محمد شمیل قریشی
محفلین
ڈالر 164 سے 154 روپے پر واپس آیا ہے اور وہ بھی مارکیٹ میں بغیر ڈالر پھینکے۔
جی بلکل
ڈالر 164 سے 154 روپے پر واپس آیا ہے اور وہ بھی مارکیٹ میں بغیر ڈالر پھینکے۔
سابقہ حکومت میں وزیر دفاع سے لے کر وزیر اعظم تک کے پاس دوسرے ممالک کے اقامے تھے۔ جب اس وقت کچھ نہیں ہوا تو اب کیسا ڈر و خطرہ؟
یہ پارٹی کا آفیشل یوٹیوب چینل ہے۔اس کی کیا وجہ ہے ہمیں کچھ انڈیپنڈنٹ یوٹیوب چینل تو دکھائی دیتی ہیں پر تحریک انصاف کی جانب سے ایک بھرپور کاوش نہیں دکھائی دیتی
کھوتا سرکار کے مرید ہو ناں، اقامہ یعنی ریزیڈنسی اور شہریت کو آپس میں ملا رہے ہو۔ شہریت اور معاملہ ہے اور ورک پرمٹ یا ریزیڈنسی الگ، میں تو ورک پرمٹ یا ریزیڈنسی کے بھی خلاف تھا، لیکن تم جیسے شخصیات کا بت پوجنے والوں کو یہ بات سمجھ نہیں آئے گی۔سابقہ حکومت میں وزیر دفاع سے لے کر وزیر اعظم تک کے پاس دوسرے ممالک کے اقامے تھے۔ جب اس وقت کچھ نہیں ہوا تو اب کیسا ڈر و خطرہ؟
یہ جب کِٹی میں کچھ نہیں ہوتا تو شرح مبادلہ اوپر ہی رہا کرتی ہے، شکریہ ادا کرو بیرون ملک پاکستانیوں کا جنہوں نے پچھلی دو دھائیوں میں وافر مقدار میں زرمبادلہ بھیجا، امریکا اور برطانیہ سے پاکستانیوں نے بڑی انویسٹمنٹ کی ہے۔سب سے بڑھ کر امپورٹس پر پابندی ہے جس کی وجہ سے بھی ڈالر کا آؤٹ فلو کم ہوا ہے جس سے ریٹ بہتر ہوا ہے گو کہ اس سے ملک میں پروڈکشن میں کمی آئی ہے۔ پھر قرض بھی ملا جب خزانے میں مال آ جائے تو شرحِ مبادلہ بہتر ہوتی ہے، ڈالر اور پاؤنڈز کی قدر میں بھی کمی سے روپے کی قدر بہتر ہوئی ہے، سب سے بڑھ کر آئل کی قیمتوں میں کمی سے بھی بچت ہوئی ہے۔ لیکن تم اسے کسی کا کرشمہ کہو گے جبکہ میں باقی معاملات ذہن میں رکھ کر جائزہ لیا کرتا ہوں۔ڈالر 164 سے 154 روپے پر واپس آیا ہے اور وہ بھی مارکیٹ میں بغیر ڈالر پھینکے۔
میری پوسٹ پہ سیاسی سپیمنگ کی اجازت نہیں، اپنی پوسٹ بنا لو وہاں جو مرضی کرو۔یہ پارٹی کا آفیشل یوٹیوب چینل ہے۔
Pakistan Tehreek-e-Insaf
اس پر ابھی کام ہو رہا ہے اس لئے زیادہ ویڈیوز نہیں ڈالی گئی۔
اب وہ پرانا امپورٹ کرکے پروڈکشن اور معیشت بڑھانے والا ماڈل ختم ہو چکا ہے۔ اب ایکسپورٹس بڑھا کر معیشت بڑھانے کا ماڈل استعمال ہو گا۔ چیخیں تو نکلیں گی۔ملک میں پروڈکشن میں کمی آئی ہے۔
عوام کی ہی نکلتی سن رہا ہوں، خواص پہ کب ہاتھ ڈالو گے؟اب وہ پرانا امپورٹ کرکے پروڈکشن اور معیشت بڑھانے والا ماڈل ختم ہو چکا ہے۔ اب ایکسپورٹس بڑھا کر معیشت بڑھانے کا ماڈل استعمال ہو گا۔ چیخیں تو نکلیں گی۔
72 سالوں کا گند دو سال میں صاف نہیں ہوگا۔عوام کی ہی نکلتی سن رہا ہوں، خواص پہ کب ہاتھ ڈالو گے؟
