آج کی تازہ بہ تازہ گرم خبریں

زیرک

محفلین
عمران خان کے سابق مشیر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے حکومت کو بے نقاب کر کے رکھ دیا
وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم کے سابق رکن ڈاکٹر شاہد حسین صدیقی نے ہوشربا انکشاف کیا ہے کہ "تحریک انصاف کے دو رہنما جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر خان گندم بحران کے ذمہ دار ہیں۔ 2005 میں بھی پاکستان میں گندم کا بحران آیا تھا جس کے ذمہ دار بھی جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر تھے، چار ماہ پہلے آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے لیے پلاننگ کی گئی جب کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ بحران کچھ دن قبل ہی پیدا ہوا۔ چوروں اور قومی دولت لوٹنے والوں کو جتنی مراعات تحریک انصاف کی حکومت نے دی ہیں کسی نے نہیں دیں۔ اگلے ماہ (فروری 2020) میں افراط زر کی شرح ٪9 رہے گی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان وزیراعظم عمران خان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے، آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف، استعماری قوتوں اور ہمارے معیشت کے منیجرز کی سوچ ایک ہے"۔
تحریک انصاف کے دو رہنما جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر گندم بحران کے ذمہ دار ہیں: ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی - ہم سب
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کے سابق مشیر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے حکومت کو بے نقاب کر کے رکھ دیا
وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم کے سابق رکن ڈاکٹر شاہد حسین صدیقی نے ہوشربا انکشاف کیا ہے کہ "تحریک انصاف کے دو رہنما جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر خان گندم بحران کے ذمہ دار ہیں۔ 2005 میں بھی پاکستان میں گندم کا بحران آیا تھا جس کے ذمہ دار بھی جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر تھے، چار ماہ پہلے آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے لیے پلاننگ کی گئی جب کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ بحران کچھ دن قبل ہی پیدا ہوا۔ چوروں اور قومی دولت لوٹنے والوں کو جتنی مراعات تحریک انصاف کی حکومت نے دی ہیں کسی نے نہیں دیں۔ اگلے ماہ (فروری 2020) میں افراط زر کی شرح ٪9 رہے گی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان وزیراعظم عمران خان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے، آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف، استعماری قوتوں اور ہمارے معیشت کے منیجرز کی سوچ ایک ہے"۔
تحریک انصاف کے دو رہنما جہانگیر ترین اور ہمایوں اختر گندم بحران کے ذمہ دار ہیں: ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی - ہم سب
EO-Op-G9-Ws-AYDcm-R.jpg
 

زیرک

محفلین
آج کا حکمران کتنا مقبول ہے الیکشن کروا لیں تو اسے آٹے دال کا بھاؤ پتا چل جائے گا
جب حکمران چاپلوسوں میں گھِر جائیں یا عوام سے دور ہو کر، مفاد پرست طبقے میں مگن ہو جائیں تو سمجھیں ڈوبنا مقدر ہے، کب ڈوبتے ہیں؟ وقت کا تو نہیں بتایا جا سکتا لیکن ایسا ہو کر رہتا ہے۔ حکمران اقتدار کے نشے میں عوام سے کیے تمام وعدے بھلا دیتے ہیں تو ایک وقت آتا ہے کہ عوام بھی انہیں ان کے یو ٹرنز کا جواب یو ٹرن کی صورت میں دیتے ہیں۔ نوازشریف نے سمجھا بڑے بڑے پراجیکٹ بنا دئیے ہیں اب میری نسلیں پاکستان پر حکومت کریں گے لیکن کیا ہوا؟ مغل شہنشاہ بننے کا سوچ رہے تھے، پھر منت ترلہ کر کے ملک سے بھاگنا پڑا۔ عمران خان بھی اسی خوش فہمی کا شکار ہیں، نوازشریف نے تو کچھ تو بنایا تھا، عمران خان نے تو کوئی ترقیاتی کام بھی نہیں کروائے کہ جس کے بل بوتے پر دوبارہ عوام کے پاس جا کر ووٹ ہی مانگ سکیں۔ انہوں نے تو بگڑی معیشت کو اور بگاڑا، بیروزگاری کا کوہ ہمالیہ کھڑا کر دیا، مہنگائی بھی کے ٹو سے بلند ہو گئی لوگ آٹے اور کھانے پینے کی اشیاء کو ترس گئے۔ اس پر موصوف مفاد پرست چاپلوسوں میں گھِرے ہیں اور کہتے پھرتے ہیں "کہ وہ پہلے جتنے محبوب اور مقبول ہیں"، ایسی بات ہے تو آج الیکشن کروا لیں، موصوف کو آٹے دال کا بھاؤ پتا چل جائے گا۔ ان کو پتا نہیں جب پہ تکیہ کیے بیٹھے ہیں انہیں تکیہ کھینچنے کی عادت بھی ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
حکمران اقتدار کے نشے میں عوام سے کیے تمام وعدے بھلا دیتے ہیں
ایسا نہیں ہے کہ حکمران جان بوجھ کر بھلا دیتے ہیں۔ نواز شریف نے عوام کو خوش رکھنے کیلئے ڈالر 4 سال تک مصنوعی طور پر سستا رکھا۔ قومی خزانہ میں ریکارڈ خسارے کرکے اور عالمی اداروں سے ریکارڈ مہنگے قرضے لے کر معیشت کا پہیہ چلایا۔ ملک سے بیروزگاری، مہنگائی، توانائی جیسے اہم مسائل حل کئے۔ لیکن یہ تمام تر عوامی ریلیف قومی خزانہ کی لوٹ مار کرکے دیا گیا تھا۔ اسی لئے اس حکومت نے قومی خزانہ بھرنے اور ملک پر چڑھائے گئے ریکارڈ قرضوں اور خساروں کی واپسی کیلئے یہ عارضی ریلیف واپس لے لیا ہے۔ چیخیں تونکلیں گی۔
Pakistan's PML-N delivers economic growth, but at what cost?

