آل سعود کون ہیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

آبی ٹوکول

محفلین
ٰیار اس لارڈ ہمفرے کے کردار کی کوئی تحقیقی معلومات کوئی بھائی اگر دے سکے تو ایک کتاب پڑھی تھی ہمفرے کے اعترافات آیا وہ کوئی حقیقت ہے یا فسانہ؟؟؟
 
اسکا کوئی وجود نہیں۔ یہ ایک hoax تھا۔
لارڈ ہمفرے کے اعترافات پر مبنی کتاب میں نے عرصہ پہلے پڑھی تھی۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ وہ فریب تھا۔ ویڈیو ہذا میں صرف آل سعود اور شریف مکی کا احاطہ کیا گیا ہے جو انیسویں صدی کے آخراور بیسیوں صدی کے اوائل میں سرگرم تھے۔ جب کہ ہمفرے کا دور جاسوسی عبدالوہاب نجدی ( اٹھارویں صدی) کے وقت کا ہے۔
 
(اقتباس از لارڈ ہمفرے کے اعترافات)
۔۔۔۔۔
نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے وقتوں میں جس قبیلے نے سب سے آخر میں اسلام قبول کیا تھا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کےوصال کے بعد جو قبیلہ سب سے پہلے اسلام سے منحرف ہوا تھا وہ انھی سعودیوں کا قبیلہ تھا۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے ان ہی کی سرکوبی کے لیے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک لشکر کےساتھ نجد روانہ کیا تھا اور ایک جنگ میں شکست پانے کے بعد ان میں سے کچھ اسلام لے آئے تھے۔
اسی کتاب میں ماہرین نسبیات کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مسلمہ بن کذاب کا تعلق بھی اسی قبیلے کی ایک مرکزی شاخ سے ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ ہیبت ناک بات غلط ہو مگر حجاز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد جو بدسلوکی انھوں نےنبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ذات سے وابستہ تاریخی، جمالیاتی، روحانی، جسمانی اور معاشرتی نشانات کے ساتھ کی ہے ۔ اس سے تو یہ ہی اندازہ ہوتا ہے نسبیات کے ماہرین کا یہ کہنا غلط نہیں۔
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
سید صاحب کوئی وجہ بھی بتا دیتے اس کے درست نہ ہونے کی ؟
اس نام کے کسی جاسوس کا تاریخ میں ثبوت نہیں ملتا۔ اور ویسے بھی اگر انگریز جاسوس تھا تو انگریزی میں کتاب لکھی ہو گی تو انگریزی کتاب کا پبشلر اور سن اشاعت وغیرہ کی معلومات کیا آپ فراہم کر سکتے ہیں؟
 
اس نام کے کسی جاسوس کا تاریخ میں ثبوت نہیں ملتا۔ اور ویسے بھی اگر انگریز جاسوس تھا تو انگریزی میں کتاب لکھی ہو گی تو انگریزی کتاب کا پبشلر اور سن اشاعت وغیرہ کی معلومات کیا آپ فراہم کر سکتے ہیں؟
جی محترم کیونکہ ہمفرے صاحب خلافت عثمانیہ کے خلاف برسر پیکار تھے، سو ان کے اعترافات سے بھری کتاب ترکی میں پبلش ہوئی تھی اور اس وقت بھی اس کے ایڈیشن استنبول سے ہی پبلش ہو رہے ہیں۔
ایڈریس بتاتا ہوں کچھ دیر میں
 

arifkarim

معطل
جی محترم کیونکہ ہمفرے صاحب خلافت عثمانیہ کے خلاف برسر پیکار تھے، سو ان کے اعترافات سے بھری کتاب ترکی میں پبلش ہوئی تھی اور اس وقت بھی اس کے ایڈیشن استنبول سے ہی پبلش ہو رہے ہیں۔
ایڈریس بتاتا ہوں کچھ دیر میں

ہمفرے جاسوس کی کہانی محض افسانہ ہے جیسے صیہونی بزرگان کے پروٹوکولز محض ایک افسانہ ہے جسے حقیقت کا رنگ دیا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Memoirs_of_Mr._Hempher,_The_British_Spy_to_the_Middle_East
 

