آج کی دلچسپ بات

لاریب مرزا

محفلین
روزمرہ کے معمولات میں اسکول، گھر یا کسی بھی جگہ پہ کچھ دلچسپ باتیں واقع ہو جاتی ہیں۔ یہاں پر ان کا ذکرِ خیر کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر ابھی کچھ دیر پہلے ہم اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو اردو محفل کے بارے میں بنیادی باتیں بتا رہے تھے۔ موصوف بی ایس سی کے متعلم ہیں لیکن اردو محفل کی آدھی سے زیادہ اردو ان کے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے۔ فرماتے ہیں آپی!! اس کا کیا مطلب ہے "لڑکی کے اختیارات"
ہم نے کہا ہائیں!! o_O بھائی!! کیوں رکنیت سے پہلے معطل ہونے کا ارادہ ہے؟؟ یہ لکھا ہے "لڑی کے اختیارات"
اس وقت سے مشکل اردو پہ کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں۔ :p
بعد میں ہم نے ازراہ تفنن کہا کہ ہم آپ کو اپنی شروع کردہ لڑکیاں دکھائیں؟؟ :heehee::heehee:
:D:p:ROFLMAO::LOL:
 

اے خان

محفلین
زورمرہ کے معمولات میں اسکول، گھر یا کسی بھی جگہ پہ کچھ دلچسپ باتیں واقع ہو جاتی ہیں۔ یہاں پر ان کا ذکرِ خیر کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر ابھی کچھ دیر پہلے ہم اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو اردو محفل کے بارے میں بنیادی باتیں بتا رہے تھے۔ موصوف بی ایس سی کے متعلم ہیں لیکن اردو محفل کی آدھی سے زیادہ اردو ان کے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے۔ فرماتے ہیں آپی!! اس کا کیا مطلب ہے "لڑکی کے اختیارات"
ہم نے کہا ہائیں!! o_O بھائی!! کیوں رکنیت سے پہلے معطل ہونے کا ارادہ ہے؟؟ یہ لکھا ہے "لڑی کے اختیارات"
اس وقت سے مشکل اردو پہ کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں۔ :p
بعد میں ہم نے ازراہ تفنن کہا کہ ہم آپ کو اپنی شروع کردہ لڑکیاں دکھائیں؟؟ :heehee::heehee:
:D:p:ROFLMAO::LOL:
ایک بار موبائل پر اردو محفل کھول رکھی تھی تو بھائی نے کہا '' عبداللہ دا سنگہ فیس بک دے چرتہ لیدلے می نہ دے'' (عبداللہ یہ کیسا فیس بک ہے کبھی دیکھا نہیں)
 

رانا

محفلین
ابھی دو ماہ قبل جب پنجاب آیا تو کافی دوستوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ ایک چیز جو بڑی دلچسپ لگی وہ یہاں کے لوگوں کا اردو لہجہ تھا جس میں کبھی کبھی پنجابی الفاظ بڑی معصومیت اور بے ساختگی سے فِٹ کردئیے جاتے تھے۔ ایک دوست نے اپنا سافٹوئیر ہاؤس کھولا ہوا تھا۔ روزانہ شام کو ان کے پاس چلاجاتا۔ ایک ٹرینی لڑکا کسی ویب سائٹ پر کام کررہا تھا اور کچھ ڈیٹا سرور پر بھیجنے کی کوشش میں لگا ہوا تھا۔ خاکسار کو بھی اس معاملے کی کچھ شد بد تھی۔ اس لئے پوچھا کہ کیا مسئلہ آرہا ہے۔ کہنے لگا:
’’یار یہ دیکھیں۔۔۔ یہ جب میں ریکوئیسٹ بھیج رہا ہوں تو یہ والا ڈیٹا بھی اس کے نال جانا چاہئے لیکن یہ نہیں جارہا۔‘‘:)
 

