آٹومیٹک چندہ کلیکشن مشین

محمداحمد

لائبریرین
پھر سے موضوع کی طرف پلٹتے ہیں۔

اور اس کی کیا کیا شکلیں ہو سکتی ہیں ؟
آئی بی ایف ٹی کے علاوہ !

ویسے میں یہ سمجھتا ہوں کہ مساجد اور مدارس کے پاس ایسے اثاثے ہونا چاہیئں کہ جن سے معقول اور مسلسل آمدنی ہوتی ہو۔ اور اس آمدنی سے مسجد یا مدرسے کے اخراجات چلائے جائیں۔

کیا یہ طریقہ مناسب ہے؟

عبید انصاری بھائی آپ کی توجہ درکار ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے میں یہ سمجھتا ہوں کہ مساجد اور مدارس کے پاس ایسے اثاثے ہونا چاہیئں کہ جن سے معقول اور مسلسل آمدنی ہوتی ہو۔ اور اس آمدنی سے مسجد یا مدرسے کے اخراجات چلائے جائیں۔
کیا یہ طریقہ مناسب ہے؟
مساجد کے لیے لیے وسائل حکومت کو ادا کرنے چاہئیں ۔چا ہے وہ سٹاف کی تنخواہیں ہوں یا بلوں کی ادائیگی ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
مساجد کے لیے لیے وسائل حکومت کو ادا کرنے چاہئیں ۔چا ہے وہ سٹاف کی تنخواہیں ہوں یا بلوں کی ادائیگی ۔

پھر تو وہ اپنی مرضی کا خطبہ بھی لکھ کر دیا کریں گے۔ :confused:

ہماری حکومت کو ستر سال میں اتنا پتہ نہیں چل سکا کہ اسلام میں سود حرام ہے، اگر اُن کے ہاتھ میں سب معاملات آ گئے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جب ستر سالوں سے خطبے حکومتی مرضی کے خلاف چل رہے ہیں تب کیا تیر مار لیا ہم نے ۔
:) :)

ایک عام مسلمان کو یہ بات باور کروائی جاتی ہے کہ سود حرام ہے اور اسی طرح دوسرے اسلامی امور پر رائے دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کبھی بھی ایسے کاموں کی تشہیر نہیں کرتی اور چھپ چھپا کر غیر اسلامی افعال سر انجام دیتی ہے۔

کیا بحثیت مجموعی ایک خطیب منبر کا حق ادا کر رہا ہے ؟

بہت کم ہیں۔ لیکن پھر بھی کچھ لوگ ہیں جو کماحقہ کام کر رہے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین

تناسب کی بات کریں گے تو بات بگڑ جائے گی۔ بہت سے لوگ تو دین کے نام پر وہ کچھ بیچ رہے ہیں جو دین کا حصہ ہی نہیں ہے۔

بہت ہی کم لوگ ایسے ہیں جو صرف قال اللہ اور قال الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کرتے ہیں۔ بہت قلیل ہیں۔ لیکن ہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
پھر تو وہ اپنی مرضی کا خطبہ بھی لکھ کر دیا کریں گے۔ :confused:

ہماری حکومت کو ستر سال میں اتنا پتہ نہیں چل سکا کہ اسلام میں سود حرام ہے، اگر اُن کے ہاتھ میں سب معاملات آ گئے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔

کسی ایسے اسلامی ملک کا نام بتا سکتے ہیں جہاں پر سود پر پابندی ہو؟
 

زیک

مسافر
تناسب کی بات کریں گے تو بات بگڑ جائے گی۔ بہت سے لوگ تو دین کے نام پر وہ کچھ بیچ رہے ہیں جو دین کا حصہ ہی نہیں ہے۔

بہت ہی کم لوگ ایسے ہیں جو صرف قال اللہ اور قال الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کرتے ہیں۔ بہت قلیل ہیں۔ لیکن ہیں۔
endangered religion
 

