ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
اس شعر میں "لیوے" بمعنی "لیتا ہے" استعمال ہوا ہے ۔ جیسے "یہاں سے تو کچھ بھی نہ دکھائی دیوے" کا مطلب ہوگا " یہاں سے تو کچھ بھی نہیں دکھائی دیتا۔ "جس طرح قدیم آوے، جاوے کی جگہ اب آئے جائے مستعمل ہے۔
تو قدیم “لیوے“ کی جگہ کیا استعمال ہوگا؟
صرف “لے“؟
مثلا غالب کا یہ شعر جدید میں کیا ہوگا؟
کام اس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں
لیوے نہ کوئی نام ستمگر کہے بغیر
لے نہ کوئی نام۔۔۔ کچھ ادھورا سا لگتا ہے۔۔۔
ان متروک الفاظ کی اب بھی اردو شاعری میں گنجائش ہے بشرطیکہ سلیقے سے اور درست جگہ پر استعمال کیا جائے ۔ جمیل الدین عالی کا مشہورِ عالم گیت جیوے جیوے پاکستان اس کی ایک واضح مثال ہے ۔