جاسمن

لائبریرین
ابھی دو ماہ قبل جب پنجاب آیا تو کافی دوستوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ ایک چیز جو بڑی دلچسپ لگی وہ یہاں کے لوگوں کا اردو لہجہ تھا جس میں کبھی کبھی پنجابی الفاظ بڑی معصومیت اور بے ساختگی سے فِٹ کردئیے جاتے تھے۔ ایک دوست نے اپنا سافٹوئیر ہاؤس کھولا ہوا تھا۔ روزانہ شام کو ان کے پاس چلاجاتا۔ ایک ٹرینی لڑکا کسی ویب سائٹ پر کام کررہا تھا اور کچھ ڈیٹا سرور پر بھیجنے کی کوشش میں لگا ہوا تھا۔ خاکسار کو بھی اس معاملے کی کچھ شد بد تھی۔ اس لئے پوچھا کہ کیا مسئلہ آرہا ہے۔ کہنے لگا:
’’یار یہ دیکھیں۔۔۔ یہ جب میں ریکوئیسٹ بھیج رہا ہوں تو یہ والا ڈیٹا بھی اس کے نال جانا چاہئے لیکن یہ نہیں جارہا۔‘‘:)
ہاہاہاہا۔پھر آپ نے "نال"بھیج دیا وہ ڈیٹا؟
 

جاسمن

لائبریرین
مجھے تو دادی اماں کی وہ بات بہت مزے کی لگی جب انہوں نے اپنے پوتے کو رقص پہ اکساتے ہوئے کہا۔
"وے چٹیاں کلائیاں کر لے"
 
ہماری نانی اماں مرحومہ گنٹھیا کی مریضہ تھیں زندگی کے آخری پچیس اٹھائیس سال چار پائی پر گزار دئیے۔ لینڈ لائن فون کی بیل بجی (اُن کا خیال تھا کہ گھر پر کوئی نہیں ہے ہم واش روم میں تھے۔) بیل کی آواز سن کر (چونکہ اُٹھ تو سکتی نہیں تھیں ) بغیر رسیور اٹھائے کہنے لگیں ”وے کر کوئی نئیں“ بیل بجے جا رہی تھی ایک دو دفعہ پھریہی دہرایا کہ گھر میں کوئی نہیں ہے۔ جب بار بار بیل بجی تو ایک دم جھنجلا کر کہنے لگیں ” وے حرام دیا تینوں کنی واری کہیا اے کر کوئی نئیں ۔ توں وی کوئی بے شرم ای ایں“ ۔ہم نے باہر نکل کر پوچھا نانی آپ کس سے بات کر رہی تھیں کہنے لگیں پتا نئیں کون حرام دا سی کینٹیاں ماری جا رہیا سی۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہماری ایک سہیلی کے ابو محکمہ انہار میں تھے۔بجلی کے شروع کے دن تھے۔گاوں سے ایک شخص آیا۔کوٹھی میں ٹھہرایا گیا۔
صبح اٹھ کے بلب کے بارے میں کہنے لگا۔
پتہ نہیں کیویں دی بتی سی۔بڑیاں پھوکاں ماریاں پر بجھی ای نئیں۔
 
ہماری ایک سہیلی کے ابو محکمہ انہار میں تھے۔بجلی کے شروع کے دن تھے۔گاوں سے ایک شخص آیا۔کوٹھی میں ٹھہرایا گیا۔
صبح اٹھ کے بلب کے بارے میں کہنے لگا۔
پتہ نہیں کیویں دی بتی سی۔بڑیاں پھوکاں ماریاں پر بجھی ای نئیں۔

پھونکوں سی یہ چراغ بجھایا نا جائے گا
 

لاریب مرزا

محفلین
آج کی دلچسپ بات بھی مناسب نہیں لگ رہا لوگ بیتی ہوئی دلچسپ باتیں بھی بتا رہے ہیں
اور ماضی بعید کی بھی
ہم نے کہاں لکھا ہے کہ بیتی ہوئی دلچسپ باتیں نہ بتائی جائیں؟؟ :p آج کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آج ہی واقع ہوئی ہو۔
 

رانا

محفلین
ہم نے کہاں لکھا ہے کہ بیتی ہوئی دلچسپ باتیں نہ بتائی جائیں؟؟ :p آج کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آج ہی واقع ہوئی ہو۔
بس تو پھر ہم بیتی ہوئی آج کی مزید باتیں شئیر کردیں گے۔:)
سن ۲۰۱۱ یا ۱۲ میں ہمیں گاؤں جانا ہوا۔ خالہ کے ہاں ٹھہرے ہوئے تھے۔ گندم کی کٹائی کے دن تھے اس لئے ہماری کزن ہمیں گندم کی کٹائی میں استعمال ہونے والی مشینوں کا علم دے رہی تھیں۔ ہم کیونکہ اپنی خالہ کے علاوہ کسی سے پنجابی میں بات نہ کرتے تھے اس لئے وہ ہمیں اردو میں سمجھانے کی کوشش کررہی تھیں۔ مختلف مشینوں کا تعارف دیتے ہوئے ایک مشین جسے پنجابی میں ’’پڑولہ‘‘ کہتے ہیں کے بارے میں بتانے لگیں کہ ان مشینوں کے علاوہ ایک اور بہت ایڈوانس مشین ہوتی ہے جس کو ۔۔۔ آگے وہ کچھ کنفیوز سی ہوگئیں شائد مناسب الفاظ نہیں مل رہے تھے کہنے لگیں وہ جیسے ’’بھڑولہ‘‘ ہوتا ہے نا۔۔۔:) پڑولہ کا اردو ورژن سن کر بے ساختہ ہنسی نکل گئی۔:p
 
