آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح (مرتضٰی برلاس)
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2010 #21 آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح (مرتضٰی برلاس)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 5، 2010 #22 مُند گئیں کھولتے ہی کھولتے آنکھیں ہَے ہَے! خُوب وقت آئے تم اِس عاشقِ بیمار کے پاس غالب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #23 رہتا ہے وہ نظر میں چاہے کہیں بھی جائے آنکھوں میں ایک چہرہ مرقوم ہو چکا ہے (عتیق الرحمن صفی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2011 #24 بجلی اک کونر آنکھوں کے آگے تو کیا بات کرتے کہ میں لب تشنہ تقر یر بھی تھا غا لب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #25 رخصت کے دن بھیگی آنکھوں اس کا وہ کہنا ہائے قتیل تم کو لوٹ ہی جانا تھا تو اس نگری کیوں آئے تھے (قتیل شفائی)
رخصت کے دن بھیگی آنکھوں اس کا وہ کہنا ہائے قتیل تم کو لوٹ ہی جانا تھا تو اس نگری کیوں آئے تھے (قتیل شفائی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #26 کہاں گئے وہ لہجے، دل میں پھول کھلانے والے آنکھیں دیکھ کے خوابوں کی تعبیر بتانے والے
شمشاد لائبریرین جون 27، 2011 #27 کتنے دھندلے ہیں یہ چہرے جنہیں اپنایا ہے کتنی اُجلی تھیں وہ آنکھیں جنہیں چھوڑ آیا ہوں (محسن نقوی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 29، 2011 #28 آنکھ سے آنکھ ملا ، بات بناتا کیوں ہے مجھ سے خفا ہے تو ، چھپاتا کیوں ہے
شمشاد لائبریرین جون 29، 2011 #29 باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آکر گِن جائیں آنکھ اٹھائے کوئی اُمید تو آنکھیں چھن جائیں (مصطفٰے زیدی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 30، 2011 #30 یہ میری کتابِ حیات ہے، اسے دل کی آنکھ سے پڑھ ذرا میں ورق ورق تیرے سامنے، تیرے روبرو تیرے پاس ہوں
شمشاد لائبریرین جون 30، 2011 #31 کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیںجو ہم نے آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو (سعد اللہ شاہ)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 1، 2011 #32 وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھی اُسی پہ ضرب پڑی جو شجر پرانا تھا متاعِ جاں کا بدل ایک پل کی سرشاری سلوک خواب کا آنکھوں سے تاجرانہ تھا
وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھی اُسی پہ ضرب پڑی جو شجر پرانا تھا متاعِ جاں کا بدل ایک پل کی سرشاری سلوک خواب کا آنکھوں سے تاجرانہ تھا
شمشاد لائبریرین جولائی 2، 2011 #33 آج کیا دیکھ کے بھر آئی ہیں تیری آنکھیں ہم پہ اے دوست یہ ساعت تو ہمیشہ گزری (احمد فراز)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 2، 2011 #34 یہ رنگ چہرے کے اور خواب اپنی آنکھوں کے ہوا چلے کوئی ایسی بکھر نہ جائیں کہیں
شمشاد لائبریرین جولائی 3، 2011 #35 کسی خواب میں ہے حقیقت کوئی اس اک خواب کو دیکھ آئیں ذرا (منیر نیازی)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 3، 2011 #36 دل ٹھہرنے دے تو آنکھیں بھی جھپکتے جاویں ہم کہ تصویر بنے بس تجھے تکتے جاویں فراز
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2011 #37 ہونٹوں سے نہ بولے گا پر آنکھوں کی زبانی افسانے جدائی کے سنائے گا بہت وہ (شاعر اعتبار ساجد)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 4، 2011 #38 اُس کو پا کر بھی اُسے ڈھونڈ رہی ہیں آنکھیں جیسے پانی میں کوئی سیپ گہر کو ترسے
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2011 #39 تجھ پہ کھل جاتی مری روح کی تنہائی بھی میری آنکھوں میں کبھی جھانک کے دیکھا ہوتا (ن م راشد)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 6، 2011 #40 اپنی تو جہاں آنکھ لڑی پھر وہیں دیکھو آئینے کو لپکا ہے پریشاں نظری کا