زیک
مسافر
بلاسفیمی!بس اتفاق سے ایک مووی ایسی ہے جس کا انڈین چربہ زیادہ بہتر لگا۔ اوریجنل ہالی وڈ سے
اور وہ ہے 2002 میں ریلیز ہونے والی مووی کانٹے
جو کہ ٹرینٹینو کی 1992 میں ریلیز ہونے والی مووی Reservoir Dog کا چربہ تھی۔
بلاسفیمی!بس اتفاق سے ایک مووی ایسی ہے جس کا انڈین چربہ زیادہ بہتر لگا۔ اوریجنل ہالی وڈ سے
اور وہ ہے 2002 میں ریلیز ہونے والی مووی کانٹے
جو کہ ٹرینٹینو کی 1992 میں ریلیز ہونے والی مووی Reservoir Dog کا چربہ تھی۔
توبہ توبہبلاسفیمی!
سنگیتا بجلانی یا نرگس فاخری کے متعلق بھی روشنی سُٹیں!اظہرالدین کی زندگی پر بننے والی فلم اظہر دیکھی--
اگر آپکو اظہر سے پیار ہے تو فلم سے دوری بنائے رکھیں- شکریہ
انکو لوڈشیڈنگ میں ہی رہنے دیں- ویسے نرگس نے ہی سنگیتا کا کردار ادا کیا ہے-سنگیتا بجلانی یا نرگس فاخری کے متعلق بھی روشنی سُٹیں!
12 اینگری مین بھی دیکھ لی۔ 1957 میں بنائی گئی یہ مووی بھی دیکھنے لائق ہے۔
مجھے لگتا ہے کہ آجکل میں کافی شاندار موویز دیکھ رہا ہوں ۔
تین منٹ کے علاوہ ساری فلم ایک ہی کمرے میں بنی ہے۔ جیوری کے 12 اراکین آپس میں ایک مقدمے کے فیصلے کے لئے بحث کرتے ہیں جس کی روشنی میں ایک نوجوان لڑکے کو سزائے موت کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔ فلم شروع ہوتی ہے تو بارہ میں سے گیارہ اراکین دل و جان سے اس پہ قائل ہیں کہ وہی لڑکا قاتل ہے۔ صرف ایک ممبر (ہنری فونڈا) یہ نکتہ اٹھاتا ہے کہ چونکہ زندگی موت کا مسئلہ ہے، لہٰذا اس پہ بحث ضرور کرنی چاہئے۔ بحث مباحثے کے دوران ایک ایک کر کے دیگر اراکین بھی لڑکے کی بے گناہی کے قائل ہو جاتے ہیں اور اخیر میں بارہواں بندہ بھی مان ہی جاتا ہے۔روشنی سٹھی جائے فوراً سے بیشتر--
مجھے تو شروع سے ہی اس سے چڑ ہے۔اس کا گانا سننے سے سکون تو کیا ملنا ہوتا ہے سر میں درد شروع ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس کا نام تو کسی اچھی خاصی جاندار فلم میں بھی آجائے تو مجھے وہ بھی بکواس لگنے لگتی ہے۔یو یو ہنی سنگھ کی پنجابی فلم دیکھی
فلم دیکھنے کے دوران احساس ہوا ایک دم بکواس مووی ہے اس لیے پوری فلم آدھے گھنٹے میں دیکھ لی
یہ واقعی زبردست فلم ہے، آل ٹائم بیسٹ میں سے ایک۔12 اینگری مین بھی دیکھ لی۔ 1957 میں بنائی گئی یہ مووی بھی دیکھنے لائق ہے۔
مجھے لگتا ہے کہ آجکل میں کافی شاندار موویز دیکھ رہا ہوں ۔
تین منٹ کے علاوہ ساری فلم ایک ہی کمرے میں بنی ہے۔ جیوری کے 12 اراکین آپس میں ایک مقدمے کے فیصلے کے لئے بحث کرتے ہیں جس کی روشنی میں ایک نوجوان لڑکے کو سزائے موت کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔ فلم شروع ہوتی ہے تو بارہ میں سے گیارہ اراکین دل و جان سے اس پہ قائل ہیں کہ وہی لڑکا قاتل ہے۔ صرف ایک ممبر (ہنری فونڈا) یہ نکتہ اٹھاتا ہے کہ چونکہ زندگی موت کا مسئلہ ہے، لہٰذا اس پہ بحث ضرور کرنی چاہئے۔ بحث مباحثے کے دوران ایک ایک کر کے دیگر اراکین بھی لڑکے کی بے گناہی کے قائل ہو جاتے ہیں اور اخیر میں بارہواں بندہ بھی مان ہی جاتا ہے۔
