جہاں تک حروف مقطعات کی بات ہے تو یہ متشابہات میں سے ہے۔ اس کے لیے قرآن میں کہا گیا ہے کہ "جن کے دلوں میں کجی ہوتی ہے وہ ان کے پیچھے پڑتے ہیں۔"
عزیر اسرائیل
تفاسیر میں دیکھیں ، یہ لکھا ہے
طٰہ، اس لفظ کی تفسیر میں علماء تفسیر کے اقوال بہت ہیں ۔ حضرت ابن عباس سے اس کے معنی یا رجل اور ابن عمر سے یا حبیبی منقول ہیں،
بعض روایات حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ طٰہ اور یٰسٓ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسماء گرامی میں سے ہیں اور بے غبار بات وہ ہے جو حضرت صدیق اکبر اور جمہور علماء نے فرمائی کہ جس طرح قرآن کی بہت سی سورتوں کے ابتداء میں آئے ہوئے حروف مقطعہ مثلاً الٓمّٓ وغیرہ متشابہات یعنی اسرار میں سے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا لفظ طٰہ بھی اسی میں داخل ہے۔
اور یہی میرا بھی عقیدہ ہے کہ "اللہ اعلم بمرادہ"، مگر احتمالات ہیں، اور میں اتنی جرآت نہیں رکھتی کہ حضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اقوال پر آپ کی دی گئی آیت چسپاں کر سکوں
اور ٩٩ اسماء حسنی والی ترمذی ، ابن ماجہ کی جو حدیث ہے.اس پر محدثین نے کلام بھی کیا ہے، اور اس کے علاوہ اسماء قرآن اور حدیث میں منقول بھی ہیں تو پھر آپ کو میرے پچھلے ڈیزائن پر بھی اعتراض کرنا چاہیے تھا ، قرآن مجید کی پہلی ہی آیت میں "رب العالمین "، اور بار بار رب اور الہ نام موجود ہیں، ملیک موجود ہے، جو ان ٩٩ ناموں میں نہیں، پھر یہ حدیث بھی آپ نے پڑھی ہو گی؟
وعن أنس قال : كنت جالسا مع النبي صلى الله عليه و سلم في المسجد ورجل يصلي فقال : اللهم إني أسألك بأن لك الحمد لا إله إلا أنت الحنان المنان بديع السماوات والأرض يا ذا الجلال والإكرام يا حي يا قيوم أسألك فقال النبي صلى الله عليه و سلم : " دعا الله باسمه الأعظم الذي إذا دعي به أجاب وإذا سئل به أعطى " . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي وابن ماجه
تو ان ٩٩ ناموں میں بھی حصر نہیں ہے، اس لئے یہ ٩٩ نام والا اعتراض تو مجھے سمجھ بھی نہیں آیا تھا، اس کے علاوہ بھی اسماء ملتے ہیں، ان میں سے کچھ کو اگر ڈیزائن کر لیا، اور کوئی ایسا عنوان بھی نہیں دیا کہ یہ ہی نام ہیں تو اتنا اعتراض بنتا تو نہیں تھا، بہرحال اپنے ناقص علم کی بناء پر اتنا ہی جواب دینے پر قادر ہوں، اس پر بھی آپ کی تسلی نہ ہو تو کسی دارالافتاء سے اس بارے میں رجوع کیجیے ۔جزاک اللہ خیرا