ورڈ 97 وہ زمانہ تھا جب ابھی اوپن ٹائپ بھی نیا نیا آیا تھا۔ الحمدللہ مائکروسافٹ نے اپنا فارمیٹ بھی xml کر دیا ہے۔ جو کہ ۲۰۸۰ تک بھی چل جائے گا۔
مائیکروسافٹ کا OOXML صرف نام کو "آزاد معیار" ہے۔ در حقیقت مائیکروسافٹ نے اسے
پیٹنٹس اور لائسنسنگ کی پیچیدگیوں کے ذریعے کافی حد تک اپنے قابو میں رکھا ہوا ہے جس کے باعث مائیکروسافٹ کی مرضی کے بغیر کسی اور کے لیے اپنے سافٹ وئیر میں اس کی 100 فیصد سپورٹ ڈالنا ممکن ہی نہیں۔ اس ربط پر اٹھائے گئے چھٹے نکتے کو دیکھیے۔
http://www.fsfe.org/projects/os/msooxml-questions
صرف یہی نہیں بلکہ اس کی بہت سی تفصیلات بھی تاحال جاری نہیں کی گئیں۔
ساتھ ہی اس کی بے شمار تکنیکی خامیاں اس کے علاوہ ہیں۔
http://ooxmlisdefectivebydesign.blogspot.com
OOXML کو ISO کا معیار بنوانے میں اس کی تکنیکی خصوصیات سے کہیں زیادہ ہاتھ مائیکروسافٹ کی سیاسی چالوں کا تھا۔
اس ربط پر ہندوستان میں این جی اوز کے ذریعے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا ذکر ہے۔
http://www.linux.com/archive/feature/128528
یہاں تک کہ مائیکروسافٹ نے جھوٹ اور غلط بیانی کے اس سیلاب کو وکیپیڈیا تک پھیلانے کے لیے باقاعدہ تنخواہ دار ملازم بھی رکھے۔
http://clockwerx.blogspot.com/2009/01/ooxml-wikipedia-and-whitewashing.html
http://www.robweir.com/blog/2009/06/odf-lies-and-whispers.html
اس کے علاوہ ISO میں OOXML کے فیصلے کے عمل میں بھی بہت سی بے قاعدگیاں پائی گئیں اور اس معاملے کو جان بوجھ کر جلد بازی میں نمٹایا گیا۔ اس کا مختصر سا تذکرہ آپ گوگل کی اس دستاویز میں دیکھ سکتے ہیں۔
http://www.odfalliance.org/resources/Google OOXML Q A.pdf
نیز نئے فارمیٹس پرانوں کے مقابلہ میں تیزی اور بہتری لاتے ہیں۔ کیا آپکا خیال ہے کہ ہم BMP پر ہی اکتفا کرتے تو آج نیٹ پر تصاویر دیکھنا ایک عذاب بن جاتا۔
بلا شبہ نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ بہتری آتی ہے لیکن یہاں معاملہ ذرا پیچیدہ ہے۔ اسے میں ایک مثال کے ذریعے واضح کروں گا۔
یہ آپ کا لکھا ہوا متن ہے جو آپ ایک دستاویز میں محفوظ کرتے ہیں۔
ایک پروگرام اس کو اس فارمیٹ میں محفوظ کرتا ہے۔
اور اس کی تمام تفصیل بھی آپ کو بتا دیتا ہے کہ اس فارمیٹ میں کس چیز کا کیا مطلب ہے۔ اس تفصیل کے دستیاب ہونے کی وجہ سے دیگر درجنوں پروگراموں میں بھی اس کی سپورٹ ہے۔
ایک اور پروگرام اس متن کو اس طرح محفوظ کرتا ہے۔
کوڈ:
sdflkjhfo;ifeofgiyeor;igf3435egr0ret
