Eye in the sky
احساسات کے گرد گھومتی نہایت خوب صورت فلم
کافی عرصہ بعد افغانستان سے نکل کر افریقی ملک میں دہشتگردی سے نبرد آزما امریکی دفاعی ادارے کی ایک خفیہ آپریشن پر فلمائی گئی ایک نہایت شاندار فلم، جس میں انتہائی مطلوب دہشتگردوں کا ایک گروہ خود کش دھماکوں کے لیے دو نوجوان لڑکوں کو آخری مراحل سے گزارتے ہوے ان کی خود کش ویڈیو فلما رہا ہے۔
اور کچھ ہی دیر میں وہ اس عمارت سے نکل کر کسی شاپنگ مال یا عوامی جگہ کو نشانا بنانے والے ہیں۔
امریکی دفاعی ادارے کے سربراہان ڈران حملے سے اس عمارت کو تباہ کر دینا چاہتے ہیں اور اس میں کوئی بڑی بات بھی نہیں کیونکہ امریکہ جیسے ملک کو کسی بھی حملے سے پہلے سوچنے کی ضرورت کم کم ہی پیش آتی ہے۔
طیارے کے پائلٹ کو حکم دیا جا چکا ہے کہ اس عمارت پر مزائل داغے اور تباہ کر دے۔ لیکن وہ اپنے بڑوں کا حکم ماننے سے اس لیے انکار کر دیتا ہے کہ اس عمارت کے ساتھ باہری جانب ایک افریقن سیاہ فام بچی ٹھیلا لگائے اپنی روٹیاں بیچ رہی ہے جو اس کی غریب ماں نے گھر میں بنا کے دی ہوتی ہیں۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر تو اس بچی کو بچایا جائے تو وہ دہشت گرد باہر نکل کر خود کش دھماکے میں سینکڑوں معصوم بچیوں کو ہلاک کر ڈالیں گے اور اگر ان دہشت گردوں پر مزائل داغا جاتا ہے تو اس کی زد میں یہ معصوم بچی بھی آتی ہے۔
کیا ہو گا پائلٹ کا فیصلہ؟ لیکن وہ تو اپنے سربراہان کا حکم ماننے کا پابند ہے۔
کیا بچی کو بچانے کے لیے وہاں موجود امریکی ادارے کا کوئی خفیہ ایجنٹ مدد کر پائے گا؟
کہیں وہ دہشتگرد نکلنے میں کامیاب تو نہیں ہو گئے؟
اس فلم کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ آپ بھی اپنی سانسوں کا زیر و بم محسوس کریں گے۔