آخری ملاقات شاید ضروری تھی

زینب

محفلین
سن تو لے مائی یہ دو اتنے بڑے بڑے بندے میں اکیلا ویسے بھی میں جو کہتا ہوں سامنے کہ دیتا ہوں پر ان لوگوں نے تو تمھیں پاگل بنا دیا ہنس ہنس کر میرا برا حال ہو گیا تھا:rollingonthefloor:

پر وہ دونوں تو سیدھا سیدھا مکر گئے ہیں کہ انہوںن ے کوئی بات نہیں کی اس کا مطلب ہے کہ تم نے کیئں تھی میرے خلاف گلیں باتیں :worried:
 

عسکری

معطل
جھلی ہو گئی ہے کیا اس وقت پینے کو صرف شراب ملتی تھی وہ بھی کھلی ہر چیز نمک اور سونا چاندی دے کر خریدتے تھے
 

عسکری

معطل
کیوں میں کیا تمھارا مخبر ہوں ۔اور پچھلی دفعہ تم نے ایک بندے کو پی ایم کیا تھا نا پوچھنے کے لیے اب بھی اسی کو پی ایم کر کے پوچھو:tongue:
 

عسکری

معطل
وہاں گرمی بہت ہے اور مجھے اور زینیب کو گرمی اچھی نہیں لگتی اسلیئے ہم اب بھی اے سی روم والی لڑائی کی تیاری میں سائبر اٹیک
 

عسکری

معطل
ارے بھائی وہاں پہاڑ تو نہیں ہوتے نا اور ترکی بھی ساتھ میں ہے ہم دونوں بہت تھکن کے بعد ترکی کے ساحلوں پر جا بیٹھین گے ریلکس کرنے کے لیے اور الفائدہ بھی مک گئی ہے وہاں۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بیوی بالکل نوکرانی ہی ہوتی ہے، جیسے شوہر نوکر ہوتا ہے، دونوں ہی اپنے اپنے حصہ کا کام انجام دیتے ہیں، اپنے لیئے، ایکدوسرے کے لیئے اور اپنے بچوں کے لیئے۔ لیکن بات تب بگڑتی ہے جب ان دونوں میں سے کوئی ایک مالک بن کر دوسرے کو نوکر بنانے کی کوشش کرے۔
کامیاب ازدواجی زندگی کا راز ہے شوہر بیوی دونوں کا نوکر رہنا، اسی میں گھر با کی خشحالی کا راز ہے۔ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے اور سوچ، آپ بھی اس پر ذرا سوچیئے۔

:applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause:
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
یہ جو قصہ کہانی یا ملاقات جو بھی تھا اس کی آخری قسط ہے بھائیو اور بہنو:(

کیوں کہ میں جا رہا ہوں ریاض چھوڑ کر مدینہ منورہ تو سوچا کیوں نا آخری بار جاتے جاتے اپنے پیارے دوستوں کو مل کر ایک شام گزاروں ان کے ساتھ:lovestruck: سو موبائیل کھمایا علی زاکر بھائی سے وعدہ ملاقات کا لینے کی خاطر۔اور پروگرام طے ہوا کہ میں بگاڑی خود جاؤں وہاں:biggrin:۔ سوموار کا مبارک دن چنا گیا اس ملاقات کے لیے :hurryup: اور وقت چنا گیا رات کے آٹھ بجے۔ سو ابھی آٹھ میں 1 گھنٹا باقی تھا کہ فون آیا علی بھائی کی طرف سے کہ کہاں ہو بھائی میں شاید جھوٹ بولنا بھول گیا اور سچ بتا کر پچھتایا کہ میں کچن میں ہوں کچھ کھانا گرم کر رہا ہوں:biggrin: ادھر سے جواب ملا (اے کی چبل مار ریا اے):laughing: تم نے تو کہا تھا کھانا ایک ساتھ کھائیں گے میں نے صفائی دی بھائی بس تھوڑا سا کھاتا ہوں باقی مل کے کھائیں گے پر وہ صاحب مجھے مسلسل دباتے رہے کہ مت کھاؤ:whistle: اوکے پھر بھی تھوڑا سا کھایا اور جا کر محفل پر دوبارہ بیٹھ گیا ساڑھے سات بجے میں اٹھ کت باتھ کیا شیو بنائی اور تیار ہو کی جا بیٹھا اپنی گاڑی میں اور خراماں خراماں چل دیا:cowboy:۔تقریبا 15 منٹ بعد میں ان کے دروازے پر تھا اب فون کیا تو کوئی فون نہیں اٹھا رہا تھا :eek: لو کر لو گل۔

