آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،نوابزادہ طلال اکبر بگٹی

زین

لائبریرین
یہ ایک اچھی خبر ہے ۔ نواب اکبر بگٹی کا بیٹا پاکستان کے حق میں‌بات کررہا ہے ۔ یہ بات انہوں نے آج پہلی بار کہی ہے ۔




آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،نوابزادہ طلال اکبر بگٹی
صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے، پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا،سربراہ جے ڈبلیو پی کی پریس کانفرنس
کوئٹہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جمہوری وطن پارٹی کے صدراور نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے، پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا۔وہ بگٹی ہاﺅس کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ نام نہاد مزاحمت کاروں کی جانب سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنیا جارہا ہے ۔ پٹ فیڈر میں نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے قلعے کے قریب موٹر سائیکل سوار کی خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا تیرہ سالہ بیٹا جاں بحق اور دو بچے شدید زخمی ہوگئے اور بچھائی جانے والی باردوی سرنگ کے پھٹنے سے ایک ستائیس سالہ نوجوان لڑکی ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئی۔وزیراعلیٰ کی ہدایت کے باوجود چیک پوسٹ قائم نہیں کی جارہی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران اور انتظامیہ آمرانہ پالیسیز پر عمل پیرا ہو کر جان بوجھ کر بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ چند بلوچستان دشمن عناصر ہمیں آپس میں دست و گریباں کرکے اپنے مذموم مقاصد کرنا چاہتے ہیں تاکہ شہید وطن نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد حق حاکمیت وسائل و ساحل و خود مختاری کے حصول کی تحریک کو نقصان پہنچایا جاسکے انہوں نے کہا کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ایسے عناصر اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ہم اپنی جدوجہد جداری رکھٰں گےا ور اس جدوجہد میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے واضح کیا کہ سینیٹر شاہد بگٹی کا جمہوری وطن پارٹی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ اسے پارٹی کا سیکرٹری جنرل ظاہر کیا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگاکر صحافیوں، مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوں اور دیگر بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے مزاحمت کار نہیں تخریب کار ہیں چاہیئے وہ براہمداغ بگٹی ہی کیوں نہ ہوں اور مزاحمت کے نام پر تخریب کاری کرنے والوں کا ہر سطح پر ڈھٹ کر مقابلہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک پاکستان قائم ہیں جبکہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والوں کا ساتھ نہیں دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری اور ساحل و وسائل پر حق حاکمیت کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی ہر سطح پر مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ قوم پرست جماعتیں نواب اکبر بگٹی کی شہادت پر سیاست کررہی ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی ایشو نہیں۔ کراچی کی موجودہ صورتحال سے متعلق سوال پر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات سے ثابت ہورہا ہے کہ پاکستان کومزید توڑنے کے لیے راہ ہموار کی جارہی ہے ،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا اور اس بات کی نشاندہی گزشتہ سال کوئٹہ میں اے پی ڈی ایم کے جلسے میںڈاکٹر قادر مگسی نے بھی کی تھی انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اگر پاکستان سے وفادار ہوتے تو ہر گزلال مسجد ، قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں آپریشن نہیں کرتا اور نہ ہی بارہ مئی جیسے حالات پیدا ہونے دیتا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحد کے عوام اگر اپنے صوبے کا نام بدلنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے اس پر اعتراض کرنا بالکل بے جا ہے ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
آدھی بات اچھی کی ہے اور آدھی بات غلط کر گیا ہے۔

جمہو ری وطن پارٹی کے صدراور نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے،

1۔ پہلی بات نوٹ کرنے والی یہ ہے کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار موجود ہیں
2۔ اور یہ تخریب کار صحافیوں، مزدوروں، کرکٹ کھیلتے جوانوں اور بے گناہ افراد کو قتل کر رہے ہیں۔

اور یہ چیزیں ماننے کے بعد پھر مشرف حکومت کو الزام دے رہا ہے کہ اُس نے بلوچستان میں اس تخریب کاری کے خلاف آپریشن کیوں شروع کیا:

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اگر پاکستان سے وفادار ہوتے تو ہر گزلال مسجد ، قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں آپریشن نہیں کرتا

