محمد تابش صدیقی
منتظم
دراصل چھلنی لڑی پر نہیں، بلکہ زمرہ پر لگی ہے۔ اور مسئلہ یہ ہے کہ چھلنی ہٹا دی جائے، تو کچھ احباب ہر اخبار کی ساری خبریں یہاں پوسٹ کرناشروع کر دیتے ہیں، تو نہ چاہتے ہوئے بھی چھلنی دوبارہ لگانی پڑ جاتی ہے۔یعنی دلچسپ خبریں بھی چھلنی میں سے گزر کر عوام تک پہنچتی ہیں۔
میری خواہش تو یہ ہے کہ کہیں بھی چھلنی نہ لگی ہو، لوگ خود ہی سمجھدار ہو جائیں۔
مگر وہ کیا ہے کہ
ہزاروں خواہشیں ایسی وغیرہ وغیرہ
البتہ مدیران کو بروقت دیکھ لینا چاہیے، اس میں تاخیر بلاشبہ کھلتی ہے۔