مومن تو وہ ہیں کہ جب اللّهُ کا ذکر کیا جاتا ہے کہ ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔ اور وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں (۲)
کہہ دو کہ ہم کو کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی بجز اس کے جو خدا نے ہمارے لیے لکھ دی ہو وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو خدا ہی کا بھروسہ رکھنا چاہیئے (۵۱)
اور ہم کیونکر اللّه پر بھروسہ نہ رکھیں حالانکہ اس نے ہم کو ہمارے (دین کے سیدھے) رستے بتائے ہیں۔ جو تکلیفیں تم ہم کو دیتے ہو اس پر صبر کریں گے۔ اور اہل توکل کو اللّه ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے (۱۲)
اور اس اللہ عزوجل پر جو ہمیشہ زندہ رہنا والا ہے بھروسہ رکھو جو (کبھی) نہیں مرے گا اور اس کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہو۔ اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر رکھنے کو کافی ہے (۵۸)
رزق کے الفاظ والی آیات کُلَّمَا رُزِقُوۡا مِنۡہَا مِنۡ ثَمَرَۃٍ رِّزۡقًا ۙ
جب بھی وہ اُن (باغات) میں سے کوئی پھل بطور رزق دیئے جائیں گے قَالُوۡا ہٰذَا الَّذِیۡ رُزِقۡنَا مِنۡ قَبۡلُ ۙ وَ اُتُوۡا بِہٖ مُتَشَابِہًا ؕ
تو وہ کہیں گے یہ تو وہی ہے جو ہمیں پہلے بھی دیا جا چکا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے ان کے پاس محض اس سے ملتا جلتا(رزق) لایا گیا تھا۔
فَتَقَبَّلَهَا رَبُّهَا بِقَبُوْلٍ حَسَنٍ وَّ اَنْۢبَتَهَا نَبَاتًا حَسَنًاۙ-وَّ كَفَّلَهَا زَكَرِیَّاؕ-كُلَّمَا دَخَلَ عَلَیْهَا زَكَرِیَّا الْمِحْرَابَۙ-وَجَدَ عِنْدَهَا رِزْقًاۚ-قَالَ یٰمَرْیَمُ اَنّٰى لَكِ هٰذَاؕ-قَالَتْ هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ(۳۷)
پس اس کے ربّ نے اُسے ایک حسین قبولیت کے ساتھ قبول کر لیا اور اس کی اَحسن رنگ میں نشو و نما کی اور زکریا کو اس کا کفیل ٹھہرایا۔ جب کبھی بھی زکریا اس کے پاس محراب میں داخل ہوا تو اس نے اس کے پاس کوئی رزق پایا۔ اس نے کہا اے مریم! تیرے پاس یہ کہاں سے آتا ہے؟ اس نے (جواباً) کہا یہ اللہ کی طرف سے ہے۔ یقیناً اللہ جسے چاہتا ہے بغیر حساب کے رزق دیتا ہے۔
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اَقَامُوا التَّوْرٰىةَ وَ الْاِنْجِیْلَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِمْ مِّنْ رَّبِّهِمْ لَاَكَلُوْا مِنْ فَوْقِهِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْؕ-مِنْهُمْ اُمَّةٌ مُّقْتَصِدَةٌؕ-وَ كَثِیْرٌ مِّنْهُمْ سَآءَ مَا یَعْمَلُوْنَ۠(۶۶)
اور اگر وہ تورات اور انجیل (کی تعلیم) کو اور جو کچھ ان کی طرف ان کے ربّ کی طرف سے اتارا گیا قائم کرتے تو وہ اپنے اوپر سے بھی کھاتے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے بھی۔ اُن میں سے ہی ایک جماعت میانہ رَو ہے جبکہ ان میں سے بہت ہیں کہ بہت برا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَاۤ اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ السَّمَآءِ تَكُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَ اٰخِرِنَا وَ اٰیَةً مِّنْكَۚ-وَ ارْزُقْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْن(۱۱۴)
عیسیٰ ابنِ مریم نے کہا اے اللہ ہمارے ربّ! ہم پر آسمان سے (نعمتوں کا) دسترخوان اُتار جو ہمارے اوّلین اور ہمارے آخرین کے لئے عید بن جائے اور تیری طرف سے ایک عظیم نشان کے طور پر ہو اور ہمیں رزق عطا کر اور تُو رزق دینے والوں میں سب سے بہتر ہے۔