اپنے انگوٹھے میں پہنا کرتی تھیں اس میں نگ کی جگہ ایک چھوٹی سی گول ڈھکنے دار ڈبیا ہوتی تھی اور اس پر ڈھکن کی جگہ ایک گول چھوٹا سا آئینہ لگا ہوتا تھا جس کے چاروں طرف خوبصورت نقش و نگار یا رنگین نگ لگے ہوتے تھے۔ عورتیں اس چھوٹے سے آئینے میں اپنا سنگھار درست کیا کرتی تھیں ڈبیا میں عام طور پر مسّی رکھی جاتی تھی۔ مسّی ایک قسم کا سفوف ہوتا تھا جس کو لگانے سے مسوڑھے سیاہ ہوجاتے تھے۔ عورتوں کا خِیال تھا کہ سیاہ مسوڑھوں کے درمیان سفید چمکتے ہوئے دانت خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔ { تو یہ تو ہمارے پٹھان بھائی کی نسوار کی ڈبیہ ہو گئی جسے آرسی کہا جاتا تھا} کہاوت کا مطلب یہ ہے کہ ہاتھ میں پہنے ہوئے کنگن کو دیکھنے کے لئے آرسی کی ضروت نہیں ہوتی وہ تو نظروں کے سامنے ہی ہے۔۔ چنانچہ اسی مناسبت سے اگر کوئی چیز ظاہر یا بالکل سامنے ہو تو یہ کہاوت استعمال کرتے ہیں کہ اس میں تردد کی کیا ضرورت ہے یہ بات تو بالکل سیدھی سی ہے۔ مثلاً۔ وہ ابھی پندرہ منٹ میں آرہے ہیں ہم آپ کو دکھا دیں گے ۔ ہاتھ کنگن
کو آرسی کیا۔
او ایسا تھا۔ بھہت عمدہ۔
 
Top