کافی پرانی یاداشت آپ محفلین کے سامنے پیش کررہا ہوں۔
کراچی میں کرفیو کا زمانہ تھا۔کرفیو اوقات میں اکثر ہمارے دوست محلے میں لوڈو اور دیگر کھیل کھیلا کرتے تھے،کچھ محلے دار گلی کے کونے پر بیٹھے فوج کی گاڑی کی نگرانی کرتے ،جیسے ہی کوئی گشت پر مامور فوج کی گاڑی محلے کا رخ کرتی تو سب بھاگ کھڑے ہوتے اور گاڑی گزرنے کے بعد پھر سے اپنی جگہ پر آ کر بیٹھ جاتے،اکثر اوقات اچانک سے فوجی گاڑی نمودار ہو جاتی ،پاک فوج کے جوان کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دیتے۔
سزا مختلف اقسام کی ہوتی تھیں،کان پکڑا کر اٹھ بیٹھ کرواتے ،مرغابنتے ،مینڈک چال چلواتے یا پھر اپنے ساتھ لیے جاتے اور اپنے عارضی کیمپ کی صاف صفائی کرواتے ،کپڑے دھلواتے ،کھانا پکواتے ،4 سے5 گھنٹے کے بعد واپس چھوڑ جاتے۔
ایک دفعہ ہم سب کھیل میں مگن تھے کہ اچانک فوجی گاڑی سر پر آپہنچی،کچھ بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور صرف 2 دوست فوجی جوانوں کے ہاتھ چڑھے،ہم سب دور سے چھپ کر دوستوں کی سزا ملنے کا نظارہ کررہے تھے،کم عمری کی وجہ سے دوستوں پر جوانوں نے ہاتھ ہلکا رکھا۔ایک دوست کو حکم دیا کہ مرغا بنو تو اس نے جواب میں کہا کہ مجھے مرغا بنا نہیں آتا میں جہاز بن جاتا ہوں ،اس پر تمام فوجی مسکرانے لگےاورمزاح کے موڈ میں کہا ٹھیک ہے بن جاؤ ،اس نے اپنے دونوں ہاتھ کھولے جیسے جہاز کے پر ہوتے ہیں اور فرضی اڑنے لگا دو چار چکر فوجیوں کے گرد کاٹے اور موقع دیکھ کر اڑاتا ہوں بھاگ نکلا،موقع پر موجود فوج کے جوان ہنستے ہوئے رخصت ہوگئے۔
 
آخری تدوین:
کمال کا ٹیک آف تھا بھئی!!

کافی پرانی یاداشت آپ محفلین کے سامنے پیش کررہا ہوں۔
کراچی میں کرفیو کا زمانہ تھا۔کرفیو اوقات میں اکثر ہمارے دوست محلے میں لوڈو اور دیگر کھیل کھیلا کرتے تھے،کچھ محلے دار گلی کے کونے پر بیٹھے فوج کی گاڑی کی نگرانی کرتے ،جیسے ہی کوئی گشت پر مامور فوج کی گاڑی محلے کا رخ کرتی تو سب بھاگ کھڑے ہوتے اور گاڑی گزرنے کے بعد پھر سے اپنی جگہ پر آ کر بیٹھ جاتے،اکثر اوقات اچانک سے فوجی گاڑی نمودار ہو جاتی ،پاک فوج کے جوان کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دیتے۔
سزا مختلف اقسام کی ہوتی تھیں،کان پکڑا کر اٹھ بیٹھ کرواتے ،مرغابنتے ،مینڈک چال چلواتے یا پھر اپنے ساتھ لیے جاتے اور اپنے عارضی کیمپ کی صاف صفائی کرواتے ،کپڑے دھلواتے ،کھانا پکواتے ،4 سے5 گھنٹے کے بعد واپس چھوڑ جاتے۔
ایک دفعہ ہم سب کھیل میں مگن تھے کہ اچانک فوجی گاڑی سر پر آپہنچی،کچھ بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور صرف 2 دوست فوجی جوانوں کے ہاتھ چڑھے،ہم سب دور سے چھپ کر دوستوں کی سزا ملنے کا نظارہ کررہے تھے،کم عمری کی وجہ سے دوستوں پر جوانوں نے ہاتھ ہلکا رکھا۔ایک دوست کو حکم دیا کہ مرغا بنو تو اس نے جواب میں کہا کہ مجھے مرغا بنا نہیں آتا میں جہاز بن جاتا ہوں ،اس پر تمام فوجی مسکرانے لگےاورمزاح کے موڈ میں کہا ٹھیک ہے بن جاؤ ،اس نے اپنے دونوں ہاتھ کھولے جیسے جہاز کے پر ہوتے ہیں اور فرضی اڑنے لگا دو چار چکر فوجیوں کے گرد کاٹے اور موقع دیکھ کر اڑاتا ہوں بھاگ نکلا،موقع پر موجود فوج کے جوان ہنستے ہوئے رخصت ہوگئے۔
 