تو مشرف حکومت نے تو کئی مہینے تک انتظار کیا مگر یہ تخریب کار مسلسل ہتھیار اٹھائے ہوئے کاروائیاں کر رہے تھے۔ تو کیا مشرف حکومت کے پاس الہ دین کا چراغ تھا جو ان تخریب کاروں کے خلاف آپریشن کیے بغیر انکی تخریب کاری کو ختم کر دیتا؟ یہی میڈیا چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ انڈیا سے کڑوڑوں روپے ان تخریب کاروں کو پہنچے ہیں اور کڑوڑوں کا اسلحہ علاقہ غیر سے خرید کر تخریب کاروں میں بانٹا جا چکا ہے۔
خود اپنے متعلق یہ بندہ کہہ رہا ہے کہ تخریب کاروں کے خلاف لڑائی لڑے گا ۔۔۔ مگر یہ کیا کہ جب مشرف حکومت نے کیا تو اُن پر الزامات؟
باقی لال مسجد آپریشن اور قبائلی علاقوں میں ٹیررازم کے خلاف جنگ کرنے پر مشرف حکومت کو آج بیٹھ کر نشانہ بنانا بھی عجیب حرکت ہے جبکہ ایک طرف خود ہی میڈیا محسود پر الزام لگا رہا ہے کہ وہ بھارتی ایجنٹ ہے اور بھارتی پیسے سے ہزاروں خود کش حملہ آور پیدا کیے ہیں اور اسکا افغانی طالبان سے کوئی تعلق نہیں ۔۔۔۔۔ بلا بلا بلا۔
اگر اتنے خود کش حملے، اور اسکے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ افراد کی شہادت کے بعد بھی اگر کسی کو فاٹا میں بزور طالبنائزیشن نظر نہیں آتی اور وہ آپریشن کی مخالفت کرتا ہے تو ایسا شخص پاکستان کے لیے جانے انجانے میں خطرناک کردار ادا کر رہا ہے۔
/////////////////////////////

اور یہ بیان بھی بہت غیر ضروری ہے اور صرف مشرف دشمنی میں دیا گیا ہے۔
پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا

ان لوگوں کو سالہا سال سے فاٹا، سہراب گوٹھ، بلوچستان، اپنے علاقے اپنے لوگوں کے ہاتھوں میں غیر قانونی اسلحہ نظر نہیں آیا، مگر جو حکومت سندھ نے قانونی طور پر کسی بھی قومیت کا خیال کیے بغیر قانونی اسلحہ لائسنس جاری کیے ہیں اُن پر ایسے الفاظ میں چیخا چلایا جا رہا ہے۔

دہشت گردی کی جتنی وارداتیں ہوتی ہیں، ان میں شاید ہی ایک فیصد وارداتوں میں قانونی اسلحہ استعمال ہوتا ہو۔ لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ دہشت گردی میں کلاشنکوف جیسے آٹومیٹک ہتھیار استعمال ہوتے ہیں یا پھر بم خیز مواد وغیرہ، جبکہ Semi Automatic ہتھیار یا Non. Automatic ہتھیاروں سے دہشت گردی نہیں ہوتی۔

تو پھر سوال ہے کہ ان صاحب کو عمران خان کی طرح تکلیف کیا ہے جو ان قانونی اسلحہ لائسنسوں پر یوں چیخ رہے ہیں؟ تو جواب ہے صرف انکی مشرف دشمنی اور مشرف کی قوم [مہاجر] سے دشمنی۔ آج دسیوں سال ہو گئے ہیں اور قوم کا ایک دھڑا کھل کر کراچی اور بقیہ پورے پاکستان کو غیر قانونی اسلحہ سے مسلح و لیس کیے جا رہا ہے، مگر اسکے خلاف عمران خان اور ان جیسے لیڈروں کی زبانیں سالوں سے گنگ ہیں اور مستقبل میں بھی گنگ ہی رہیں گی۔
اللہ تعالی اس قوم کے دیدہ بینا عطا فرمائے تاکہ یہ اپنے ایسے لیڈروں کے بیانات اور پروپیگنڈہ سے نکل کر دیکھ سکے کہ حقیقت کیا ہے اور کیا واقعی صدر مشرف پر یہ الزام لگا کر نفرتیں بڑھانا جائز ہے کہ وہ اپنی قوم [مہاجروں] کو مسلح کر گئے؟
جب عمار بھائی نے سماء ٹی وی کے حوالے سے وہ مظالم بیان کیے جو مہاجروں پر ہوئے تھے تو میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ کم از کم اب بات دونوں دھڑوں پر آ کر رکے گی، ورنہ ابھی تک تو کسی کو متحدہ پر ہونے والا ظلم نظر ہی نہیں آتا اور 12 مئی سے لیکر ہر ہر ہنگامے و اسلحے کا الزام صرف اور صرف مہاجروں پر ہے جبکہ بقیہ پارٹیاں اور قومیتیں بالکل فرشتہ ہیں۔
 

زین

لائبریرین
اور یہ چیزیں ماننے کے بعد پھر مشرف حکومت کو الزام دے رہا ہے کہ اُس نے بلوچستان میں اس تخریب کاری کے خلاف آپریشن کیوں شروع کیا:


تو مشرف حکومت نے تو کئی مہینے تک انتظار کیا مگر یہ تخریب کار مسلسل ہتھیار اٹھائے ہوئے کاروائیاں کر رہے تھے۔ تو کیا مشرف حکومت کے پاس الہ دین کا چراغ تھا جو ان تخریب کاروں کے خلاف آپریشن کیے بغیر انکی تخریب کاری کو ختم کر دیتا؟ یہی میڈیا چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ انڈیا سے کڑوڑوں روپے ان تخریب کاروں کو پہنچے ہیں اور کڑوڑوں کا اسلحہ علاقہ غیر سے خرید کر تخریب کاروں میں بانٹا جا چکا ہے۔
خود اپنے متعلق یہ بندہ کہہ رہا ہے کہ تخریب کاروں کے خلاف لڑائی لڑے گا ۔۔۔ مگر یہ کیا کہ جب مشرف حکومت نے کیا تو اُن پر الزامات؟

یہ سوال ان سے پریس کانفرنس میں پوچھا بھی گیا جس کے جواب میں طلال بگٹی نے کہا کہ معصوم لوگوں کو مارنے والے چاہے نوابزادہ براہمداغ بگٹی (نواب اکبر بگٹی کا پوتااور طلال بگٹی کا بھتیجا) ہی کیوں نہ ہو ، وہ اس کی مخالفت کرے گا، پرویز مشرف نے بے گناہ قبائلیوں‌کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے تو یہ بھی الزام لگایا کہ فورسز خود علاقے میں گڑ بڑ کرکے وہاں اپنی موجودگی کا جواز بنارہی ہے
 

طالوت

محفلین
ہوا کا ٹھنڈا جھونکا ہے یہ خبر ۔۔۔
مہوش آپ کو اپنی اسٹیٹمنٹ یاد ہے متحدہ سے متعلق جب آپ ان کی حقوق کی مسلح جدوجہد کو جسٹیفائے کر رہی تھیں ؟
(ڈھونڈنے کا کام خود کر لیجیے گا)
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
ہوا کا ٹھنڈا جھونکا ہے یہ خبر ۔۔۔
مہوش آپ کو اپنی اسٹیٹمنٹ یاد ہے متحدہ سے متعلق جب آپ ان کی حقوق کی مسلح جدوجہد کو جسٹیفائے کر رہی تھیں ؟
(ڈھونڈنے کا کام خود کر لیجیے گا)
وسلام

بھائی صاحب،
میں نے ہمیشہ مسلح چیزوں کی مذمت کی ہے اور ہمیشہ صرف یہ بتایا ہے کہ کراچی میں تمام دھڑے ہی مسلح ہیں اور سب کی مذمت ہونی چاہیے اور صرف ایک دھڑے کو نشانہ بنانا ناانصافی ہے۔

مگر آپ کیا یہ بتائیں گے کہ متحدہ کی تو آپ نے مسلح جدوجہد پر مکمل مخالفت کی، مگر یہاں پر ان لوگوں کا مسلح جدوجہد پر ساتھ کیوں؟ کیا یہاں پر آپ کو ان کی ایسی ہی مذمت اور مخالفت نہیں کرنی چاہیے جیسا کہ متحدہ کی آپ نے کی ہے؟
 

زین

لائبریرین
یہ بات بھی یاد رہے کہ قبائلی لوگ اسلحہ کو اپنا زیور سمجھتے ہیں ۔
 

طالوت

محفلین
بھائی صاحب،
میں نے ہمیشہ مسلح چیزوں کی مذمت کی ہے اور ہمیشہ صرف یہ بتایا ہے کہ کراچی میں تمام دھڑے ہی مسلح ہیں اور سب کی مذمت ہونی چاہیے اور صرف ایک دھڑے کو نشانہ بنانا ناانصافی ہے۔
مگر آپ کیا یہ بتائیں گے کہ متحدہ کی تو آپ نے مسلح جدوجہد پر مکمل مخالفت کی، مگر یہاں پر ان لوگوں کا مسلح جدوجہد پر ساتھ کیوں؟ کیا یہاں پر آپ کو ان کی ایسی ہی مذمت اور مخالفت نہیں کرنی چاہیے جیسا کہ متحدہ کی آپ نے کی ہے؟
کہاں بہن ؟ میں نے کب کسی مسلح جدوجہد کی حمایت کی ہے اب تک :confused: اتنا ضرور ہے کہ میں ہمیشہ مسلح جدوجہد کرنے کی وجوہات کو دور کرنے ان پرغور کرنے پر زور دیتا ہوں ۔۔ مجھے نہیں یاد پڑتا کہ اب تک میں نے کسی مسلح جدوجہد کی حمایت کی ہو ۔۔
اور میرے خیال میں کراچی کے حوالے سے جو دھاگہ ہے وہاں میں نے دونوں گروہوں کی مذمت کی ہے آپ میرے پیغامات پھر سے پڑھ لیں ۔۔

وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
مہوش آپکو سہراب گوٹھ سے قلبی لگاؤ ہے۔ D:
:)
ویسے مذاق برطرف ۔۔۔ ساجد بھائی، کیا آپ نے غور کیا کہ:

1۔ سہراب گوٹھ کراچی میں اس وقت نفرتوں، برائیوں، اسلحہ، ڈرگز۔۔۔۔ ان سب کا سب سے بڑا محور ہے؟

2۔ کیا آپ کو پچھلے کچھ سالوں سے خبریں ملی ہیں کہ مہاجر آبادی نے پنجابی آبادی کا کراچی میں قتل شروع کر رکھا ہو؟ [حالانکہ ماضی میں تعلقات بہت خراب رہے ہیں]
3۔ کیا آپ نے پچھلے کچھ سالوں سے خبریں سنی ہیں کہ مہاجروں اور سندھیوں کے پھڈے ہو رہے ہوں؟ [حالانکہ ماضی میں تعلقات بہت خراب رہے ہیں]

تو پھر صرف پختون/افغان ہی کیوں ہیں جن سے اتنی لڑائی چل رہی ہے؟ اگر ہم سوچیں تو ہمیں کراچی کے اصل اور اہم مسائل نظر آ جائیں گے۔

4۔ سہراب گوٹھ کو اپنی پختون قومیت کے نام پر "علاقہ غیر" بنا لیا گیا ہے۔ اور ادھر ہر وہ جرم و برائی موجود ہے جو علاقہ غیر کا خاصہ ہے [کلاشنگوف و دیگر اسلحہ سمگلنگ، ڈرگز اسمگلنگ، چوری کی کاروں کے پارٹس کا کاروبار، بندوق کی نال پر کھلی دہشتگردی کرتے ہوئے مکانات پر ناجائز قبضے، اور زمینوں پر ناجائز قبضے اور ناجائز تجاوزات، ۔۔۔۔۔۔]۔ اور اب برائی سہراب گوٹھ سے بڑھ کر آگے آگے شہر کے دیگر علاقوں میں پھیل رہی ہے۔ سپر ہائی وے پر اتنی ناجائز تجاوزات ہو چکی ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
ایک اور ڈسکشن فورم پر کراچی سے ایک ڈیفنس کے آفیسر یہ بتلا رہے تھے کہ اہل کراچی کو سہراب گوٹھ اتنا جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مگر سپر ہائی وے سے سب کا گذر ہونا ہے، اور اگر فسادات ہوئے تو اہل کراچی کی سوچ یہ ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ سپر ہائی وے کو بلاک کر کے انہیں مارا جائے گا۔
بہرحال، سپر ہائی وے کے حوالے سے اہل کراچی کے یہ خدشات درست ہیں یا نہیں، مگر ایک بات یقینی ہے کہ سپر ہائی وے کے آس پاس یہ تمام کی تمام ناجائز قبضے ختم ہونے چاہیے ہیں۔

5۔ اور ساجد،۔۔۔۔ یہ سب کچھ کراچی میں ہو رہا ہے، مگر کیا وجہ ہے کہ ملک کے ایک لیڈر، اور ملک کے میڈیا کے ایک چینل اور ملک کے اخبارات میں سے ایک اخبار میں کراچی میں پلتی نفرتوں کی اصل برائی و فتنے و غیر قانونیت پر ایک لفظ سننے کو نہیں ملتا؟

۔ نواز شریف، زرداری، ہیں تو وہ خاموش ہیں [یا پھر انہیں صرف متحدہ ہی قصوروار نظر آتے ہیں]

۔ عمران خان اور قاضی حسین احمد جیسے سیاستدانوں کی میں بات ہی نہیں کرتی۔ انکا سو فیصدی چیخنا چلانا اور کیڑے نظر آنا صرف اور صرف متحدہ کے لیے مخصوص ہے اور ناممکن ہے کہ ایک لفظ بھی یہ سہراب گوٹھ کی برائیوں کے خلاف کہیں۔
جب عمران مسلسل قانونی لائسنسوں کے اجراء کو کائنات کا سب سے بڑا گناہ بنا کر پیش کریں، اور اُس کے اس پروپیگنڈہ پر بقیہ ملک مسلسل داد و واہ واہ کر رہا ہو [بشمول پڑھے لکھے طبقات کے] اور ان لوگوں کو علاقہ غیر و سہراب گوٹھ میں لاکھوں غیر قانونی کلاشنکوفیں نظر نہ آئیں اور ناجائز اسلحہ کا کاروبار نظر نہ آئے اور کبھی ایک لفظ اسکے خلاف نہ نکلے تو یہ بہت ناانصافی ہے اور صدائے احتجاج بلند کرنا بہت ضروری ہے۔