جو ملک اپنے بجٹ آدھا پچھلی حکومتوں کے لئے گئے قرضے اور خسارے پورے کرنے میں صرف کر رہا ہو وہاں کیا خاک عوام سے کئے گئے وعدے پورے ہوں گے۔

 

زیرک

محفلین
ایسا نہیں ہے کہ حکمران جان بوجھ کر بھلا دیتے ہیں۔ نواز شریف نے عوام کو خوش رکھنے کیلئے ڈالر 4 سال تک مصنوعی طور پر سستا رکھا۔ قومی خزانہ میں ریکارڈ خسارے کرکے اور عالمی اداروں سے ریکارڈ مہنگے قرضے لے کر معیشت کا پہیہ چلایا۔ ملک سے بیروزگاری، مہنگائی، توانائی کے مسائل حل کئے۔ لیکن یہ تمام تر عوامی ریلیف قومی خزانہ کی لوٹ مار کرکے دیا گیا تھا۔ اسی لئے اس حکومت نے قومی خزانہ بھرنے کیلئے سابقہ قرضوں، خساروں کی واپسی کیلئے یہ عارضی ریلیف واپس لے لیا ہے۔ چیخیں تونکلیں گی۔
Pakistan's PML-N delivers economic growth, but at what cost?
جو ملک اپنے بجٹ آدھا پچھلی حکومتوں کے لئے گئے قرضے اور خسارے پورے کرنے میں صرف کر رہا ہو وہاں کیا خاک عوام سے کئے گئے وعدے پورے ہوں گے۔
جب حکومت عوام کی چیخیں نکلواتی ہے تو اسے اس کا حساب بھی دینا پڑتا ہے، عوام نے کرپشن کے نعرے پر ووٹ دئیے اور باری آئی کرپشن ختم کرنے کی تو اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نیب کے پر کتر ڈالے، بچے جب عوام چیخیں نکلواتی ہے ناں تو مغل شہنشاہ بنے نوازشریف کی بھی نکلوا دی تھیں، تم کس زعم میں ہو۔ فل الحال قوم کے خرچے پر دیسی ککڑ اور سٹیک کھاؤ۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
یہ بات نہیں کہ پی ٹی آئی میں اچھے پارلیمنٹیرینز کی کمی ہے، ملک کے اندر پارلیمنٹ میں اچھے لوگ ہونے کے باوجود باہر کے بدنام زمانہ جمپ لیگ کے بندوں کو لیا گیا جس سے پارٹی کے اندر بھی بڑی بے چینی پائی جاتی ہے۔ پہلے تو مشیران کرام وہ لیے گئے جو باہر کی قومیت رکھتے ہیں، جنہوں نے عمران خان کے لیے مالی امداد دی ہیں، کیا یہ لوگ اب دیا گیا مفاد واپس نہیں سمیٹ رہے اور کون سی گارنٹی ہے کہ آئندہ مزید سمیٹیں گے؟ پارٹی کا سب سے بڑا انویسٹر گندم، چینی کی امپورٹ اور ایکسپورٹ کے معاملے میں پہلے بھی بدنام تھا اور اس بار تو جو حالات جا رہے ہیں ان سے لگتا ہے وہ اپنا اصل زر بمع منافع/سود پورا کر رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جب حکومت عوام کی چیخیں نکلواتی ہے تو اسے اس کا حساب بھی دینا پڑتا ہے، عوام نے کرپشن کے نعرے پر ووٹ دئیے اور باری آئی کرپشن ختم کرنے کی تو اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نیب کے پر کتر ڈالے، بچے جب عوام چیخیں نکلواتی ہے ناں تو مغل شہنشاہ بنے نوازشریف کی بھی نکلوا دی تھیں، تم کس زعم میں ہو۔
نواز شریف کو عوام نے نہیں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے مل کر فارغ کیا تھا۔ عوام تو مہنگائی، بیروزگاری اور توانائی جیسے اہم مسائل حل کرنے پر بہت خوش تھی۔ میڈیا بھی لفافے اور سرکاری اشتہارات ملنے کی وجہ سے حکومت پر کم کم ہی تنقید کرتا تھا۔ سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ جنرل باجوہ نے قومی خزانے کی لوٹ مار روکنے کیلئے اپنی ڈاکٹرائن لا کر ان قومی چوروں لٹیروں کو فارغ کر دیا۔ اور اب عمران خان کے ذریعہ ملک کی معاشی سمت درست کی جا رہی ہے۔ چیخیں تو نکلیں گی۔ عوام کیسے نواز شریف کا دور بھول سکتی ہے؟
 

