علی سائل
محفلین
آج اس ہی سوچ میں گھم تھا کہ کیا پوسٹ کروں۔ بس پھر اب پڑھ ہی لی جیے آج کی تحریر!
آج کا عنوان ہے میری پیدائش!
۱۶ ستمبر، ۱۹۹۹ میری پیدائش کی تاریخ۔ دوپہر کے ۲ سے ۳ بجے کے درمیان ترک ہسپتال میں، میں نے آنکھیں کھولیں، البتہ آنکھیں تو نہ کھولیں تھیں ابھی صرف باہر کی فضا سے آشنا ہوا تھا، آنکھیں تو تب ہی کھلیں جب ڈاکٹر نے ۳، ۴ ٹھڈے مارے! پیدا ہوا تھا تو، ۹ سے ۱۰ پاؤنڈ کا تھا، اس ہی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھاری بھرکم تھا۔ سرخ رنگ و رو تھا، کالی، بھری بھری آنکھیں تھیں، اور گردن تک لمبے بال۔
پیدا ہوتے ہی ایک کارنامہ بھی کیا تھا ہم نے۔ خالہ آپریشن روم سے ہمیں ٹیکہ لگوانے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں۔ ہر بچے کی طرح ٹیکہ لگنے پر چیخم پکار تو کی، لیکن ٹیکہ لگ جانے کے بعد، خالہ کے ہاتھ میں موت بھی دیا۔
آج کا عنوان ہے میری پیدائش!
۱۶ ستمبر، ۱۹۹۹ میری پیدائش کی تاریخ۔ دوپہر کے ۲ سے ۳ بجے کے درمیان ترک ہسپتال میں، میں نے آنکھیں کھولیں، البتہ آنکھیں تو نہ کھولیں تھیں ابھی صرف باہر کی فضا سے آشنا ہوا تھا، آنکھیں تو تب ہی کھلیں جب ڈاکٹر نے ۳، ۴ ٹھڈے مارے! پیدا ہوا تھا تو، ۹ سے ۱۰ پاؤنڈ کا تھا، اس ہی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھاری بھرکم تھا۔ سرخ رنگ و رو تھا، کالی، بھری بھری آنکھیں تھیں، اور گردن تک لمبے بال۔
پیدا ہوتے ہی ایک کارنامہ بھی کیا تھا ہم نے۔ خالہ آپریشن روم سے ہمیں ٹیکہ لگوانے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں۔ ہر بچے کی طرح ٹیکہ لگنے پر چیخم پکار تو کی، لیکن ٹیکہ لگ جانے کے بعد، خالہ کے ہاتھ میں موت بھی دیا۔
تنقید کی اپیل ہے۔