آسمان کِس چیز سے بنا ہوا ہے؟

ویسے ہی کل آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا تو خیال آیا کہ یہ کِس چیز کا بنا ہوگا مجھے اِس کا جواب نہ مِل سکا اگر آپ کو پتا ہو تو بتائیں ؟
blue-sky.jpg
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
اس کا بہتر جواب تو سائنس دان ہی دیں گے۔ ہماری دانست میں، ہم اوپر جو کچھ دیکھتے ہیں، اسے آسمان کہہ دیتے ہیں یعنی کہ بادلوں، ستاروں، سیاروں اور ان اشیاء کے علاوہ جن کو ہم شناخت کر سکتے ہیں۔
 
ویسے ہی کل آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا تو خیال آیا کہ یہ کِس چیز کا بنا ہوگا مجھے اِس کا جواب نہ مِل سکا اگر آپ کو پتا ہو تو بتائیں
جس میٹریل سے شاپنگ بیگ بنتا ہے، آسمان بھی اسی کا بنا ہوا ہے۔ کوئی شَک شُک ہے تو شاپر ساتھ لے جاکر چیک کر آئیں۔ :)
 

آصف اثر

معطل
ویسے یہ سوال مبہم ہے۔
آسمان سے مراد زمین کی فضا ہے، یا ہر جسمِ فلکی کی فضا۔ عموما سوال آسمان کے نیلے رنگ کے متعلق کیا جاتاہے، مثلا آسمان کا رنگ نیلا کیوں ہے، جیسا کہ عبدالقدیر صاحب نے تصویر بھی کچھ اس طرح کی دی ہے۔ مزید یہ کہ مختلف سیاروں (مریخ اور دیگر) کی فضائی آسمان کا رنگ نیلا نہیں ہوتا۔ جن جن سیاروں کی فضا جتنی زیادہ کثیف اور مختلف بہ گیسوں کا آمیزہ ہوگی اتنا ہی اس کے آسمان کا رنگ مختلف ہوگا۔ چوں کہ چاند کی کوئی فضا نہیں لہذا وہاں آسمان تاریک نظر آئے گا۔

اب اگر سوال رنگ کے متعلق نہیں ہے تو پھر آپ زمین کی سطح سے اوپر اُٹھنا شروع ہوجائیں، کچھ سینکڑوں کلومیٹر تک کی (زمینی) فضا مختلف گیسوں کا مجموعہ ہے، جن میں پانی کے چھوٹے موٹے قطرے مختلف مقداروں میں موجود ہوتے ہیں۔ مزید اوپر جائیں تو رفتہ رفتہ فضا کی یہ آمیزش ختم ہوجاتی ہے۔ اور صرف خلا (یعنی خالی جگہ) رہ جاتی ہے، جس میں شمسی سیاروں کے ساتھ سورج اور اس سے بھی بڑے لاتعداد ستارے موجود ہیں۔ لیکن ان تمام اجسامِ فلکی کے مابین جو خالی جگہ (خلا) ہے وہ بذاتِ خود چند گیسوں کے ذیلی ایٹمی ذرات، بہت چھوٹے ذرات کے گرد وغبار اور مختلف شعاعوں (ایکس ریز، روشنی، انفراریڈ، ریڈیو امواج) کے علاوہ تاریک-مادے اور تاریک-توانائی کا ملغوبہ ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
ویسے یہ سوال مبہم ہے۔
آسمان سے مراد زمین کی فضا ہے، یا ہر جسمِ فلکی کی فضا۔ عموما سوال آسمان کے نیلے رنگ کے متعلق کیا جاتاہے، مثلا آسمان کا رنگ نیلا کیوں ہے، جیسا کہ عبدالقدیر صاحب نے تصویر بھی کچھ اس طرح کی دی ہے۔ مزید یہ کہ مختلف سیاروں (مریخ اور دیگر) کی فضائی آسمان کا رنگ نیلا نہیں ہوتا۔ جن جن سیاروں کی فضا جتنی زیادہ کثیف اور مختلف بہ گیسوں کا آمیزہ ہوگی اتنا ہی اس کے آسمان کا رنگ مختلف ہوگا۔ چوں کہ چاند کی کوئی فضا نہیں لہذا وہاں آسمان تاریک نظر آئے گا۔

اب اگر سوال رنگ کے متعلق نہیں ہے تو پھر آپ زمین کی سطح سے اوپر اُٹھنا شروع ہوجائیں، کچھ سینکڑوں کلومیٹر تک کی (زمینی) فضا مختلف گیسوں کا مجموعہ ہے، جن میں پانی کے چھوٹے موٹے قطرے مختلف مقداروں میں موجود ہوتے ہیں۔ مزید اوپر جائیں تو رفتہ رفتہ فضا کی یہ آمیزش ختم ہوجاتی ہے۔ اور صرف خلا (یعنی خالی جگہ) رہ جاتی ہے، جس میں شمسی سیاروں کے ساتھ سورج اور اس سے بھی بڑے لاتعداد ستارے موجود ہیں۔ لیکن ان تمام اجسامِ فلکی کے مابین جو خالی جگہ (خلا) ہے وہ بذاتِ خود چند گیسوں کے ذیلی ایٹمی ذرات، بہت چھوٹے ذرات کے گرد وغبار اور مختلف شعاعوں (ایکس ریز، روشنی، انفراریڈ، ریڈیو امواج) کے علاوہ تاریک-مادے اور تاریک-توانائی کا ملغوبہ ہے۔
لو یو برو! کافی سہل انداز میں بیان کر دیا ہے۔ میری طرف سے ہوائی چمی! :blowkiss:
 