زیرک

محفلین
نواز شریف کو عوام نے نہیں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے مل کر فارغ کیا تھا۔ عوام تو مہنگائی، بیروزگاری اور توانائی جیسے اہم مسائل حل کرنے پر بہت خوش تھی۔ میڈیا بھی لفافے اور سرکاری اشتہارات ملنے کی وجہ سے حکومت پر کم کم ہی تنقید کرتا تھا۔ سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ جنرل باجوہ نے قومی خزانے کی لوٹ مار روکنے کیلئے اپنی ڈاکٹرائن لا کر ان قومی چوروں لٹیروں کو فارغ کر دیا۔ اور اب عمران خان کے ذریعہ ملک کی معاشی سمت درست کی جا رہی ہے۔ چیخیں تو نکلیں گی۔ عوام کیسے نواز شریف کا دور بھول سکتی ہے؟
سوشل میڈیا پر عوام ہی تھی جس نے اس معاملے کو اچھالا تھا، مگر تمہیں وہی یاد رہے جن کا کھاتے ہو یا جن کا گاتے ہو۔ہمیشہ عوام ہی ہوتی ہے جو آواز بلند کرتی ہے اور اس نے کی، بعد میں دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی خود ساتھ دیا۔ لیکن یہ کریڈٹ بیرون ممالک کے صحافیوں کا ہے جنہوں نے اس کو بے نقاب کیا، یہ الگ بات کے اس کے پیچھے بھی ایک ایجنڈہ تھا اور وہ کیا تھا اب سبھی کو علم ہے کہ سی پیک کے خلاف ایک منصوبہ تھا، لیکن مجھے خوشی ہے کہ نوازشریف جیسا کرپٹ اس کا نشانہ بنا۔
 

زیرک

محفلین
پی ٹی آئی کا سب سے بڑا نعرہ تھا کرپشن کے خلاف جہادمگر نکلا کیا؟
کرپشن کا شور مگر خود چور
اب کہیں چھپنے کی جا نہیں، کبھی باجوہ کے پیچھے چھپتے ہیں کبھی ٹرمپ کے پیچھے لیکن کہیں بھی جائے ماں نہیں۔
 