ابھی کی تازہ ترین سنیں۔ کافی عرصہ سے میرا معمول ہے کہ میں نماز عشاء کے بعد ایک مختصر حدیث مبارکہ سناکر تشریح کردیا کرتا ہوں۔ عموماً صرف پانچ منٹ۔ ریاض الصالحین سے حکمت وموعظت پر مشتمل ایک حدیث منتخب کرلیتا ہوں۔ لمبی چوڑی بات نہیں کرتا۔
ایک نوجوان کبھی کبھی آتا ہے۔ آج کہنے لگا کہ مولوی صاحب ایک بات کرنی ہے۔ میں نے کہا جی فرمائیں۔ اس پر ہمارا درج ذیل مکالمہ ہوا:
دوست: یہ بتائیں صحابہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ زیادہ قریب قریب کون رہا کرتا تھا؟
میں: بہت سے صحابہ۔۔۔۔۔
دوست: نہیں نہیں! زیادہ کون رہتا تھا؟ مثلاً سفر میں بھی، ہر وقت.
میں: حضرت۔۔۔
دوست: دیکھیں حضرت ابوبکر صدیق، حضرت عمر، حضرت عثمان اور حضرت علی شیرِ خدا وغیرہ یہی صحابہ ہی رہے ہیں نا؟
میں: یہ سب سے زیادہ فضیلت والے صحابہ ۔۔۔
دوست: ہاں ہاں ان کا بڑا درجہ ہے۔ آپ کا درس میں کئی دن سے سن رہا ہوں، جب آپ درس دیتے ہیں تو میں سنتوں کی نیت باندھ لیتا ہوں لیکن میں آپ کا درس سن رہا ہوتا ہوں۔
میں: نماز میں؟
دوست: وہی وہی آواز تو آرہی ہوتی ہے۔ آپ سے مجھے یہ شکایت ہے کہ آپ حضرت صدیق اکبر اور حضرت عمر کا مَسلہ کرتے ہیں، حضرت علی کا کوئی مَسلہ نہیں کرتے۔
میں: میں تو سبھی کا مَسلہ کرتا ہوں۔:)

دوست: میں کب سے ادھر آرہا ہوں جب سے یہ سیوریج پائپ پڑنے شروع ہوئے ہیں، میں نے تو کبھی نہیں سنا۔
میں: میں نے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے موضوع پر مستقل بیان بھی کیے ہیں۔ آپ کے والد صاحب نے بھی سنے ہیں۔
دوست: میں نے تو کبھی نہیں سنا، میں تو کب سے یہاں آرہا ہوں۔ میں سوچ رہا تھا کہ آپ سے بات کروں گا۔۔۔۔۔اور۔۔۔
میں: اچھا ایسا کرتے ہیں۔۔۔
دوست: آپ حضرت علی کے بارے۔۔۔
میں: بھائی میری تو سنو! یہ تو سبھی خوشبو ہے، اب جہاں سے بھی لگالو اور جو بھی لگالو، اگر اب تک اس پر بیان نہیں بھی کیا تھا تو اب کردیں گے۔ ٹھیک ہے نا!
دوست: ہاں میں یہی کہہ رہا تھا کہ آپ سے بات کروں گا۔
میں: جی انشاء اللہ اس موضوع پر بیان کروں گا۔
دوست ایک فاتحانہ مسکراہٹ چہرے پر سجائے روانہ ہوگیا۔:)
 
Top