آن لائن پول کے نتائج تبدیل؛ ایم کیو ایم کی منفرد دھاندلی
محمد اسدنے5 اگست 2015کو شایع کیا۔
گزشتہ دنوں امریکا کے شہر ڈیلاس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی امریکی شاخ کا انیسواں یوم تاسیس منایا گیا۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے مخصوص روایتی انداز میں تقریر کی جس میں مظلومت کے اظہار سے دھمکیوں تک سب ہی کچھ شامل تھا۔ کچھ باتیں الطاف حسین ایسی بھی کر گئے کہ جس پر رابطہ کمیٹی کی دوڑیں لگی ہوئیں ہیں اور وہ اب تک وضاحتیں پیش کر رہی ہے۔
بہرحال، سیاسی مخالفین کی شدید تنقید اور کچھ دوستوں کے نالاں ہونے کے بعد الطاف حسین نے ایک بار پھر ایم کیو ایم کی قیادت سے مستعفی ہونے اور تحریک سے علیحدہ ہونے کی پیش کش کردی۔ چونکہ یہ کام قائد تحریک درجنوں بار پہلے بھی کرچکے ہیں اس لیے سب کو نتیجے کا علم پہلے ہی سے تھا جو کہ نہیں بھائی نہیں کے علاوہ کچھ ہو ہی نہیں سکتا۔ لیکن اس بار کچھ مختلف ہوا۔
اب کی بار الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے سامنے دو زانو ساتھی بھائیوں سے یہ سوال پوچھنے کے بجائے ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر پول کی صورت میں سوال پوچھا اور تمام حق پرستوں کو اس میں ووٹ کی دعوت دی۔ یہ پول ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر کل (بروز پیر) ظاہر ہوا اور آج (بروز منگل) بند کردیا گیا۔ یعنی آن لائن پولنگ میں حصہ لینے کی مدت کم و بیش 24 گھنٹے تک میسر رہی۔ پول میں پوچھا گیا سوال یہ تھا:
میں الطاف حسین حق پرست عوام سے سوال کرتاہوں کہ کیامجھے پارٹی اورقوم کوبچانے کی خاطرتحریک سے دستبرداری کرلینی چاہیے؟
جواب دینے لیے تین آپشنز موجود تھے: 1) ہاں۔ 2) ہرگز نہیں۔ 3) معلوم نہیں۔
ویب سائٹ پر آن لائن ووٹ ڈالے گئے پھر اچانک ووٹنگ بند ہوگئی۔ بات یہیں تک رہتی تو پھر بھی خیر تھی لیکن کچھ دیر قبل ایم کیو ایم کی جانب سے پول کا نتیجہ پیش کیا گیا جس میں یہ دعوی بھی شامل ہے:
محمد اسدنے5 اگست 2015کو شایع کیا۔
گزشتہ دنوں امریکا کے شہر ڈیلاس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی امریکی شاخ کا انیسواں یوم تاسیس منایا گیا۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے مخصوص روایتی انداز میں تقریر کی جس میں مظلومت کے اظہار سے دھمکیوں تک سب ہی کچھ شامل تھا۔ کچھ باتیں الطاف حسین ایسی بھی کر گئے کہ جس پر رابطہ کمیٹی کی دوڑیں لگی ہوئیں ہیں اور وہ اب تک وضاحتیں پیش کر رہی ہے۔
بہرحال، سیاسی مخالفین کی شدید تنقید اور کچھ دوستوں کے نالاں ہونے کے بعد الطاف حسین نے ایک بار پھر ایم کیو ایم کی قیادت سے مستعفی ہونے اور تحریک سے علیحدہ ہونے کی پیش کش کردی۔ چونکہ یہ کام قائد تحریک درجنوں بار پہلے بھی کرچکے ہیں اس لیے سب کو نتیجے کا علم پہلے ہی سے تھا جو کہ نہیں بھائی نہیں کے علاوہ کچھ ہو ہی نہیں سکتا۔ لیکن اس بار کچھ مختلف ہوا۔
اب کی بار الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے سامنے دو زانو ساتھی بھائیوں سے یہ سوال پوچھنے کے بجائے ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر پول کی صورت میں سوال پوچھا اور تمام حق پرستوں کو اس میں ووٹ کی دعوت دی۔ یہ پول ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر کل (بروز پیر) ظاہر ہوا اور آج (بروز منگل) بند کردیا گیا۔ یعنی آن لائن پولنگ میں حصہ لینے کی مدت کم و بیش 24 گھنٹے تک میسر رہی۔ پول میں پوچھا گیا سوال یہ تھا:
میں الطاف حسین حق پرست عوام سے سوال کرتاہوں کہ کیامجھے پارٹی اورقوم کوبچانے کی خاطرتحریک سے دستبرداری کرلینی چاہیے؟
جواب دینے لیے تین آپشنز موجود تھے: 1) ہاں۔ 2) ہرگز نہیں۔ 3) معلوم نہیں۔