نایاب

لائبریرین
اسبغول کج نہ پھول ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیاز سے چھلکے پہ چھلکہ اترتا چلا آئے گا ۔
حاصل و وصول کچھ نہ ہوگا سوائے آنکھ جلنے کے ۔۔۔۔۔۔۔
آج کی تاریخ میں تو " لارنس آف عریبیہ " بھی مشکوک ہے ۔
ہمفرے کیسے معتبر ٹھہرے ۔۔۔۔۔۔۔؟
سوچنے والی بات یہ کہ " جرمنی " کے اخبار میں یہ قسط وار کیوں چھپی ۔۔۔؟
یہود و نصاری کو ان اعترافات سے کیا فائدہ ہوا ۔۔۔۔؟
ان اعترافات میں کچھ ایسی بھی نصیحتیں ملتی ہیں جو کہ اگر امت مسلمہ سمجھ لے تو " امت متفرقہ " نہ رہے ۔۔۔۔
اعترافات میں ان نصیحتوں کا پایا جانا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
 
یہ اعترافات سب سے پہلے قاہرہ مصر میں مذاکرات ال مسٹر ہمفرے کے نام سے دار الکتاب اسصوفی نامی ادارے نے چھاپے تھے۔ پھر بعد میں مختلف ممالک میں چھپے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ نا تو یہودیوں نے کبھی اپنے افسانوی پروٹوکولز کا کھلم کھلا اقرار یا انکار کیا نہ کبھی برطانوی حکومت نے اپنے جاسوس کے اعترافات پر کچھ کہا۔
۔
بھائیو۔۔۔۔ نا تو ہم تاریخ میں واپس جا کر ہمفرے جاسوس اور یہودی پروٹوکولز کو جانچ سکتے ہیں اور نہ ہی ہم میں سےکسی کے پاس کوئی ایسا پیمانہ ہے جو ان سب باتوں کو سچ یا جھوٹ منوا دے۔ ہم مسلمان کہلانے والوں میں سے بےشمار لوگ بہت سی احادیث کو اور بہت سے تاریخی واقعات کو بھی جھوٹ اور سچ کہہ دیتے ہیں، اپنی اپنی تاویلیں دیں کر۔ یہ تو پھر عام سی کتابیں ہیں۔ اور وکی بھی کوئی پیمانہ نہیں سچ جھوٹ کا۔ جو بھی آل سعود اور ان کے طور طریقوں کو غلط جانتا ہے وہ ان اعترافات کوکسی نہ کسی حد تک سچ مانے گا اور جو آل سعود کو صحیح سمجھتا ہے وہ اختلاف کرے گا۔
نایاب صاحب کی باتیں نہایت قابل غور ہیں۔ ان اعترافات کو بھلے جھوٹ ہی مان لیا جائے لیکن اس میں ہم لوگوں کے لیے بہت نصیحتیں ہیں۔ اور فی الحال تک ہم سب فیل ہیں ان پر عمل کرنے سے۔
 
آخری تدوین:

x boy

محفلین
آل سعود ز بردست لوگ ہیں اللہ نے انکو حرم کی پاسبانی کے لئے چنا ہے جس دن یہ لوگ نالائق ہوجائنگے اس دن کسی اور کو چن لیا جائے گا، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے
 
(اقتباس از لارڈ ہمفرے کے اعترافات)
۔۔۔۔۔
نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے وقتوں میں جس قبیلے نے سب سے آخر میں اسلام قبول کیا تھا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کےوصال کے بعد جو قبیلہ سب سے پہلے اسلام سے منحرف ہوا تھا وہ انھی سعودیوں کا قبیلہ تھا۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے ان ہی کی سرکوبی کے لیے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک لشکر کےساتھ نجد روانہ کیا تھا اور ایک جنگ میں شکست پانے کے بعد ان میں سے کچھ اسلام لے آئے تھے۔
اسی کتاب میں ماہرین نسبیات کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مسلمہ بن کذاب کا تعلق بھی اسی قبیلے کی ایک مرکزی شاخ سے ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ ہیبت ناک بات غلط ہو مگر حجاز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد جو بدسلوکی انھوں نےنبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ذات سے وابستہ تاریخی، جمالیاتی، روحانی، جسمانی اور معاشرتی نشانات کے ساتھ کی ہے ۔ اس سے تو یہ ہی اندازہ ہوتا ہے نسبیات کے ماہرین کا یہ کہنا غلط نہیں۔
کوئی حوالہ
 

x boy

محفلین
اللہ کسی کو بھی کسی بھی جگہہ رکھ سکتا ہے تبدیلی تو آجائے،:)
تبدیلی آئے گی، ان شاء اللہ پاکستان میں بھی،:)
اگر کسی کو آل سعود سے عداوت ہے تو جاکر ہٹا دے ، اگر اتنا نہیں کرسکتے تو جو لوگ سعودیہ عرب میں کام کررہے ہیں اور بغض رکھتے ہیں
چھوڑ اس ملک کو اور آجا نواز دے تھلے:)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top