اور آپ کو اس کی تفصیل بھی نہیں بتاتا کہ اس کوڈ سے اپنے متن کو واپس کیسے حاصل کرنا ہے۔
کچھ عرصہ بعد اس کا ایک نیا نسخہ آتا ہے۔ نئے نسخے میں ونڈوز 7 کی سپورٹ ہے لیکن اب فائل کے فارمیٹ کو بدل دیا گیا ہے۔
کوڈ:
sdf34rfdf34rtdsfff----34t4h56uyhbg-----sdferfgerwgrfrffg
اور گزشتہ فارمیٹ کی کوئی تفصیلات اس کے باوجود ظاہر نہیں کی گئیں۔ پروگرام کا پرانا نسخہ ونڈوز کے ایک کافی پرانے اور بوسیدہ قسم کے ورژن پر چلتا ہے۔ پروگرام کا موجودہ نسخہ ونڈوز کے اس ورژن پر نہیں چلتا اور پرانا پروگرام ونڈوز کے موجودہ ورژن میں نہیں چلتا۔ اب فرض کریں آپ کے پاس بہت سی فائلیں پرانے فارمیٹ میں پڑی ہیں۔ تو آپ کو ان دونوں صورتوں میں انتخاب کرنا پڑے گا کہ یا تو پتھر کے زمانے کی ونڈوز کے ساتھ پھٹے پرانے پروگراموں کے ساتھ گزارا کرتے رہیں یا پھر اپنی سالوں کی محنت کو خیر باد کہہ دیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کسی اور نے اپنے پروگرام میں ریورس انجنئیرنگ کے ذریعے اس فارمیٹ کو کسی حد تک چلانے کا انتظام کر لیا ہو لیکن تب بھی آپ کی فائلوں میں موجود بہت سی ایسی معلومات ضائع ہو جائیں گی جنہیں وہ پروگرام چلا نہیں پائے گا (جیسے مفت کے کچھ پروگراموں میں مائیکروسافٹ آفس کی فارمیٹنگ ضائع ہو جاتی ہے)۔
جبکہ میں نے اپنی تمام دستاویزات اوپر والے آزاد فائل فارمیٹ میں رکھی ہوئی ہیں جس کے لیے مجھے پہلے ہی سے درجنوں پروگرام دستیاب ہیں جن میں اس فارمیٹ کے نئے پرانے ہر قسم کے ورژن کی سپورٹ مجھے مل سکتی ہے چاہے زمانہ اور آپریٹنگ سسٹم کا ورژن کوئی بھی ہو۔ اور جب مجھے ضرورت محسوس ہوگی تو کسی اور آزاد فارمیٹ میں تبدیل بھی کر لوں گا بلکہ فارمیٹ کا نیا ورژن آنے پر اس میں بھی تبدیل کر لوں گا کیونکہ اس آزاد فائل فارمیٹ کے دونوں ورژن کی سپورٹ مجھے بہت سے پروگراموں میں مل جائے گی۔
اب دیکھیں۔ نیا ورژن دونوں فائل فارمیٹس کا آیا ہے لیکن ایک کا نیا ورژن صارف کے لیے بری خبر بن کر نازل ہوا جبکہ دوسرا اچھی خبر بن کر آیا۔
اب بتائیں۔ کس کی زندگی زیادہ آسانی سے گزرے گی؟ میری یا آپ کی؟
بے شک اگر مطلوبہ پروگرام اس فارمیٹ کو ’’ٹھیک‘‘ طرح انٹرپریٹ کر سکے۔
فکر نہ کریں۔ میرے پاس اوپن ڈاکومنٹ فارمیٹ کو پوری طرح سپورٹ کرنے والے درجنوں متبادل موجود ہیں جن میں مفت اور تجارتی دونوں طرح کے سافٹ وئیر موجود ہیں۔ چنانچہ ضرورت کے وقت میں ایسے پروگرام کا بھی انتخاب کر سکتا ہوں جس میں مجھے سستی تکنیکی امداد ہر وقت میسر ہو۔ اور مفت کی تو بات ہی اور ہے!