تھوڑی دیر بعد دیکھا تو علی زاکر بھائی نیکر پہن کر افریقی بچوں جیسے بنے کھومتے ہیں اور کسی اللہ کے بندے کو بڑے سنسر کر دینے والے الفاظ میں یاد کر رہے ہیں:rollingonthefloor: جا کر پوچھا سلام دعا کے بعد مرشد یہ کیا حالت بنا رکھی ہے اور کس نے بنائی یہ حالت تو پھر وہی سنسر شدہ الفاظ کے سا تھ بتا جب یہ باتھ روم میں تھے کوئی ان کے روم کی چابی لے کر چل دیا ہے:rollingonthefloor: اسی دوران ایک بہت ہی معزز نظر آنے والے بھائی صاحب آ گئے اور انہوں نے ان کی مشکل حل کرتے ہوئے ان کا روم کھول دیا۔(نوٹ یہ وہ آدمی نہیں تھے جنہوں نے چابی لی تھی بلکہ ایک اور دوست تھے جن کے پاس دوسری چابی تھی)اس دوران ہم وارد کمرہ ہوئے اور ان بھائی صاحب کا تعارف بھی ہوا کہ وہ سوات سے ہیں۔اور علی بھائی کو کپڑے ملے تو پتا چلا یہ پاکستانی ہیں:laughing: ۔اب پتہ چلا دنیا کے سب سے محنتی انسان محترم طالوت صاحب ابھی تک آفس میں کچھ فائلوں کی مت مار رہے ہیں جبکہ ڈیوٹی ختم ہو چکی ہے:grin:۔ان کو فون کیا تو جواب نہیں لگتا ہے کوئی دو نمبر کام کر رہے تھے:grin:۔اور وہ بھی 5 منٹ بعد آگئے اور آتے ہی ارشاد فرمایا اتنا فون تو آج تک مجھے گھر والوں نے بھی نہیں کیا(آپ نے ایسا کون سا اچھا کام کیا کہ گھر والے آپ کو یاد کریں؟):rollingonthefloor: اور سلام دعا کے بعد بیٹھ گئے ساتھ میں اپنا نیا لیپ ٹاپ بھی لائے:lovestruck: جو مجھے بھی پسند آیا:applause: ہم نے تھوڑا تبصرہ کیا اس پر اور کچھ دیر باتیں کی کہ دوستوں نے کہا چلو کھانا کھاتے ہیں چلو جی ہمارا کیا جاتا ہے:whistle: اور ہم باہر آ کر مشورہ کر کے جانے والے تھے ایک پاکستانی علاقے میں پر راستہ کوئی نہیں جانتا تھا ایک بنگالی نے ہمیں ایسا راستی سمجھایا کہ ہم اپنا گھر بھول گئے


اب میں نے کہا چلا ڈومینوز پزا تو یہ جانا نہیں چاہتے تھے ڈرتے ہیں نا مجھ سے :rollingonthefloor: اور اس طرح مشورے کے بعد اسی پہلے والے بہترین پاکستانی ہوٹل کی طرف گاڑی پر روانہ ہوئے ۔راستہ بھر طالوت بھائی میرے ایک چھوٹے سے بکس پر تبصرہ فرماتے رہے حالانکہ اس کی اتنی ضرورت نا تھی وہ ویلڈنگ کرنے کے راڈ کا بکس تھا پر طالوت بھائی نے نجانے اس کو کیا سے کیا بنا دیا:grin:۔اور جناب ہم پہنچ گئے ہوٹل اور دیا آرڈر کھانے کا مشورے کہ بعد ایک کڑاہی مٹن ایک چکن ایک بریانی اور طالوت بھائی کے پسند کے چھولے:grin: اور کھانا جلدی آ گیا اوراور ہم نے کھانا شروع کیا اور سیاست پر خوب بات کی ہمارے ساتھ وہ دوست بھی تھے جو کہ سوات کی تحصیل کبل سے ہیں اور ان کی فیملی ابھی تک وہیں ہے میرے دل پر اس وقت سخت چھوٹ پہنچی کہ یہ ایک پڑھا لکھا انجینر صاف ستھرا انسان نہایت ہی شریف اور معزز جو ہمارے ساتھ بالکل بھائی کی طرح بیٹھا کھانا کھا رہا ہے اس کا شہر جل رہا ہے اور اس کی فیملی کرفیو میں زندگی گزار رہی ہے اس وقت مجھے کھانا اچھا نہیں لگ رہا تھا شاید اس بھائی کو بھی کیونکہ ہم نے ایک ساتھ کھانا روک دیا:(:(:(پر کوئی کیا کر سکتا ہے افسوس کے سوا:brokenheart: وہ سوات کے بھائی صاحب نے بھی بہت مفید معلومات دیں اور اپریشن کے حق میں نظر آئے:idea2:۔اس طرح کھانا تو پڑا رہا اور میں نے پچھلی بار کا بدلہ چکاتے ہوئے ابھی یہ لوگ ٹیبل پر بیٹھے ہی تھےت کہ جا کر بل دے آیا تو یہ دونوں بھائی بل کھا کر رہے گئے:rollingonthefloor: اور علی بھائیی نے فرمایا (اے کی چبل ماری او اوے) باہر جا کر پوچھت ہوں تم سے میں کون سا دودھ پیتا ہوں ڈر جاتا بولا 2 بار دیکھ لینا جی:tongue: اورہم باہر نکلے پر وہ دیکھ لینا سیاسی بیان نکلا اور طالوت بھائی نے ضد کی چلو آئس کریم کھائیں ۔میں نے کہا یار کوئی قسم لگی ہے کہ ہر بار کھانے کے بعد باسکن روبنز جانا ہے پر وہ بڑے تھے تو میں مان گیا :notlistening: اور ہم نزدیکی سپر مارکیٹ کے ساتھ موجود باسکن روبنز پر گئے تو مجھے پارکنگ نہیں مل رہی تھی اللہ اللہ کر کے ایک بندے نے گاڑی نکال اور میں نے وہاں لگا دی اپنی گاڑی:praying:۔