6۔ اور ساجد، میں آپکو بتا دوں کہ قوم نے قبائلی روایات کے نام قوم کے ایک دھڑے کو قانون سے بالاتر کر دیا ہے، اور یہ چیز بہت سی برائیاں ساتھ میں لائی ہے۔
اسی چیز کی وجہ سے پورا فاٹا کا علاقہ غیر اپنی تمام تر برائیوں [غیر ملکی دہشتگرد، اسلحہ، مافیاپرستی، ڈرگز، چوری کی گاڑیاں، بغیر ٹیکس کی گاڑیاں، بغیر بل کے بجلی۔۔۔۔۔۔۔سمگلنگ کا مال وغیرہ وغیرہ] وجود میں آیا ہے۔

اسلحہ مردوں کا زیور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے یہ پڑھے لکھے لوگوں کے منہ سے سنا ہے۔ اور یہ اتنا اہم مسئلہ ہے کہ میں اس پر مکمل نیا تھریڈ کھولنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔
 
مہوش بہن! میں کچھ باتوں پر مختصر مختصر تبصرہ تو کرسکتا ہوں نا؟ :)
:)
2۔ کیا آپ کو پچھلے کچھ سالوں سے خبریں ملی ہیں کہ مہاجر آبادی نے پنجابی آبادی کا کراچی میں قتل شروع کر رکھا ہو؟ [حالانکہ ماضی میں تعلقات بہت خراب رہے ہیں]
بالکل، قتل تو اگرچہ نہیں ہورہا لیکن نفرت کی انتہا ہے۔ پنجابیوں کا ذکر اچھے الفاظ میں نہیں کیا جاتا بلکہ سندھ یا کراچی کے حوالے سے ہر غلط صورتحال کا ملبہ عموما پنجاب اور پنجابیوں پر ڈالا جاتا ہے۔

ایک اور ڈسکشن فورم پر کراچی سے ایک ڈیفنس کے آفیسر یہ بتلا رہے تھے کہ اہل کراچی کو سہراب گوٹھ اتنا جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مگر سپر ہائی وے سے سب کا گذر ہونا ہے، اور اگر فسادات ہوئے تو اہل کراچی کی سوچ یہ ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ سپر ہائی وے کو بلاک کر کے انہیں مارا جائے گا۔
یہ کسی صاحب کی غلط فہمی ہی ہے۔ نارتھ کراچی/ سرجانی ٹاؤن، وغیرہ سے نرسری یا شاہ فیصل کالونی/ ڈرگ کالونی، ملیر، قائد آباد، جیسے علاقوں کی طرف جانے کے لیے سہراب گوٹھ ہی سے گزرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ ابھی یہاں اوور ہیڈ برج بن گیا ہے لیکن گزرنا تو آپ نے اسی علاقے سے ہے نا۔۔۔ اگر آپ سپر ہائی وے پر نہ بھی جائیں تو سہراب گوٹھ سے سپر ہائی کی طرف جانے والے رستے سے دیگر کئی رہائشی آبادیوں کا راستہ نکلتا ہے۔ رہی بات، غیر قانونی پتھاروں کی۔۔۔ بلکہ روڈ سے ہٹ کر دونوں طرف کچی سڑک ہے اور سہراب گوٹھ سے سپر ہائی وے کی طرف جانے کو مڑیں تو بائیں طرف بس اسٹینڈ ہے جہاں بیرونِ شہر جانے والی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں۔۔۔ اب انہی کے ساتھ ریڑھی والے کھڑے ہوگئے ہیں لیکن یہ گاڑیوں کا راستہ بلاک نہیں کررہے۔ یہ صرف کچے علاقے میں کھڑے ہیں۔ عام طور پر آنے جانے والوں کو یہاں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوتا۔
ہاں، اگر پسِ پردہ کچھ غلط کام ہورہا ہے تو حیرت ہے کہ اسے اب تک بے نقاب کیوں نہیں کیا گیا؟ پی پی پی کیوں آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے؟ یہ معاملہ متحدہ کے ہینڈل کرنے کا نہیں ہے کیونکہ اگر متحدہ نے اس معاملہ میں ہاتھ ڈالا تو تعصب کا الزام لگے گا اس لیے یہ ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے کہ وہ کوئی جراتمندانہ مگر قانونی قدم اٹھائے۔

یہ سب کچھ کراچی میں ہو رہا ہے، مگر کیا وجہ ہے کہ ملک کے ایک لیڈر، اور ملک کے میڈیا کے ایک چینل اور ملک کے اخبارات میں سے ایک اخبار میں کراچی میں پلتی نفرتوں کی اصل برائی و فتنے و غیر قانونیت پر ایک لفظ سننے کو نہیں ملتا؟
ہمارا میڈیا ایسے واقعات کی رپورٹنگ صرف اس طرح کرتا ہے: "نامعلوم افراد" کی فائرنگ۔ "دو گروہوں" میں تصادم۔ اس میں کہیں بھی ایم کیو ایم یا اے این پی کا نام نہیں ہوتا۔