محمد سعد

محفلین
یہ ایک 360 ڈگری ویڈیو ہے جو کہ غبارے کے ساتھ کیمرا باندھ کے ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کو آپ گھما پھرا کر مختلف زاویوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ کیمرا ایک ہی ہے جو تیزی سے گھومتے ہوئے ویڈیو بنا رہا ہے جس کو بعد میں سٹیبلائز کیا گیا ہے، اس کی وجہ سے آپ کو اس میں لہریں بنتی نظر آئیں گی۔
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کم و بیش وہی صورت حال ہے جو آصف اثر نے بیان کی۔ کہ جوں جوں آپ اوپر اٹھتے جائیں گے، فضا کی کثافت اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا نیلا رنگ (جس کی وضاحت آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں) ختم ہوتا جائے گا۔ لیکن چونکہ آپ سورج کو براہ راست جھیل رہے ہیں تو باقی کے ستاروں اور اجرام فلکی کو دیکھنے کے لیے درکار تاریکی آپ کو میسر نہیں ہے۔
 
ویسے یہ سوال مبہم ہے۔
آسمان سے مراد زمین کی فضا ہے، یا ہر جسمِ فلکی کی فضا۔ عموما سوال آسمان کے نیلے رنگ کے متعلق کیا جاتاہے، مثلا آسمان کا رنگ نیلا کیوں ہے، جیسا کہ عبدالقدیر صاحب نے تصویر بھی کچھ اس طرح کی دی ہے۔ مزید یہ کہ مختلف سیاروں (مریخ اور دیگر) کی فضائی آسمان کا رنگ نیلا نہیں ہوتا۔ جن جن سیاروں کی فضا جتنی زیادہ کثیف اور مختلف بہ گیسوں کا آمیزہ ہوگی اتنا ہی اس کے آسمان کا رنگ مختلف ہوگا۔ چوں کہ چاند کی کوئی فضا نہیں لہذا وہاں آسمان تاریک نظر آئے گا۔

اب اگر سوال رنگ کے متعلق نہیں ہے تو پھر آپ زمین کی سطح سے اوپر اُٹھنا شروع ہوجائیں، کچھ سینکڑوں کلومیٹر تک کی (زمینی) فضا مختلف گیسوں کا مجموعہ ہے، جن میں پانی کے چھوٹے موٹے قطرے مختلف مقداروں میں موجود ہوتے ہیں۔ مزید اوپر جائیں تو رفتہ رفتہ فضا کی یہ آمیزش ختم ہوجاتی ہے۔ اور صرف خلا (یعنی خالی جگہ) رہ جاتی ہے، جس میں شمسی سیاروں کے ساتھ سورج اور اس سے بھی بڑے لاتعداد ستارے موجود ہیں۔ لیکن ان تمام اجسامِ فلکی کے مابین جو خالی جگہ (خلا) ہے وہ بذاتِ خود چند گیسوں کے ذیلی ایٹمی ذرات، بہت چھوٹے ذرات کے گرد وغبار اور مختلف شعاعوں (ایکس ریز، روشنی، انفراریڈ، ریڈیو امواج) کے علاوہ تاریک-مادے اور تاریک-توانائی کا ملغوبہ ہے۔
مجھے سائنسی اتنا علم نہیں ہے پر میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ جب زمین آسمان پھٹ پڑیں گے کمی بیشی اللہ پاک معاف فرمائے اِس سے بھی یہ ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ آسمان گیسوں کا مجموعہ ہے واللہ عالم
 

محمد سعد

محفلین
مجھے سائنسی اتنا علم نہیں ہے پر میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ جب زمین آسمان پھٹ پڑیں گے کمی بیشی اللہ پاک معاف فرمائے اِس سے بھی یہ ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ آسمان گیسوں کا مجموعہ ہے واللہ عالم
وہ تو محاورتاً بھی ہو سکتا ہے۔
 
اگر آسمان کی ہر چیز گیس سے بنی ہوئی ہے تو لگتا ہے یہ چاند سورج اور سیارے بھی گیسوں کا مجموعہ ہیں مثال کے طور پر کوئی ایک گیس جب ایک ہی جگہ اکٹھی ہوجاتی ہے تو وہ مختلف اشکال اختیار کرلیتی ہے کسی کو ہم چاند اور کسی کو ہم سورج کسی کو ہم ستارے ، سیارے کہتے ہیں واللہ عالم
 
ہماری زمین بھی شاید کسی گیس کی بنی ہوئی ہے اِس کی مثال کچھ یوں ہے آپ سفید چونا لیں اُس کو پانی میں ڈالیں تو اُس میں سے گیس نکلنے لگتی ہے صحیح علم تو اللہ پاک کو ہی معلوم ہے۔
 
Top