اب ہم پہنچے 4 آدمی باسکن روبنز کے اندر تو ایک ساتھ جیبوں میں ہاتھ ڈالا تو وہ انڈین آئس کریم بوائے ڈر گیا کہ یہ ڈاکو ہیں یا لٹیرے اور اس کو مختلف فلیور بھی بتا بتا کر ہم نے تنگ کیا ساتھ میں مختلف کمنٹس کر کے اس کو بور بھی کیا:tongue: اور جب پیسے دینے کی وقت ہوا تو علی بھائی اور طالوت بھائی نے 100 والے نوٹ دیے تو اس نے کہا سوری کھلا نہیں اب میں نے دینے چاہے تو یہ دونوں مجھے کسی بگوڑے کی طرح پکڑ کر رکھے ہوئے تھے خیر دونوں نے اپنے اپنے کھلے ریال ملا کر اس کو دیے اور اسطرح 8 منٹ بعد آئس کریم والے بھائی کی ہم نے جان چھوڑی تو وہ سوچتا ہو گا کشمیر کا بدلہ یہ لوگ مجھ سے کیوں لینے آئے تھے یار:confused:۔اور ہم نے کار پارکنگ میں آئس کریم ختم کی تو گاڑی میں بیٹھتے ہوئے ان بھائی صاحب نے اپنے روم میں جانے کی فرمائش کی سو ہم ان کی بات مانتے ہوئے ان کے ساتھ چل دیے۔

انہوں نے پستے کی تھیلی سے توضع کی پر ہم تو سیر تھ ے اور ان کے روم میں جا کر ہم نے بہت دیر تک باتیں کی سیریس ہو کر خاص کر کی اور آپریشن کی جتنی دیر ہم وہاں رہے میرے اندر کوئی انجانی کشمکش رہی نا جانے کیوں اور جب انہوں نے بتایا اپنے علاقے کے بارے میں تو اور بھی دکھ ہوا:brokenheart: سوات کیا سے کیا ہو گیا اور نجانے کیا ہو گا آگے اللہ ہم پر رحم فرما:praying:۔بہت دیر تک شاید 12 بجے تک ہم وہاں رہے پھر ان الوداع کہا اور وہ نیچے گاڑی تک ہم کو چھوڑ گئے۔ اب کہیں جا کر مجھےریلکس فیل ہوا شاید وہ احساس جرم تھا شرمندگی تھی یا کوئی بوجھ پر ان بھائی کی شخصیت دیکھ کر کسی بھی پاکستانی کو غم ہوتا کہ ایسے پڑھے لکھے صاف ستھرے کلین شیو انجینر کے علاقے پر طالبان کی حکومت کبھی بن سکتی ہے:( نا ممکن۔