نواز شریف، زرداری، ہیں تو وہ خاموش ہیں [یا پھر انہیں صرف متحدہ ہی قصوروار نظر آتے ہیں]
میرے خیال میں نواز شریف کا تو یہ مسئلہ ہی نہیں ہے۔ وہ خاموش ہی بیٹھے رہیں تو مناسب ہے۔ انہوں نے اگر کچھ کہنا بھی ہے تو اسے منفی انداز ہی میں پیش کیا جانا ہے۔ ہاں، زرداری صاحب کی خاموشی دراصل سیاسی ہے اور ان کی مجبوری بھی۔ کیونکہ ایم۔کیو۔ایم بھی ان کی حلیف ہے اور اے۔این۔پی بھی۔ بلکہ سچ کہوں تو ان دونوں جماعتوں کی اقتدار میں پیپلز پارٹی سے شراکت کے بعد ہمیں امید تھی کہ اب خون خرابا کم ہوگا کیونکہ پیپلز پارٹی کنٹرول رکھے گی دونوں کو لیکن یہ تو معاملہ ایسا الٹ نکلا کہ کل ذوالفقار مرزا نے بیان دیا: "اگر کراچی میں مینڈیٹ رکھنے والی جماعتیں چاہیں تو حالات 6 گھنٹے میں کنٹرول ہوسکتے ہیں۔"
دراصل یہ بیان پیپلز پارٹی کے بے بسی کا ثبوت تو ہے ہی، ساتھ میں ایم کیو ایم اور اے این پی، دونوں جماعتوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
پھر الطاف بھائی ناٹک کرتے ہیں کہ کارکنان امن کی خاطر لوگوں کے پیر بھی پڑ جائیں اور میں ہاتھ جوڑ کر امن کی بھیک مانگتا ہوں۔میں نے بھائی سے کہا، دو روپے کا امن اس کی جھولی میں ڈال دو۔ :lll:
اتنا ہی امن کا خیال تھا تو پہلے تعصبانہ بیانات نہیں دینے چاہیے تھے۔ :(
 
اووپس۔۔۔ میں نے اتنی تفصیل یہ سوچ کر لکھ دی کہ یہ کراچی کے امن والا دھاگہ ہے۔۔۔ یہاں تو آپ نے آزاد بلوچستان والے دھاگے میں سہراب گوٹھ کا ذکر چھیڑ دیا تھا۔۔۔ :lll: آپ نے اپنے ساتھ مجھے بھی اتنی بڑی بڑی پوسٹس لکھنے کی عادت ڈال دینی ہے۔ ;)
مذاق
 

گرو جی

محفلین
یہ کیا ہو گیا زمانے کو
مہوش صاحبہ متحدہ کی بیجا حمایت چھوڑ دیں، سب دہشتگرد ہیں متحدہ،اے این پی وغیرہ وغیرہ مرتا کون ہے صرف غریب
 

زین

لائبریرین
ہممممممممممم ۔ اب کچھ بلوچستان کی صورتحال پر بھی بحث ہونی چاہیئے ، جو کچھ کراچی میں‌ہورہا ہے وہی کچھ یہاں‌بھی ہورہا ہے ۔کہا جارہا ہے کہ یہاں‌بھی امریکہ ، اسرائیل ،افغانستان اور بھارت مداخلت کرہا ہے ۔
 

طالوت

محفلین
میرے خیال میں بہت زیادہ "پڑھا لکھا طبقہ" یا بہت زیادہ جاہل لوگ ہی ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں ورنہ عمومی صورتحال ایسی نہیں ۔۔کم از کم میرے ساتھ ۔۔ میرے ایک دوست بلوچ ہے ، ایک سندھی ہے ، ایک سرائیکی ہے ، بچپن کا یارانہ ایک مہاجر کے ساتھ ہے ، پٹھان ہمارے پڑوسی ہیں ، میں خود پنجابی ہوں میرے بھائی کا ایک دوست ایرانی ہے ، پٹھان اور سندھی پڑوسیوں کے گھروں میں کھیل کود کر بچپن گزارا ہے اور الحمدللہ آج بھی ان کی محبت ویسی ہی ہے ، ہندو دوست ہیں ، بڑی طویل فہرست ہے اور ہر قوم کے لڑکے دوست ہیں ، مگر کبھی کسی کو کسی دوسری قوم سے نفرت کا اظہار کرتے نہیں دیکھا ۔۔ آنے والے برس میں کوئٹہ جانے کا بھی ارادہ ہے (ایک پٹھان دوست نے سیبوں کا باغ لگایا ہے ذرا مفت خوری کر آئیں گے;))
اصل ضرورت ہمیں اپنے اندر محبت پیدا کرنے کی ہے ۔۔
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
بالکل، قتل تو اگرچہ نہیں ہورہا لیکن نفرت کی انتہا ہے۔ پنجابیوں کا ذکر اچھے الفاظ میں نہیں کیا جاتا بلکہ سندھ یا کراچی کے حوالے سے ہر غلط صورتحال کا ملبہ عموما پنجاب اور پنجابیوں پر ڈالا جاتا ہے۔
عمار، میری ذاتی رائے یہ ہے کہ:
1۔ یہ صرف جہلاء کے طبقے ہیں جو جو ہر قوم میں ہیں اور ان میں پڑھے لکھے جہلاء بھی شامل ہیں۔
مہاجروں میں پنجابیوں کے خلاف اتنی ہی نفرت ہے جتنی کہ پنجابیوں میں مہاجروں کے خلاف اور یہ دونوں باتیں بہت افسوسناک ہیں۔

