یہ لیجیے:
یہاں یمنی آم سے شروعات کی ہے۔ اچھے ہی تھے میٹھے بھی تھے لیکن وہ بات نہیں جو پاکستانی آموں میں ہے۔
یہ موضوع اصلاح سخن سے نکال کر کہیں اور پوسٹ کریں۔
حضورِ والا علامہ صاحب!السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اتنے سارے آموں کے لیے شکریہ۔
اس ناچیز نے آپ سے دُعا کی درخواست کی تھی آموں کی نہیں۔
ہم نے غالب کی طرح یہ نہیں کہا تھا میٹھے ہوں اور بہت سے ہوں۔
آپ تو بس دُعا فرمادیجیے کہ اللہ رب العزت ہمیں ایسی شفائے عاجلہ و کاملہ نصیب فرمائے کہ ہم بھی بے جھجک آم کھا سکیں،
دراصل ہم ذیابیطس کے مریض ہیں۔
مجھے آم پلپلا کر کے چسکیاں لگانے کے علاوہ ایک اور طریقہ بھی پسند ہے، اس میں چھری سے لمبائی سے آم کے بیچوں بیچ گٹھلی تک گولائی میں کٹ لگا کر کٹ کے اوپر اور نیچے کے دونوں حصوں کو مخالف سمت میں گھمانے سے گٹھلی سے رابطہ ختم ہو جاتا ہے اور پھر آرام سے گٹھلی نکال کر باقی کپ نما آدھے آم سے چمچ سے کرید کرید کر کھائیں۔ جیسے آدھے ناریل میں اسٹرا ڈال کر پانی پیا جاتا ہے۔ آم عام ہو جائے تو باتصویر شئیر کروں گا۔
اتنے نخروں سے کون آم کھائے۔
آم کھانے کا تب تک مزہ ہی نہیں آتا جب تک ہاتھ منہ آم سے "لبڑ" نہ جائیں
آموں کی اقسام کے بارے میں کچھ معلومات مل سکتی ہیں؟
جی یہ والاآپ شاید یہ کہنا چاہ رہے ہیں:
نمبر 1 لنگڑایہ لیجیے:
یہاں پشاور میں آم ایک تو بہت مہنگے ہیں
اور اچھی قسم کے بہت کم ملتے ہیں
بھائی جی ڈیوٹی از ڈیوٹیتے تُسی لاہور آ جاؤ۔
نمبر 1 لنگڑا
نمبر 2 چونسہ
نمبر 3 انور رٹول
نمبر 4 طوطا پری
یہ ان آموں کی اقسام ہیں تصاویر میں
ویسے تسی چنگا نئیں کیتا
یہاں پشاور میں آم ایک تو بہت مہنگے ہیں
اور اچھی قسم کے بہت کم ملتے ہیں
جہاں بندے کا رزق لکھ دیا جاتا ہے ادھر جانا ہی پڑتا ہے
واہ جناب آم سے میٹھے اوررسیلے اشعار کا مزہ آگیا
آم ہوں اوربہت سارے ہوں تواشعار کے لیے بھی یہی فرمائش ہے