ش
شہزاد احمد
مہمان
اللہ کا دیا سر پر۔۔۔
مطلب: راضی برضائے الٰہی ۔۔۔
مطلب: راضی برضائے الٰہی ۔۔۔
http://lib.bazmeurdu.net/کہاوتیں-۔۔-سرور-عالم-راز/کہاوت اور ضرب المثل میں کیا فرق ہے؟
آب آب کر مر گئے، سرہانے دھرا رہا پانی
اردو ضرب المثل۔
مطلب: مادری زبان پر دوسری زبان کو ترجیح دینے کی خرابی
یہ ضرب المثل اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی اپنی مادری زبان کو کم تر سمجھ کر دوسری زبانوں کو اس پر ترجیح دیتا ہے۔
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا (جو خوبصورت ھوں ، ان کو میکپ کی ضرورت نھیں)
او ایسا تھا۔ بھہت عمدہ۔السلام علیکم! مجھے لگتا ہے کہ یہ غلط مطلب بتایا ہے آپ نے۔ میں نے ایک جگہ اس کے بارے میں یہ پڑھا تھا :
.ہاتھ کنگن کو آرسی کیا
آرسی ایک قسم کی انگوٹھی ہوتی تھی۔ جو پچھلے زمانے
میں عورتیں اپنے انگوٹھے میں پہنا کرتی تھیں اس میں نگ کی جگہ ایک چھوٹی سی گول ڈھکنے دار ڈبیا ہوتی تھی اور اس پر ڈھکن کی جگہ ایک گول چھوٹا سا آئینہ لگا ہوتا تھا جس کے چاروں طرف خوبصورت نقش و نگار یا رنگین نگ لگے ہوتے تھے۔ عورتیں اس چھوٹے سے آئینے میں اپنا سنگھار درست کیا کرتی تھیں ڈبیا میں عام طور پر مسّی رکھی جاتی تھی۔ مسّی ایک قسم کا سفوف ہوتا تھا جس کو لگانے سے مسوڑھے سیاہ ہوجاتے تھے۔ عورتوں کا خِیال تھا کہ سیاہ مسوڑھوں کے درمیان سفید چمکتے ہوئے دانت خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔ { تو یہ تو ہمارے پٹھان بھائی کی نسوار کی ڈبیہ ہو گئی جسے آرسی کہا جاتا تھا} کہاوت کا مطلب یہ ہے کہ ہاتھ میں پہنے ہوئے کنگن کو دیکھنے کے لئے آرسی کی ضروت نہیں ہوتی وہ تو نظروں کے سامنے ہی ہے۔۔ چنانچہ اسی مناسبت سے اگر کوئی چیز ظاہر یا بالکل سامنے ہو تو یہ کہاوت استعمال کرتے ہیں کہ اس میں تردد کی کیا ضرورت ہے یہ بات تو بالکل سیدھی سی ہے۔ مثلاً۔ وہ ابھی پندرہ منٹ میں آرہے ہیں ہم آپ کو دکھا دیں گے ۔ ہاتھ کنگن
کو آرسی کیا۔