مجھ سے تو ڈھکے چھپے ہی ہیں۔۔۔ کچھ روشنی ڈالیے، عطا کیجیے۔نیو انٹر نیشنل ائیر پورٹ اسلام آباد کے واقعات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ۔ اخبارات نے اس پر بہت کچھ لکھا ۔ (البتہ سچائی کا ثبوت ائیر پورٹ والے ہی دے سکتے ہیں ۔ )
یہ چیز، میرے عزیز۔۔۔لمحہ فکریہ ہے کہ بیت الخلا (واش روم) بھی کمروں کے اندر ہی بن گئے ہیں اور دعا بھی کوئی نہیں پڑھتا ۔ اسلئے تو گھر وں سے سکون ختم ہو گیا ہے ۔
البتہ اس معاملے میں جناب آئزک نیوٹن صاحب جیسا خوش نصیب انسانیت کی تاریخ کے صفحات نے کسی کو نہیں پایا ۔میں آسیب پر یقین کامل رکھتا ہوں ۔ لیکن ضروری نہیں کہ "سیب" آپ کے بلانے پر "آ" بھی جائے ۔
میرے تجربے میں تو رہا ہے کہ ہمیشہ سیب کو لانا ہی پڑتا ہے ۔
آپ شاید بھول گئیں کہ آپ نے گھروں کا سکون ختم ہونے کی دو (2) اہم وجوہات بیان کی ہیں:فاتح صاحب! آپ نے اس آرٹیکل کی کئی باتیں دل پر ہی لے لی ہیں ..... بہت افسوس ہوا ۔
بیت الخلاء کمرے میں ہو یا باہر ....یا کوئی کھیت جنگل کا رخ کرے، اللہ نے کچھ ایسے کلمات پرھنے کی ہداہت دی ہے کہ جن کی بنا پر خبیث جنوں سے بچا جا سکتا ہے ۔
مسلمان تو وہ کلمے پرھ لیتے ہیں اور اس کی قدرت سے محفوظ بھی رہتے ہیں اور زندگی سکون سے گزرتی ہے البتہ اس عقیدہ کی رد کرنے والے سکون کی تلاش میں جنگل اور بیابانوں کا رخ کرے یا نہ کرے ۔ الحمد للہ میں تومسلمان ہوں ۔
اک اور بات : بعض اوقات کسی انسان کو مارنے کے لیے ایک بات ہی کافی ہوتی ہے ....اپ نے جس قسم کے طنز میں لتھڑے ہوئے بیہودہ کمنٹس دیے ہیں، آپ نے مجھے مار ہی دیا ہے ۔
تنقید کرنے کا حق آپ کو ہے نکتہ چینی کا نہیں ۔ آپ سے پہلے کئی محفلین نے اس آرٹیکل پر کمنٹ کیا ہے مگر مۂذب انداز میں اپنا نقطئہ نظر بیان کیا ہے اور یہی مہذب اور سلجھا ہوا انداز تنقید ہی قابل برداشت ہوتا ہے اور اصلاح کا ذریعہ بھی ۔
2۔لمحہ فکریہ ہے کہ بیت الخلا (واش روم) بھی کمروں کے اندر ہی بن گئے ہیں
اور دعا بھی کوئی نہیں پڑھتا ۔
میرا جواب آپ کی بیان کردہ پہلی وجہ پر تھا لیکن آپ اسے مذہبی جذباتیت کا رنگ دے گئیں۔اسلئے تو گھر وں سے سکون ختم ہو گیا ہے ۔
اسے کہتے ہیں:آپ کے اب کے کمنٹس سے واضح ہو گیا ہے کہ آپکا مقصد صرف اور صرف بد نیتی اور دل آزاری تھا ۔
مبارک ہو آپ اس میں سو فیصد کامیاب ہو گئے ہیں ۔
اگر میں نہیں کہہ دوں تو یہ لڑی تو نہیں غائب ہو گیٹرین میں بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے کہا: جنات پر یقین رکھتے ہو؟ دوسرے نے جواب دیا: با لکل نہیں ۔
یہ سنتے ہی پہلا شخص غائب ہو گیا
یہ معروف مدرسہ ہندوستان میں بھی ہے اور شاید ایک سے زیادہ ہےایک معروف مدرسے میں رات کو مدرسہ ہی کے بستر پر لیٹے ہوئےطالب علم نے کسی شے کو اٹھا نے کیلیے انجانے میں اپنا تین چار گز ہاتھ بستر سے باہر نکال کر، اپنا جن ہونے کا راز فاش کر دیا اور پھر اس کو کسی نے نہیں دیکھا
آپ تو واقعی کوئی سیب والے لگتے ہیں ۔اگر میں نہیں کہہ دوں تو یہ لڑی تو نہیں غائب ہو گی