زیرک

محفلین
ریونیو شارٹ فال پہ شارٹ فال اور سوائے غریب کا گلا کاٹنے کے اس حکومت کے پاس پروگرام ہے ہی کیا؟ گرم توے پر بیٹھے بڑبولے کی چیخیں نکلنا شروع ہو گئی ہیں،پرسوں سوشل میڈیا والوں کے سامنے وڈیو میں چیخیں سنی تھیں یا نہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
یہ الگ بات کے اس کے پیچھے بھی ایک ایجنڈہ تھا اور وہ کیا تھا اب سبھی کو علم ہے کہ سی پیک کے خلاف ایک منصوبہ تھا، لیکن مجھے خوشی ہے کہ نوازشریف جیسا کرپٹ اس کا نشانہ بنا۔
اس حکومت کو ورثہ میں ملے ریکارڈ خسارے اور قرضوں کا بوجھ اسی سی پیک کی بدولت ہے۔ جسے جاہل عوام میں چینی سرمایہ کاری کے نام پر بیچا گیا۔ حقیقت میں اس کی قیمت ملک نے ریکارڈ تجارتی خسارہ کرکے اور اس کو پورا کرنے کیلئے بیرونی قرضہ ڈبل کرکے ادا کی۔
"He [Xi Jinping] said this is a gift to you from China. They were also waiting for the time when our government would be in power so that they could make this investment," Nawaz said, referring to the $46 billion investment made by the Chinese government for various projects under the CPEC​
China waited for PML-N rule before making CPEC investment: Nawaz - Pakistan - DAWN.COM




یہی وجہ ہے کہ سی پیک معاہدہ کو ابھی تک خفیہ رکھا گیا ہے۔ عوام کو کبھی نہیں بتایا جائے گا کہ اس سے پاکستان کا کیا نقصان ہے۔ ہاں عوام میں سازشی نظریات ضرور بیچیں جائیں گے کہ نواز شریف پتا نہیں کونسا معاشی انقلاب لا رہا تھا جسے فوج نے رکوا دیا :)
 

جاسم محمد

محفلین
ریونیو شارٹ فال پہ شارٹ فال اور سوائے غریب کا گلا کاٹنے کے اس حکومت کے پاس پروگرام ہے ہی کیا؟ گرم توے پر بیٹھے بڑبولے کی چیخیں نکلنا شروع ہو گئی ہیں،پرسوں سوشل میڈیا والوں کے سامنے وڈیو میں چیخیں سنی تھیں یا نہیں؟
ملک کی خارجہ معیشت مستحکم کرنے کیلئے داخلی معیشت کو سبق سکھانا ضروری ہے۔ ایک پھٹے ہوئے ڈھول کی طرح پچھلے بیس سال سے یہ ملک درآمداد پر معیشت چلا رہا تھا۔ اب اس کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے تو چیخیں نکل گئی ہیں۔



 

زیرک

محفلین
ملک کی خارجہ معیشت مستحکم کرنے کیلئے داخلی معیشت کو سبق سکھانا ضروری ہے۔ ایک پھٹے ہوئے ڈول کی طرح پچھلے بیس سال سے یہ ملک درآمداد پر معیشت چلا رہا تھا۔ اب اس کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے تو چیخیں نکل گئی ہیں۔
مجھے حالات کا علم ہے، الحمدللہ اپنے گھر کے علاوہ کم و بیش 20 عدد گھروں کی تھوڑی بہت ذمہ داری میرے سر پر ہے جن کی بوقتِ ضرورت مدد کرتا ہوں۔ عمران خان کی طرح نہیں گھر کے لیے زمین بیوی نے دلوا دی، گھر بھی بنوا دیا، طلاق ہونے کو باوجود اس کے بچے پال رہی ہے، عمران کی بجائے وہ بے چاری زیادہ حقدار بنتی تھی، جس نے اپنا گھر نہیں چلایا اسے ملک چلانے کے لیے دے دو گے تو عوام چیخے گی نہیں تو کیا کرے گی۔ اور تیرے جیسے بے حس انسان کو تو شرم آنی چاہیے کہ ان کے کے لیے چیخیں تو نکلیں گی ناں کو تکیۂ کلام بنائے پھرتے ہو، شرم و حیا نہیں ہے تو منہ ہی بند کر لو۔
 

جاسم محمد

محفلین
پی ٹی آئی کا سب سے بڑا نعرہ تھا کرپشن کے خلاف جہادمگر نکلا کیا؟
کرپشن کا شور مگر خود چور
اب کہیں چھپنے کی جا نہیں، کبھی باجوہ کے پیچھے چھپتے ہیں کبھی ٹرمپ کے پیچھے لیکن کہیں بھی جائے ماں نہیں۔
کرپشن کہاں بڑھی ہے؟ ڈیٹا پڑھنا آتا نہیں اور حکومت مخالف پراپگنڈہ کرنے آجاتے ہیں۔
 