جب ہم گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے تو ان حضرات کے روم تک پہنچے اور دل کیا کچھ وقت اور گزاریں تو ان کی بھی یہی خواہش تھی۔سو ہم جا بیٹھے علی بھائی کے روم میں جبکہ طالوت بھائی کا روم نمبر 5 کبھی کھلا نہیں دیکھا:grin:۔لیکن خوتین و حضرات علی بھائی کے روم میں ایک درخت لگا ہے جس پر ریال لگتے ہیں:eek: یہ تو حیرانگی کہ انتہا نا رہی میری:grin:۔اب انہوں نے پچھلے بدلے چکانے شروع کیے مزاق میں اور میں بھی ان بھائی کی وجہ سے خاموش رہا تھا اور اپ سیٹ بھی۔

لیکن اب میں نے بھی خوب رگڑا:grin:محفل والے چند نمونے بھی یاد آئے:rollingonthefloor: ویسے ان کو بھی خوب رگڑا کیا کیا بتاؤں ناراض نا ہو جائیں:biggrin: پر زینیب کا یرغمال بنانے والے جملا تو بہت دیر زیر بحث رہا بھولی ہے نا ورنہ مجھے جیسے عادی مجرم کو یرغمال تو کیا سوچ بھی نہیں سکتا کوئی:tongue:۔اور ایک بے وفا دوست کی یاد بھی آئی ان کو فون پر بتا دیا ہے کہ ان کو یاد کیا تھا :devil:۔بہت ساری سنسر کرنے والی باتیں ہوئی جو کہ نا قابل اشاعت ہی رہنے میں بھلائی ہے:grin:۔ اس بار تصویروں کا زکر کسی نے بھول کر بھی نہین کیا کیونکہ پچھلی بار ہماری بے عزتی اچھی خراب ہوئی تھی اب ہم باہر آ گئے دروانے کے تو بھی باتیں ہوتی رہی اور جی بھر کے باتیں ہوئی ان کا دل مجھے جانے کے لیے اور میرا دل ان کو چھوڑ کر جانے کے لیے تیار نا تھا۔پر کیا کر سکتے ہیں جو ملتے ہیں ان کو ایک دن جدا بھی ہونا ہوتا ہے:(۔جتنے دن میں ریاض میں تھا انہوں نے میرا ساتھ دیا اب جاتے وقت مجھے افسوس تو ہوا پر اطمینان تھا کہ پھر ان کو ضرور ملوں گا کسی نا کسی دن زندگی میں:hurryup: ۔

اور اسطرح ہم جدا ہوئے تو میں راستے بھر کچھ سوچتا ہوا آیا دوستو بات یہ ہے کہ کل ایک میرے دوست نے کہا ہے کہ۔۔

پلیز موڈریٹ حضرات یہ ایک سوال ہے حزف یا تدوین نا کریں تو مہربانی ہو گی:talktothehand:


بیوی نوکرانی ہی ہوتی ہے اور کیا اس کو آم لینے کے لیے گھر لاتے ہیں۔

اس دوست کی اس سوچ پر آپ سب کا کیا خیال ہے؟ میں جاننا چاہتا ہوں؟

اور یہ سوچتے ہوئے میں عابدہ پروین کا گانا جب سے توں نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے سنتے ہوئی گھر آ کر سو گیا:grin:

السلام علیکم یقین کرو آج میرا موڈ کچھ ٹھیک نہیں تھا بلکے پچھلے کچھ دنوں سے ٹھیک نہیں تھا اسی لیے محفل پر بہت کم نظر آ رہا ہوں شاید یہاں تنہا ہوں اس لیے
لیکن آج پتہ نہیں کیسے میری نظر اس دھاگے پر پڑ گئی اور میں نے اس کو پڑھنا شروع کر دیا ویسے تو میں اتنے لمبے دھاگے دیکھ کر ہی بھاگ جاتا ہوں تفصیل نہیں پڑھتا تبصرے پڑھ کر اندازہ کر لیتا ہوں کیا لکھا ہو گا :grin: لیکن اس کو پوڑا پڑھا ہے وہ بھی پتہ ہے کیسے پہلے کچھ تبصرے پڑھے خرم بھائی کا تبصرہ پھر راجا بھائی کا تبصرہ پھر کچھ اور پھر سوچا پورا ہی پڑھ لوں مزے کا ہی ہو گا ہاہاہاہا :grin: پھر اللہ اللہ کر کے پڑھنا شروع کیا تو بہت مزہ آیا میں شروع میں تو ہنستا ہی رہا بہت خوب بہت مزہ آیا پڑھ کر بہت شکریہ آپ کی اس تحریر کی وجہ سے میرا موڈ پہلے سے بہتر ہو گیا ہے :grin:
 
Top