خوش آمديدآداب
میں ایرانی ہوں ۔میں نےایران میں ارردو زبان کا بی ۔اے کیا ۔اب یہاں آیا ہے تا کہ آپ کی مدد سے میری اردو ترقی کرے ۔ان شا اللہ
مجھے اردو زبان اچھی لگتی ہے۔
اس جملے میں نہ کے بعد 'کہ' بھی لکھا جانا چاہیے تھا یعنی "میرے دوست، میں صاحبہ ہوں نہ کہ صاحب"۔ یعنی میں خاتون ہوں مرد نہیں۔ جس طرح آپ نے لکھا ہے اس کا مطلب یہ بنتا ہے کہ نہ میں صاحب ہوں، نہ میں صاحبہ ہوںمیرے دوست میں صاحبہ ہوں نہ صاحب
اس وضاحت کے لیے،بهت شکریه آپ کااس جملے میں نہ کے بعد 'کہ' بھی لکھا جانا چاہیے تھا یعنی "میرے دوست، میں صاحبہ ہوں نہ کہ صاحب"۔ یعنی میں خاتون ہوں مرد نہیں۔ جس طرح آپ نے لکھا ہے اس کا مطلب یہ بنتا ہے کہ نہ میں صاحب ہوں، نہ میں صاحبہ ہوں
اس کے علاوہ تعارف میں بھی انہوں کہ اپنے آپ کو مذکر لکھا ہے جس سے بہت سے احباب کو یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ یہ صاحب ہیں۔اس جملے میں نہ کے بعد 'کہ' بھی لکھا جانا چاہیے تھا یعنی "میرے دوست، میں صاحبہ ہوں نہ کہ صاحب"۔ یعنی میں خاتون ہوں مرد نہیں۔ جس طرح آپ نے لکھا ہے اس کا مطلب یہ بنتا ہے کہ نہ میں صاحب ہوں، نہ میں صاحبہ ہوں
اب یہاں آیا ہے تا کہ آپ کی مدد سے میری اردو ترقی کرے
جی ہاں۔آپ کی فرمائش بالکل ٹھیک ہے۔اس پر غور کرنے سے آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اس کو تدویں کیا میں نے۔شکریہاس کے علاوہ تعارف میں بھی انہوں کہ اپنے آپ کو مذکر لکھا ہے جس سے بہت سے احباب کو یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ یہ صاحب ہیں۔
دراصل اردو اور فارسی کے جملوں کی بناوٹ میں مذکر و مونث میں بہت فرق ہے، فارسی میں فعل کے ساتھ مذکر و مونث لگایا ہی نہیں جاتا، "اُو رفت" کا مطلب وہ گیا اور وہ گئی دونوں ہو سکتے ہیں یعنی "رفتن" کے ساتھ مذکر و مؤنث کی ضرورت نہیں لیکن اردو میں "جانا" کے ساتھ جملہ بناتے ہوئے لازمی طور پر جنس کا اظہار کرنا پڑے گا، یعنی "وہ گیا" یا "وہ گئی"۔ اس لحاظ سے اردو تھوڑی مشکل ہے، ان کو کچھ دقت ضرور ہوگیاس کے علاوہ تعارف میں بھی انہوں کہ اپنے آپ کو مذکر لکھا ہے جس سے بہت سے احباب کو یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ یہ صاحب ہیں۔