زیرک

محفلین
کرپشن کہاں بڑھی ہے؟ ڈیٹا پڑھنا آتا نہیں اور حکومت مخالف پراپگنڈہ کرنے آجاتے ہیں۔
مکس پلیٹ تھی بظور فالتو مصالہ تھا، متنجن سمجھ کر کھاؤ
اسے کہو ناں بی آر ٹی انکوائری کا اسٹے واپس لے پھر تم جیسے اندھے کو سب نظر آئے گا کہ کہاں کہاں کرپشن ہوئی ہے؟
فارن فنڈنگ کیس کا رستہ کس نے روکا؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
رل تے گئے آں پر چس بڑی آئی اے
الیکشن سے پہلےعوام کو تبدیلی کی جنت دکھانے والا ارشدشریف بھی ٹرولنگ کرنا شروع ہو گیا ہے، لگتا ہے تبدیلی کا کیڑا مر گیا ارشد شریف؟ ویسے اس غریب کے روٹی چھین خان کو لانے کے جرم میں تم بھی برابر کے شریک ہو تم نے اپنے پروگراموں میں جس ڈھٹائی کے ساتھ اسے سپورٹ کیا اس کے لیے انسان کو بہت زیادہ کم ترین لیول تک جانا پڑتا ہے اور ماشاءاللہ سے آپ اس معاملے میں بہت خود کفیل ہیں، ا بھی بھی وقت ہے اللہ سے معافی مانگ لو کیونکہ تم سب لانے والوں کی وجہ سے اب عوام خوب رل رہی ہے۔ کجھ میرے ولوں وی سوغات لے لوؤ
رل تے گئے آں پر چس بڑی آئی اے
ساڈی بربادی دا سبب پی ٹی آئی اے
رول دتا سانوں جدوں دی تبدیلی آئی اے
رو رو کہندی پئی پھاتاں مائی اے
رل تے گئے آں پر چس بڑی آئی اے
سن تو سہی تیسری صنف کیسے یاد کرتی ہے مران خان کو​
جب آئے گا عمران
کڈے گا ساڈی جان
مرے گا پُکھا (بھوکا) پاکستان
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
جو سامنے بنی دلدل کو نہ پہچان سکے وہ وژنری نہیں ہوتا
میں نوازشریف کا کبھی بھی مداح نہیں رہا، مگر اس نے عمران خان کو سیاسی گیم میں ابھی تک مات پہ دی ہے۔ سیاست سے نااہل ہو گیا، بدنامی کا بحراکاہل ثابت ہو چکا لیکن ایسی کمینگی کر گیا کہ عمران خان کہنے کو حکومت کر رہا ہے لیکن نوازشریف کی چالوں نے عمران خان سے حکومت کرنے کی چس ہی چھین لی ہے، اس نے عمران خان سے حکومت کرنے کا جو ہنی مون پیریڈ ہوتا ہے وہ بھی چھینا،اسے تین سال تک تاریخ کا بھاری قرض واپس کرنا ہے، کچھ کر دیا کچھ اور واپس کرنا ہے۔ یہ وہ دلدل تھی جس میں نوازشریف نے عمران خان کو دھکیلا، وہ جانتا تھا کہ عمران خان میں حکومت چلانے کی کوئی اہلیت نہیں ہے، دس بارہ کھلاڑیوں کو دھونس دھمکی سے چلایا جا سکتا ہے لیکن بیوروکریسی جس میں شریف مافیا نے 35 سال تک اپنے بندے پلانٹ کیے ہوئے ہیں اس سے نمٹنے کا عمران خان کو کوئی تجربہ نہیں، تاجر طبقہ پکا پکا نوازشریف کے ہاتھوں میں ہے اسے ڈنڈے سے ڈیل نہیں کیا جا سکتا، عمران خان بڑھتی عمر اور نااہلی و نا تجربے کاری سے اپنے سامنے کھدی دلدل کو نہیں پہچان سکا۔ نوازشریف نے اس سے بھی بڑا کمال یہ کیا کہ الیکشن سے قبل ایسے قرضے لیے گئے جو عمران خان کے لیے دلدل ثابت ہوئے، اس نے حالات ایسے پیدا کر دئیے کہ عمران خان کو معیشت کو چلانے کے لیے مزید مہنگائی کرنے اور تاریخ کا بھاری بھرکم قرض لینے پر مجبور کر دیا۔ قریباً ڈیڑھ سال کی حکومت میں عمران خان نے یہی چند کام کیے ہیں ایک تو وہ مہنگائی بڑھا رہا ہے اور دوسرا بھاری بھرکم قرضے بھی لے رہا ہے، تیسرا جرم اس نے روپے کی قدر میں تاریخی کمی کر کے اپنے پیر کاٹ لیے، چوتھا جرم ساری معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کر دی اور ایسی شرائط مان لیں جو کوئی بھی خود مختار حکومت نہیں مان سکتی تھی، عمران خان نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی مانیں جو کوئی ملک نہیں مان سکتا، اب پاکستان کی معیشت کلی طور پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی پالیسی پر چل رہی ہیں، جووزیرخزانہ کے سامنے فائل بنا کر بھیج دیتے ہیں، ان کو اس پر سائن کرنے کو کہہ دیا جاتا ہے وہ بے چارے اسے اٹھا کر کیبنٹ میں پیش کر دیتے ہیں جہاں منظوری دے کر سائن کے بعد اصل سرکار کے پاس چلی جاتی ہے جو اس ملک کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح چلا رہے ہیں۔ اب کہنے کوعمران خان خان کی حکومت ہے، احکامات انہی کے چلتے ہیں، انہوں نے جو اندھے اقدامات لیے اس کی وجہ سے بیروزگاری بڑھی، مہنگائی کو راکٹ انجن فٹ ہو گیا، ٹیکس، شرح سوداور افراطِ زر کی بڑھتی شرح پر اب حکومت کا کوئی اختیار نہیں رہا، لوگ اب عمران خان کو گالیاں دے رہے ہیں۔ کرپشن کے خلاف عمران خان کے نعرے کی حد تک میں بھی اس کے ساتھ تھا لیکن اس کی جلدباز طبیعت کو جانتے ہوئے مجھے یقین تھا کہ بڑھتی عمر کو دیکھتے ہوئے وہ اسے اپنے لیے آخری موقع سمجھے گا اور اس ٹریپ میں آئے گا۔ وہ آیا بھی اور لایا بھی گیا، جیسے قربانی کا بکرا لایا جاتا ہے۔ عمران خان کے ساتھ جو ٹولہ باہر سے آیا جنہوں نے پارٹی کو آگے لانے میں پیسا انویسٹ کیا انہوں نے بھی مفادات سمیٹنے میں کسر نہیں چھوڑی، ہر کام میں وہی آگے ہیں یا جہانگیر ترین۔ جہانگیر ترین مفادات کا مقناطیس ہے، بیس سال قبل بھی خوراک کے بحران میں اربوں کمانے کے بعد عدالت سے نااہل ہونے کو باوجود حکومت میں بوقتِ ضرورت بندے لانے میں، بندوں پہ انویسٹ کرنے میں بھی پیچھے نہیں رہا، لیکن یہ سب مفت نہیں کیا گیا۔ پچھلے سال گندم کی برآمد اور پچھلے دو ماہ میں گندم و آٹے کی قلت کے بحران میں سب لگایا ہوا پیسا بیک جنبشِ قلم واپس سمیٹ لیا گیا۔ اور بدنامی کس کو ملی؟ عمران خان کو۔پاکستان کے پارلیمانی نظام حکومت میں لولی لنگڑی چند ووٹوں کی اکثریت پہ بنی حکومت تو بن گئی مگر موصوف شاہی کروفر کے لیے چائنا جیسے اختیارات مانگتے نظر آتے ہیں کیونکہ انہیں پتا چل چکا ہے کہ وہ موجودہ نظام نہیں چلا سکتے، ایسا اس لیے ہے کہ وہ اس میدان کے لیے اہل نہیں ہیں، سیاست اس کی فیلڈ نہیں ہے۔نواز شریف نے ثابت کیا کہ سیاست میں کبھی کبھی کوئی ہار کر بھی جیتتا ہے اور کوئی جیت کر بھی ہارتا ہے، گزشتہ دو تین سال اور آنے والے مزید دو تین سال عمران خان کو یہ دلدل پاٹنے اور عوام کی بددعائیں لینے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔ مجھے نہ نوازشریف سے کوئی لگاؤ ہے اور نہ عمران خان سے توقع، مجھے غریب کی گردن کٹنے کا افسوس ہے کیونکہ اس سے جائز و ناجائز خاص کر ایڈجسٹمنٹ کا ظالمانہ ٹیکس وصول کر کے زندہ درگور کر دیا گیا ہے۔
 
Top