فلم میں اداکاری، ڈائیلاگ ڈیلیوری وغیرہ کمال کی ہے۔
پہلی دو سطور کا جواب ہے کہ: جی جی، وہی تواول تو یوں لگتا جیسے فلم کے وقت امریکہ میں طالبان حکومت تھی یعنی پوری فلم گزر گئی لیکن کسی کڑی کا دیدار نہیں ہوا-ظلم ہے جی ظلم فیدہ گوریاں دی فلم ویکھن دا-
پھر یوں ہے کہ آپ اچھی فلمز نہیں دیکھ رہے بلکہ بقول بانو قدسیہ صاحبہ انسان ماضی میں اپنی جوانی تلاشتا یے اور بقول چاچے تارڑ جوانی کی ہر چیز اچھی لگتی ہے وغیرہ تو آجکل آپ اپنے جوانی کی دور کی فلم دیکھ رہے تو ااچھی ہی لگیں گی-
اب چھیڑتے ہیں اصل مدعا یعنی کے ڈائیلاگ کے ذریعہ ایک بندے نے 11 بندوں کا دماغ ڈیڑھ گھنٹے میں بدل دیا - مطلب دوسروں نے پہلے عمومی رائے کی پیروی کی جس کے مطابق لڑکا قاتل تھا- جبکہ پے درپے سوالات نے انکی رائے بدل ڈالی- لیکن پھر بھی کافی سوال اٹھتے ہیں مثلاً ان تمام نکات پر پہلے کیوں نہ غور ہوا؟ وغیرہ
اس فلم کا لب لباب یہ ہے کہ دلیل کے ذریعے آپ دوسروں کو قائل کر سکتے ہیںتین منٹ کے علاوہ ساری فلم ایک ہی کمرے میں بنی ہے۔ جیوری کے 12 اراکین آپس میں ایک مقدمے کے فیصلے کے لئے بحث کرتے ہیں جس کی روشنی میں ایک نوجوان لڑکے کو سزائے موت کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔ فلم شروع ہوتی ہے تو بارہ میں سے گیارہ اراکین دل و جان سے اس پہ قائل ہیں کہ وہی لڑکا قاتل ہے۔ صرف ایک ممبر (ہنری فونڈا) یہ نکتہ اٹھاتا ہے کہ چونکہ زندگی موت کا مسئلہ ہے، لہٰذا اس پہ بحث ضرور کرنی چاہئے۔ بحث مباحثے کے دوران ایک ایک کر کے دیگر اراکین بھی لڑکے کی بے گناہی کے قائل ہو جاتے ہیں اور اخیر میں بارہواں بندہ بھی مان ہی جاتا ہے۔
فلم میں اداکاری، ڈائیلاگ ڈیلیوری وغیرہ کمال کی ہے۔
دلچسپ۔یہ واقعی زبردست فلم ہے، آل ٹائم بیسٹ میں سے ایک۔
اسی کی نقل انڈیا میں بنی تھی، "اک رُکا ہوا فیصلہ"۔ میں نے یہ فلم اخیر اسی کی دہائی میں دیکھی تھی دُور درشن پر، اور اُس وقت بھی سوچ میں پڑ گیا تھا کہ کیا انڈیا میں بھی ایسی فلمیں بن سکتی ہیں۔ کافی عرصے کے بعد معلوم ہوا کہ اصل حقیقت کیا ہے۔ بہرحال اک رکا ہوا فیصلہ بھی اچھی نقل ہے، پنکج کپور کی اداکاری دیدنی ہے۔
درست ہے زیک لیکن تب میری عمر بھی سولہ سترہ برس رہی ہوگی مجھے تو فقط اس فلم کے آئیڈیے نے متاثر کیا تھا کہ اُن دنوں میں "آرٹ فلموں" کی طرف آ رہا تھا اور علم تو اس قدر تھا ہی نہیںدلچسپ۔
انڈیا پاکستان میں جیوری ٹرائل نہیں ہوتے اس لحاظ سے یہ تو صاف ظاہر تھا کہ پلاٹ derived ہے۔