إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا ﴿
٥٦﴾ -سورہ الاحزاب
اللہ تعالٰی اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں، اے ایمان والو تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی) بھیجتے رہا کرو۔
صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی تشہد میں (السلامُ علیک ایُھا النبی) پڑھا کرتے تھے۔ اس لیے جب یہ آیت اتری جس میں سلام کے ساتھ (صلاۃ) "درود" پڑھنے کی بھی تلقین کی گئی ہے تو صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی نے اس کی بابت پوچھا : یا رسول اللہ! آپ پر سلام کرنا تو ہمیں اللہ نے سکھا دیا ہے اب آپ پر درود کیسے بھیجیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : "یوں کہو : ( اللھم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید- اللھم بارك علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید-) (البخاری، حدیث : ۳۳۷۰)