2۔ اور پنجابیوں کے خلاف صرف مہاجروں کے طبقات میں ہی نفرت نہیں، بلکہ آپ کسی پٹھان، کسی سرائیکی، کسی بلوچی، کسی سندھی کو لے لیں، وہ وہی شکوے شکایتیں کرتا نظر آئے گا جو مہاجر کر رہا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ کہ چونکہ مرکز میں پنجاب اپنی اکثریت کی بنا پر قابض ہے اس لیے تمام سرکاری جاب پر پنجابیوں کی اجارہ داری ہے وغیرہ وغیرہ وغیرہ۔
تقسیم پاکستان سے قبل مشرقی پاکستان کو مغربی پاکستان سے ایسی ہی نفرت اور شکایات تھیں کہ اکثریت کے بل بوتے پر مغربی پاکستان انکو انکے پورے حقوق نہیں دیتا۔

3۔ بہرحال، پنجاب کے خلاف یہ نفرت اور شکایتیں ایک طرف۔۔۔۔۔ لیکن آج کے دن ان کی وجہ سے کراچی میں کوئی ہنگامے نہیں ہو رہے اور تصادم کی راہیں گرم نہیں ہو رہیں۔
اور اس لیے اس چیز کو آج کے دن اُس تصادم، نفرت اور وجوہات سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا جو کہ سہراب گوٹھ کی صورت میں موجود ہے کہ جس پر آج کے دن سب کی توجہات مرکوز ہیں، اور چھوٹی سی چنگاری بھی بہت بڑی آگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔
///////////////////////////////////////
از عمار:
یہ کسی صاحب کی غلط فہمی ہی ہے۔ نارتھ کراچی/ سرجانی ٹاؤن، وغیرہ سے نرسری یا شاہ فیصل کالونی/ ڈرگ کالونی، ملیر، قائد آباد، جیسے علاقوں کی طرف جانے کے لیے سہراب گوٹھ ہی سے گزرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ ابھی یہاں اوور ہیڈ برج بن گیا ہے لیکن گزرنا تو آپ نے اسی علاقے سے ہے نا۔۔۔ اگر آپ سپر ہائی وے پر نہ بھی جائیں تو سہراب گوٹھ سے سپر ہائی کی طرف جانے والے رستے سے دیگر کئی رہائشی آبادیوں کا راستہ نکلتا ہے۔ رہی بات، غیر قانونی پتھاروں کی۔۔۔ بلکہ روڈ سے ہٹ کر دونوں طرف کچی سڑک ہے اور سہراب گوٹھ سے سپر ہائی وے کی طرف جانے کو مڑیں تو بائیں طرف بس اسٹینڈ ہے جہاں بیرونِ شہر جانے والی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں۔۔۔ اب انہی کے ساتھ ریڑھی والے کھڑے ہوگئے ہیں لیکن یہ گاڑیوں کا راستہ بلاک نہیں کررہے۔ یہ صرف کچے علاقے میں کھڑے ہیں۔ عام طور پر آنے جانے والوں کو یہاں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوتا۔
کراچی کا نقشہ اور پرابلم ٹھیک طریقے سے بیان کرنے کا شکریہ۔
یعنی صحیح صورتحال یہ ہے کہ سہراب گوٹھ شہر کے وسط میں نہیں، مگر پھر بھی ایسی جگہ آ گیا ہے کہ جہاں سے کراچی کے دیگر اہم علاقے کٹ رہے ہیں۔
کاش کہ سہراب گوٹھ کسی ایک ایسے کونے میں ہوتا جس سے کراچی کی دیگر علاقے متاثر نہ ہوتے۔

