آزمائشگاہِ ریختہ

جناب عالی نے اس فقیر پر تقصیر، مایہ ننگ خلق اور کلف بر ماہ درخشانِ سخن کو بھی لغت کھولنے پر وادار کر دیا ! :)
گو شنیدہ کے بود مانندِ دیدہ ، مگر کلمات اگر صرف شنیدہ ہوں تب بھی وسیلہ برائے افادہ و استفادۂ عام ہوجاتے ہیں، لیکن اگر ہوں ہی گوش نا آشنا تو ابلاغ متکلم بہر کیف تشنۂ تسہیل رہ جاتا ہے، بوجہ ایں اگرچہ اس طرز تکلم کی جانب میلانِ دل ہے مگر یہ اندیشہ باعث تجمید بن جاتا ہے کہ دأبِ گفتگو روغنِ قاز ملنے جیسی نہ متصور ہوجائے۔ :) :)
 
گو شنیدہ کے بود مانندِ دیدہ ، مگر کلمات اگر صرف شنیدہ ہوں تب بھی وسیلہ برائے افادہ و استفادۂ عام ہوجاتے ہیں، لیکن اگر ہوں ہی گوش نا آشنا تو ابلاغ متکلم بہر کیف تشنۂ تسہیل رہ جاتا ہے، بوجہ ایں اگرچہ اس طرز تکلم کی جانب میلانِ دل ہے مگر یہ اندیشہ باعث تجمید بن جاتا ہے کہ دأبِ گفتگو روغنِ قاز ملنے جیسی نہ متصور ہوجائے۔ :) :)
جی، ہمیں بھی یہی خوف لاحق ہے کہ گر ہم آپ کی ریزہ ریختگی و اردو پرداختگی اسی ڈھنگ روپ کی رہی، تو لوگ ریختہ سے گریختہ ہی نہ ہو جائیں، اور ریختہ عنقا ہی نہ ہو کر رہ جائے، پھر یہ مثل صدق کرے گی کہ
این قدر عقب رفت کہ از آن ورِ بام افتاد!
:)
 
Top