ویب سائٹ پر آن لائن ووٹ ڈالے گئے پھر اچانک ووٹنگ بند ہوگئی۔ بات یہیں تک رہتی تو پھر بھی خیر تھی لیکن کچھ دیر قبل ایم کیو ایم کی جانب سے پول کا نتیجہ پیش کیا گیا جس میں یہ دعوی بھی شامل ہے:
ایم کیوایم ویب سائٹ پر عوامی سروے میں 72 فیصد سے زائد افراد نے جناب الطاف حسین کے سوال پر ’’نہیں ‘‘ پرووٹ دیکر ایم کیوایم کی قیادت سے ان کی دستبرداری کی رائے کو یکسر مسترد کردیا ہے ۔
یہ خبر آپ ایکسپریس ٹریبیون، پاکستان ٹوڈے، روزنامہ پاکستان، سماء نیوز کے علاوہ دیگر خبری ویب سائٹس پر بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ اس دعوے کی تصدیق کے لیے جب ویب سائٹ پر پول کے نتائج دیکھنا چاہے تو وہاں صفحہ غائب پایا کیوں کہ آن لائن پول تو ایم کیو ایم کی جانب سے بند کردیا گیا تھا۔ البتہ وہ یہ بھول گئے کہ جس ویب سائٹ سے پول بنایا گیا وہ ہر پول کے ساتھ ایک آر ایس ایس فیڈ (RSS Feed) کا صفحہ بھی بناتی ہے جو پول بند ہوجانے کے بعد بھی آن لائن رہتا ہے۔ ذیل میں اس صفحے کی نقل اور ویب سائٹ کا ربط شامل ہے جہاں ایم کیو ایم نے پول بنایا اور پھر بند کر دیا۔
ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر ہونے والی پولنگ کا اصلی نتیجہ
اس پول پر ڈالے گئے ووٹس کی مجموعی تعداد 16002 رہی جس میں سے 76.08 فیصد ووٹ (12174 ووٹ) 'ہاں' کو دیے گئے۔ جبکہ 21.82 ووٹ (3492 ووٹ) 'ہرگز نہیں' کو دیے گئے اور 2.10 فیصد (336 ووٹ) لوگوں نے 'معلوم نہیں' کا انتخاب کیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا کہ ووٹنگ میں حصہ لینے والے تین چوتھائی سے زائد افراد الطاف حسین کی قیادت سے دستبرداری اور تحریک سے علیحدگی کے حق میں ہیں۔
متحدہ قومی موونٹ کی جانب سے عام الیکشن میں دھاندلیوں سے متعلق تو کراچی سمیت ملک بھر کے تمام حلقے بخوبی جانتے ہیں لیکن اس بار ایم کیو ایم نے اپنی ہی ویب سائٹ پر ہونے والی پولنگ کا نتیجہ بالکل الٹ کر کے عوامی رجحانات کو یکسر مختلف ظاہر کرنے کی جو ناکام کوشش کی اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عملی میدان میں کتنی بڑی بے ضابطگیاں کی جاتی ہوں گی۔
یہ خبر آپ ایکسپریس ٹریبیون، پاکستان ٹوڈے، روزنامہ پاکستان، سماء نیوز کے علاوہ دیگر خبری ویب سائٹس پر بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ اس دعوے کی تصدیق کے لیے جب ویب سائٹ پر پول کے نتائج دیکھنا چاہے تو وہاں صفحہ غائب پایا کیوں کہ آن لائن پول تو ایم کیو ایم کی جانب سے بند کردیا گیا تھا۔ البتہ وہ یہ بھول گئے کہ جس ویب سائٹ سے پول بنایا گیا وہ ہر پول کے ساتھ ایک آر ایس ایس فیڈ (RSS Feed) کا صفحہ بھی بناتی ہے جو پول بند ہوجانے کے بعد بھی آن لائن رہتا ہے۔ ذیل میں اس صفحے کی نقل اور ویب سائٹ کا ربط شامل ہے جہاں ایم کیو ایم نے پول بنایا اور پھر بند کر دیا۔
ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر ہونے والی پولنگ کا اصلی نتیجہ
اس پول پر ڈالے گئے ووٹس کی مجموعی تعداد 16002 رہی جس میں سے 76.08 فیصد ووٹ (12174 ووٹ) 'ہاں' کو دیے گئے۔ جبکہ 21.82 ووٹ (3492 ووٹ) 'ہرگز نہیں' کو دیے گئے اور 2.10 فیصد (336 ووٹ) لوگوں نے 'معلوم نہیں' کا انتخاب کیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا کہ ووٹنگ میں حصہ لینے والے تین چوتھائی سے زائد افراد الطاف حسین کی قیادت سے دستبرداری اور تحریک سے علیحدگی کے حق میں ہیں۔
متحدہ قومی موونٹ کی جانب سے عام الیکشن میں دھاندلیوں سے متعلق تو کراچی سمیت ملک بھر کے تمام حلقے بخوبی جانتے ہیں لیکن اس بار ایم کیو ایم نے اپنی ہی ویب سائٹ پر ہونے والی پولنگ کا نتیجہ بالکل الٹ کر کے عوامی رجحانات کو یکسر مختلف ظاہر کرنے کی جو ناکام کوشش کی اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عملی میدان میں کتنی بڑی بے ضابطگیاں کی جاتی ہوں گی۔