//////////////////////////////
از عمار:
ہمارا میڈیا ایسے واقعات کی رپورٹنگ صرف اس طرح کرتا ہے: "نامعلوم افراد" کی فائرنگ۔ "دو گروہوں" میں تصادم۔ اس میں کہیں بھی ایم کیو ایم یا اے این پی کا نام نہیں ہوتا۔
نہیں عمار بھائی،
سوال یہاں کچھ اور تھا۔
اور وہ یہ کہ سہراب گوٹھ غیر قانونی اسلحہ کی سمگلنگ اور سپلائی کا اڈہ ہے۔ مگر عمران خان اور دیگر لیڈران کو ان غیر قانونی چیزوں کے خلاف ایک لفظ بولنے کی توفیق نہیں ہوتی، بلکہ الٹا اگر متحدہ اس پر شور مچاتی ہے تو یہ اصل مسئلے کو چھوڑ کر متحدہ ہی پر قومی عصبیت کا الزام لگانا شروع کر دیتے ہیں اور ان جرائم کرنے والے مجرموں کو قومیت کی آڑ میں مظلوم بنا کر پیش کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
اس طرح کبھی بھی ہم بطور ایک قوم کے فلاح نہیں پا سکتے اور نہ کراچی کے مسائل حل کر سکتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میرے خیال میں بہت زیادہ "پڑھا لکھا طبقہ" یا بہت زیادہ جاہل لوگ ہی ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں ورنہ عمومی صورتحال ایسی نہیں ۔۔کم از کم میرے ساتھ ۔۔ میرے ایک دوست بلوچ ہے ، ایک سندھی ہے ، ایک سرائیکی ہے ، بچپن کا یارانہ ایک مہاجر کے ساتھ ہے ، پٹھان ہمارے پڑوسی ہیں ، میں خود پنجابی ہوں میرے بھائی کا ایک دوست ایرانی ہے ، پٹھان اور سندھی پڑوسیوں کے گھروں میں کھیل کود کر بچپن گزارا ہے اور الحمدللہ آج بھی ان کی محبت ویسی ہی ہے ، ہندو دوست ہیں ، بڑی طویل فہرست ہے اور ہر قوم کے لڑکے دوست ہیں ، مگر کبھی کسی کو کسی دوسری قوم سے نفرت کا اظہار کرتے نہیں دیکھا ۔۔ آنے والے برس میں کوئٹہ جانے کا بھی ارادہ ہے (ایک پٹھان دوست نے سیبوں کا باغ لگایا ہے ذرا مفت خوری کر آئیں گے;))
اصل ضرورت ہمیں اپنے اندر محبت پیدا کرنے کی ہے ۔۔
وسلام

یہی میرے دل کی آواز ہے۔
کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے سب سے اہم چیزیں میرے نزدیک دو ہیں۔
1۔ سب سے پہلے انصاف
2۔ اور پھر ایک دوسرے سے محبت کے جذبات
اگر ان میں اسے ایک یا دونوں ہی موقوف ہو جائیں تو پھر معاشرے پھل پھول نہیں سکتے۔
 

گرو جی

محفلین
سب سے پہلے انصاف
غلط کہہ گئیں اصل میں‌یہ تھا "سب سے پہلے پاکستان"
اور پھر ایک دوسرے سے محبت کے جذبات
وہ تہ رکہتے ہیں مگر کیا کریں ڈنڈے پرنے کا خدشہ ہوتا بھائی لوگوں سے اگر کسی سے محبت کا اظہار کر دیا جائے
 

زین

لائبریرین
میرے خیال میں بہت زیادہ "پڑھا لکھا طبقہ" یا بہت زیادہ جاہل لوگ ہی ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں ورنہ عمومی صورتحال ایسی نہیں ۔۔کم از کم میرے ساتھ ۔۔ میرے ایک دوست بلوچ ہے ، ایک سندھی ہے ، ایک سرائیکی ہے ، بچپن کا یارانہ ایک مہاجر کے ساتھ ہے ، پٹھان ہمارے پڑوسی ہیں ، میں خود پنجابی ہوں میرے بھائی کا ایک دوست ایرانی ہے ، پٹھان اور سندھی پڑوسیوں کے گھروں میں کھیل کود کر بچپن گزارا ہے اور الحمدللہ آج بھی ان کی محبت ویسی ہی ہے ، ہندو دوست ہیں ، بڑی طویل فہرست ہے اور ہر قوم کے لڑکے دوست ہیں ، مگر کبھی کسی کو کسی دوسری قوم سے نفرت کا اظہار کرتے نہیں دیکھا ۔۔ آنے والے برس میں کوئٹہ جانے کا بھی ارادہ ہے (ایک پٹھان دوست نے سیبوں کا باغ لگایا ہے ذرا مفت خوری کر آئیں گے;))
اصل ضرورت ہمیں اپنے اندر محبت پیدا کرنے کی ہے ۔۔
وسلام
جناب کوئٹہ کب آرہے ہو، میں نے تو انتظار کی گھڑی کا الارم ٹھیک کرنا ہے ۔
:hatoff:
 
Top