OpenOffice.org
KOffice
NeoOffice
IBM Lotus Notes
StarOffice
Google Docs & Spreadsheet
EuroOffice
IBM Workspace
Peepel
SoftMaker Office
Zoho Office Suite
MobileOffice (for Symbian)
VisorODF
Co-Create Office
یہ تو ہو گئے کچھ مکمل آفس سوٹس۔ ان کے علاوہ اور بھی بہت سے اطلاقیے ہیں جو اپنے کام کی حد تک او ڈی ایف کا اطلاق کرتے ہیں جیسے Abiword چونکہ صرف ورڈ پراسیسر ہے، اس لیے اس میں صرف اوپن ڈاکومنٹ ٹیکسٹ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ GS-Calc میں سپریڈشیٹ کا اور اسی طرح کے درجنوں دیگر چھوٹے موٹے اطلاقیے۔
اس کے علاوہ کنورٹر بھی میرے پاس درجنوں دستیاب ہیں جو کہ اس فارمیٹ کو
مکمل طور پر سپورٹ کرتے ہیں۔
یہاں تک کہ مائیکروسافٹ آفس کے کسی بھی حالیہ ورژن (غالباً کم از کم حد 2003 ہے) میں Sun Microsystems کے ODF پلگ ان کے ذریعے استعمال کر سکتا ہوں۔
(یہاں پر میں نے ان پروگراموں کو نظر انداز کر دیا ہے جن کی او ڈی ایف سپورٹ ناقص ہے جیسے مائیکروسافٹ آفس 2007 سروس پیک 2 کی اندرونی سپورٹ)
اور او ڈی ایف ٹول کٹ کی مدد سے کوئی بھی پروگرامر اپنے پروگرام میں او ڈی ایف کی سپورٹ آسانی سے شامل کر سکتا ہے چنانچہ ان شاء اللہ اس کا مستقبل بڑا ہی روشن ہے۔
جبکہ او ڈی ایف کے برعکس مائیکروسافٹ کے آفس فائل فارمیٹس کو
مکمل طور پر صرف مائیکروسافٹ آفس ہی چلا سکتا ہے۔ دیگر متبادل آپ کو (ریورس سنجنئیرنگ کے ذریعے) ان کی جتنی بھی اچھی سپورٹ دے دیں، مکمل سپورٹ کے لیے آپ کو مائیکروسافٹ پر ہی منحصر رہنا پڑے گا۔ یعنی اگر آپ اپنی اسی روش پر برقرار رہتے ہیں تو آپ کی ساری عمر جگاڑ کرتے کرتے ہی گزر جائے گی۔ کبھی آپ کی پرانی ایکسل فائل کے فارمولے نئے آفس میں کام نہیں کریں گے (نہ ہی کسی اور متبادل میں) تو کبھی آپ مائیکروسافٹ آفس تک چور دروازے والی رسائی نہ ہونے کے سبب پریشان بیٹھے ہوں گے اور کسی اور پروگرام میں آپ کی فائل ٹھیک طرح سے نہیں کھلے گی۔ کبھی مائیکروسافٹ آفس کے نئے نسخے کی آمد پر آپ اس کا کریک ڈھونڈتے پھریں گے اور کبھی اس کے سیکیورٹی کے مسائل آپ کی ناک میں دم کر دیں گے۔
لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس طرح آپ کی ساری عمر ایک طرح کی "قید" میں گزر جائے گی۔ آپ پوری طرح مائیکروسافٹ کی مرضی کے محتاج ہو جائیں گے کیونکہ آپ کا سارا ڈیٹا ہی ان کے مخصوص سافٹ وئیر پر منحصر ہے۔ یا آسان الفاظ میں آپ کی ساری عمر انہی سرمایہ داروں کے رحم و کرم پر گزر جائے گی جن کے طور طریقوں سے آپ کو سخت نفرت ہے۔ اور جب آپ ایسے فارمیٹس میں کسی اور کو کوئی فائل بھیجتے ہیں تو دراصل اس وصول کنندہ کو اسی سافٹ وئیر کے استعمال پر مجبور کر کے اس سافٹ وئیر کمپنی کی اجارہ داری کو قائم کرنے میں مدد کر رہے ہوتے ہیں۔
اس کے برعکس آزاد فائل فارمیٹس استعمال کرنے کی صورت میں آپ نہ صرف جگاڑوں میں لگنے والا اپنا وقت بچا سکتے ہیں، بلکہ موجودہ پروگرام میں کسی مسئلے کی صورت میں اپنی فائلیں لے کر کسی اور پروگرام پر بھی منتقل ہو سکتے ہیں۔ اور جب آپ آزاد فائل فارمیٹس میں فائلوں کا تبادلہ کرتے ہیں تو سافٹ وئیر کی صنعت میں مقابلے کی فضا کو بہتر بنا کر دنیا کو نسبتاً بہتر بنانے میں بھی تھوڑی سی مدد کرتے ہیں۔