زین
لائبریرین
یہ ایک اچھی خبر ہے ۔ نواب اکبر بگٹی کا بیٹا پاکستان کے حق میںبات کررہا ہے ۔ یہ بات انہوں نے آج پہلی بار کہی ہے ۔
آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،نوابزادہ طلال اکبر بگٹی
صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے، پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا،سربراہ جے ڈبلیو پی کی پریس کانفرنس
کوئٹہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جمہوری وطن پارٹی کے صدراور نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے، پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا۔وہ بگٹی ہاﺅس کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ نام نہاد مزاحمت کاروں کی جانب سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنیا جارہا ہے ۔ پٹ فیڈر میں نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے قلعے کے قریب موٹر سائیکل سوار کی خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا تیرہ سالہ بیٹا جاں بحق اور دو بچے شدید زخمی ہوگئے اور بچھائی جانے والی باردوی سرنگ کے پھٹنے سے ایک ستائیس سالہ نوجوان لڑکی ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئی۔وزیراعلیٰ کی ہدایت کے باوجود چیک پوسٹ قائم نہیں کی جارہی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران اور انتظامیہ آمرانہ پالیسیز پر عمل پیرا ہو کر جان بوجھ کر بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ چند بلوچستان دشمن عناصر ہمیں آپس میں دست و گریباں کرکے اپنے مذموم مقاصد کرنا چاہتے ہیں تاکہ شہید وطن نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد حق حاکمیت وسائل و ساحل و خود مختاری کے حصول کی تحریک کو نقصان پہنچایا جاسکے انہوں نے کہا کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ایسے عناصر اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ہم اپنی جدوجہد جداری رکھٰں گےا ور اس جدوجہد میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے واضح کیا کہ سینیٹر شاہد بگٹی کا جمہوری وطن پارٹی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ اسے پارٹی کا سیکرٹری جنرل ظاہر کیا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگاکر صحافیوں، مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوں اور دیگر بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے مزاحمت کار نہیں تخریب کار ہیں چاہیئے وہ براہمداغ بگٹی ہی کیوں نہ ہوں اور مزاحمت کے نام پر تخریب کاری کرنے والوں کا ہر سطح پر ڈھٹ کر مقابلہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک پاکستان قائم ہیں جبکہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والوں کا ساتھ نہیں دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری اور ساحل و وسائل پر حق حاکمیت کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی ہر سطح پر مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ قوم پرست جماعتیں نواب اکبر بگٹی کی شہادت پر سیاست کررہی ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی ایشو نہیں۔ کراچی کی موجودہ صورتحال سے متعلق سوال پر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات سے ثابت ہورہا ہے کہ پاکستان کومزید توڑنے کے لیے راہ ہموار کی جارہی ہے ،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا اور اس بات کی نشاندہی گزشتہ سال کوئٹہ میں اے پی ڈی ایم کے جلسے میںڈاکٹر قادر مگسی نے بھی کی تھی انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اگر پاکستان سے وفادار ہوتے تو ہر گزلال مسجد ، قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں آپریشن نہیں کرتا اور نہ ہی بارہ مئی جیسے حالات پیدا ہونے دیتا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحد کے عوام اگر اپنے صوبے کا نام بدلنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے اس پر اعتراض کرنا بالکل بے جا ہے ۔
آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،نوابزادہ طلال اکبر بگٹی
صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے، پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا،سربراہ جے ڈبلیو پی کی پریس کانفرنس
کوئٹہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جمہوری وطن پارٹی کے صدراور نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والے تخریب کار ہیں،صحافیوں،مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوںاور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے مزاحمت کار نہیں ہوسکتے، نام نہاد مزاحمت کاروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے، پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کےلیے جدوجہد کرتے رہینگے،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا۔وہ بگٹی ہاﺅس کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ نام نہاد مزاحمت کاروں کی جانب سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنیا جارہا ہے ۔ پٹ فیڈر میں نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے قلعے کے قریب موٹر سائیکل سوار کی خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا تیرہ سالہ بیٹا جاں بحق اور دو بچے شدید زخمی ہوگئے اور بچھائی جانے والی باردوی سرنگ کے پھٹنے سے ایک ستائیس سالہ نوجوان لڑکی ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئی۔وزیراعلیٰ کی ہدایت کے باوجود چیک پوسٹ قائم نہیں کی جارہی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران اور انتظامیہ آمرانہ پالیسیز پر عمل پیرا ہو کر جان بوجھ کر بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ چند بلوچستان دشمن عناصر ہمیں آپس میں دست و گریباں کرکے اپنے مذموم مقاصد کرنا چاہتے ہیں تاکہ شہید وطن نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد حق حاکمیت وسائل و ساحل و خود مختاری کے حصول کی تحریک کو نقصان پہنچایا جاسکے انہوں نے کہا کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ایسے عناصر اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ہم اپنی جدوجہد جداری رکھٰں گےا ور اس جدوجہد میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے واضح کیا کہ سینیٹر شاہد بگٹی کا جمہوری وطن پارٹی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ اسے پارٹی کا سیکرٹری جنرل ظاہر کیا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگاکر صحافیوں، مزدوروں،کرکٹ کھیلتے نوجوانوں اور دیگر بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے مزاحمت کار نہیں تخریب کار ہیں چاہیئے وہ براہمداغ بگٹی ہی کیوں نہ ہوں اور مزاحمت کے نام پر تخریب کاری کرنے والوں کا ہر سطح پر ڈھٹ کر مقابلہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر رہتے ہوئے صوبائی خود مختاری کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک پاکستان قائم ہیں جبکہ آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانے والوں کا ساتھ نہیں دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری اور ساحل و وسائل پر حق حاکمیت کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی ہر سطح پر مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ قوم پرست جماعتیں نواب اکبر بگٹی کی شہادت پر سیاست کررہی ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی ایشو نہیں۔ کراچی کی موجودہ صورتحال سے متعلق سوال پر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات سے ثابت ہورہا ہے کہ پاکستان کومزید توڑنے کے لیے راہ ہموار کی جارہی ہے ،پرویز مشرف نے جاتے ہوئے کراچی میں اپنی قوم کو مسلح کردیا اور اس بات کی نشاندہی گزشتہ سال کوئٹہ میں اے پی ڈی ایم کے جلسے میںڈاکٹر قادر مگسی نے بھی کی تھی انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اگر پاکستان سے وفادار ہوتے تو ہر گزلال مسجد ، قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں آپریشن نہیں کرتا اور نہ ہی بارہ مئی جیسے حالات پیدا ہونے دیتا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحد کے عوام اگر اپنے صوبے کا نام بدلنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے اس پر اعتراض کرنا بالکل بے جا ہے ۔