کتابیں بہت مہنگی ہیں، اور پھر کتاب ایک دفعہ پڑھ کر شیلف کی زینت بن جاتی ہے، جہاں سے کوئی ادھار مانگ کر لے جاتا ہے اور کبھی واپس نہیں آتی۔
مزید یہ کہ اچھی کتاب کے انتخاب کا مسئلہ بھی ہے۔
بچے کو ایک دفعہ موبائل لے دو، تو سالہا سال کے لیے ایک ہی کافی ہے۔
اب تو یہ دور ہے کہ کسی چھوٹے بچے کو کہو کہ بیٹا جاؤ پانی کا گلاس لا دو، تو آگے سے کہتا ہے "پھر موبائل دو گے؟"