جاسمن

لائبریرین
کیا بحثیت مجموعی ایک خطیب منبر کا حق ادا کر رہا ہے ؟
گاؤں ، دیہاتوں میں تو امام مسجد ہی سب کے سب فرائض انجام دیتا ہے۔ وہی خطیب ہے، امام بھی وہی، بچوں کو قرآن پاک پڑھانے والا مولوی، ختم دلانے والا مولوی، نکاح پڑھانے والا نکاح خواں، موت و زندگی کے معاملات، تعویذ گنڈے کرنے والا بھی وہی اور لوگوں کو مذہبی معاملات میں راہنمائی دینے والا بھی وہی۔
حالانکہ ان میں سے اکثر کے پاس دینی تعلیم نہیں ہوتی۔ قرآن پاک ناظرہ یا حفظ کیا ہوتا ہے بس۔ بعض کی تجوید بھی ٹھیک نہیں ہوتی۔ تنخواہ بے حد کم ہوتی ہے۔ کمیوں کے ساتھ ساتھ انھیں بھی سالانہ گندم اور چند چیزیں مل جاتی ہیں۔ یا موقع بہ موقع لوگ دیتے ہیں۔ نام کی عزت ہوتی ہے بس۔
ہاں کوئی کالم پڑھ لیں، کوئی پروگرام دیکھ لیں، کسی بھی گفتگو میں جب ان کا ذکر آئے گا تو عموماً تضحیک ہی ہوتی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
گاؤں ، دیہاتوں میں تو امام مسجد ہی سب کے سب فرائض انجام دیتا ہے۔ وہی خطیب ہے، امام بھی وہی، بچوں کو قرآن پاک پڑھانے والا مولوی، ختم دلانے والا مولوی، نکاح پڑھانے والا نکاح خواں، موت و زندگی کے معاملات، تعویذ گنڈے کرنے والا بھی وہی اور لوگوں کو مذہبی معاملات میں راہنمائی دینے والا بھی وہی۔
حالانکہ ان میں سے اکثر کے پاس دینی تعلیم نہیں ہوتی۔ قرآن پاک ناظرہ یا حفظ کیا ہوتا ہے بس۔ بعض کی تجوید بھی ٹھیک نہیں ہوتی۔ تنخواہ بے حد کم ہوتی ہے۔ کمیوں کے ساتھ ساتھ انھیں بھی سالانہ گندم اور چند چیزیں مل جاتی ہیں۔ یا موقع بہ موقع لوگ دیتے ہیں۔ نام کی عزت ہوتی ہے بس۔
ہاں کوئی کالم پڑھ لیں، کوئی پروگرام دیکھ لیں، کسی بھی گفتگو میں جب ان کا ذکر آئے گا تو عموماً تضحیک ہی ہوتی ہے۔

دراصل یہ تو تعلیم کی کمی کی وجہ سے ہے۔
جمعے کے روز مولانا صاحب بتا رہے تھے کہ کے پی کے میں کوئی گاؤں ہے وہاں کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جمعہ صرف شہر والوں پر فرض ہے اور گاؤں والے اپنی ظہر کی نماز ہی ادا کر لیں تو اُن کے لئے کافی ہے۔
 

زیک

مسافر
دراصل یہ تو تعلیم کی کمی کی وجہ سے ہے۔
جمعے کے روز مولانا صاحب بتا رہے تھے کہ کے پی کے میں کوئی گاؤں ہے وہاں کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جمعہ صرف شہر والوں پر فرض ہے اور گاؤں والے اپنی ظہر کی نماز ہی ادا کر لیں تو اُن کے لئے کافی ہے۔
بہتر ہو گا کہ آپ اس معاملے میں مولانا کی بجائے کسی عالم سے رجوع کریں
 
چندے سے یاد آیا کہ ہمارے یہاں اسلام آباد میں ایسی مسجد بھی موجود ہے، جس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد باہر یہ نوٹس لگا دیا گیاکہ ”مسجد کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، اب مزید چندہ کی ضرورت نہیں ہے۔“
 

محمداحمد

لائبریرین
چندے سے یاد آیا کہ ہمارے یہاں اسلام آباد میں ایسی مسجد بھی موجود ہے، جس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد باہر یہ نوٹس لگا دیا گیاکہ ”مسجد کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، اب مزید چندہ کی ضرورت نہیں ہے۔“
بہت خوب۔ ایسا بھی ہوتا ہے؟
 
Top