اپنے لیڈر سے پوچھو کہ پرویز مشرف کے گھر میں لنگر خانہ کب کھول رہا ہے؟اسحاق ڈار ایلیٹ کلاس سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کا پوش ترین علاقہ میں گھر پناہ گاہ بنا دیا گیا۔ ابھی تو صرف شروعات ہیں۔
صرف لنک لگایا کرو، وہی کافی ہوتا ہے پوری اخبار کاپی کر کے لگانے کا کوئی فائدہ؟۔72 سالوں کا گند دو سال میں صاف نہیں ہوگا۔
اشرافیہ اسحاق ڈار کے گھر میں کھولا گیا لنگر خانہ لوہار ہائی کورٹ سے بند کروا کر ، اس پر بھنگڑے ڈال کر، حکومت کو گالیاں دے کر، فرماتے ہیں کہ ایک دوسرے اشرافیہ پرویز مشرف کے گھر میں لنگر خانہ کب کھول رہے ہیں۔اپنے لیڈر سے پوچھو کہ پرویز مشرف کے گھر میں لنگر خانہ کب کھول رہا ہے؟
بے فکر رہیں۔ اس حکومت کا ڈالا ہوا گند پچھلی حکومت کی طرح ملک کو دیوالیہ کرکے نہیں جائے گا۔صرف لنک لگایا کرو، وہی کافی ہوتا ہے پوری اخبار کاپی کر کے لگانے کا کوئی فائدہ؟۔
جو گند تم لوگ ڈال رہے ہو اس کی سزا فی الحال عوام اور بعد میں ملک نے بھگتنا ہے
یہی سمجھانے کے لیے پوسٹ کیا تھا، کہ ہر کھڈ میں انگلی نہیں کرتے۔اشرافیہ اسحاق ڈار کے گھر میں کھولا گیا لنگر خانہ لوہار ہائی کورٹ سے بند کروا کر ، اس پر بھنگڑے ڈال کر، حکومت کو گالیاں دے کر، فرماتے ہیں کہ ایک دوسرے اشرافیہ پرویز مشرف کے گھر میں لنگر خانہ کب کھول رہے ہیں۔
اگر وہاں کھول بھی دیا گیا تو یہی کچھ ہی ہونا ہے جو اسحاق ڈار کے گھر کے ساتھ ہوا ہے ۔
معیشت کا جنازہ:"بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی معیشت کا جنازہ نکال دیا": شاہ محمود قریشی
"اور تبدیلی سرکار نے یہ کارنامہ پاکستان میں انجام دیا ہے"۔
دیوالیہ تو ہو چکا ہے، بس اعلان باقی ہے۔ شرحِ نمو تو اب ٪2 سے کم ہو گئی ہے۔بے فکر رہیں۔ اس حکومت کا ڈالا ہوا گند پچھلی حکومت کی طرح ملک کو دیوالیہ کرکے نہیں جائے گا۔
یہی سمجھانے کیلئے اسحاق ڈار کا گھر لنگر خانہ میں تبدیل کیا تھا کہ جب حکومت اشرافیہ پر ہاتھ ڈالتی ہے تو ان کی حامی عدالتیں "انصاف" کا انبار لگا دیتی ہیں۔یہی سمجھانے کے لیے پوسٹ کیا تھا، کہ ہر کھڈ میں انگلی نہیں کرتے۔
ویسے لیڈر شپ سے لے کر عام کارکنوں تک کو خواہ مخواہ بزتی کروانے کا شوق ہے یا عادت ہے؟
بنکنگ سسٹم کو ٪12.25شرح سود بچا رہی ہے ورنہ وہ تو فارغ ہو گئے تھے، بنکوں کو بچانا بھی ایک آخری حربہ تھا کیونکہ جب باہر سے قرضہ نہ ملے تو انہی سے لینا ہے ناں۔ پڑوسی دوست تو اب ہاتھ اٹھا بیٹھے۔
میں سمجھتا ہوں لیکن تم لوگوں نے قانون نہیں پڑھا کہ جب ایک معاملہ عدالت میں ہو تو اسے نہیں چھیڑتے، اب چھیڑ بیٹھے ہو تو بھگتو۔یہی سمجھانے کیلئے اسحاق ڈار کا گھر لنگر خانہ میں تبدیل کیا تھا کہ جب حکومت اشرافیہ پر ہاتھ ڈالتی ہے تو ان کی حامی عدالتیں "انصاف" کا انبار لگا دیتی ہیں۔
اسی لئے 72 سالوں سے اشرافیہ آئین، قانون اور حکومت رٹ سے بالا تر زندگی گزار رہا ہے۔