آپکی قومی شناخت اہم ہے یا مذہبی شناخت؟ : پیوسروے

زیک

مسافر
سروے کے مطابق دو تہائی پاکستانیوں کے نزدیک اسلامی حکومت اچھی نہیں
owB0O9C.jpg
 
مجھے ہمیشہ سے یقین ہے کہ جہالت میں پاکستان ہی سب سے آگے نکلے گا :)
مزید اسی طرح کے سروے پیش کیجئے گا۔ زیک کچھ بھی کہتے رہیں، توجہ مت دیجئے گا :)
آپ کو اس دھاگے میں کیا قباحت نظر آئی؟ وضاحت فرمانا پسند کرینگے؟ بغیر محض اشاروں کے اور بغیر طنز کے؟:):)
 

پاکستان کی آبادی 183 ملین۔ مذہب کو اپنی اولین شناخت قرار دینے والے لوگ ہیں 70 فیصد۔۔اگر یہ جہالت کا ہے تو ایسے "جاہلین "کی تعداد ہوئی 128 ملین۔
امریکہ کی آبادی ہے 316 ملین۔ مذہب کو اپنی اولین شناخت قرار دینے والے جاہلین کا تناسب ہے 46 فیصد۔ چنانچہ ان جاہلوں کی تعداد بنتی ہے 145 ملین۔۔۔
نتیجہ صاف ظاہر ہے کہ امریکہ میں پاکستان کی نسبت 17 ملین زیادہ جاہل رہتے ہیں۔۔۔۔
ھور چُوپو۔۔۔:laugh::laugh::laugh:
 
ہر انسان میں اچھائیاں بھی ہوتی ہیں اور خرابیاں بھی اسکی اچھائیوں کو سراہنا چاہئے اور خرابیوں پر تنقید مگر ایسے کہ اسکی اصلاح ہو جائے۔ جیسے ڈئیر قیصرانی لمبا سفر کرکے آدم کے بیٹے سے ملنے جاتے ہیں اور ظفری بھائی حب رسول ٖصلی اللہ علیہ وسلم پر بہت خوبصورت باتیں کرتے ہیں تو بہت اچھے لگتے ہیں اور ان پر بہت پیار آتا ہے۔ مگر جب خوامخواہ ایک اچھی بات پر تنقید کرتے ہیں تو افسوس ہوتا ہے۔ ایسے ہی اپنے دین اسلام کو اپنی قومی شناخت پر فوقیت دینا پاکستانی قوم کی بہت بڑی خوبی ہے جسے شمشاد بھائی نے سمجھا اور سراہا۔ اسے سراہنا ہی چاہئے۔ لیکن دین سے محبت کے باوجود جب قوم فرقہ واریت اور دوسری برائیوں میں پڑتی ہے تو اس پر تنقید کریں اور اصلاح کی کوشش کریں۔ لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ دین سے محبت کی نیکی قابل تحسین نہیں رہی۔
 

زیک

مسافر
ہر انسان میں اچھائیاں بھی ہوتی ہیں اور خرابیاں بھی اسکی اچھائیوں کو سراہنا چاہئے اور خرابیوں پر تنقید مگر ایسے کہ اسکی اصلاح ہو جائے۔ جیسے ڈئیر قیصرانی لمبا سفر کرکے آدم کے بیٹے سے ملنے جاتے ہیں اور ظفری بھائی حب رسول ٖصلی اللہ علیہ وسلم پر بہت خوبصورت باتیں کرتے ہیں تو بہت اچھے لگتے ہیں اور ان پر بہت پیار آتا ہے۔ مگر جب خوامخواہ ایک اچھی بات پر تنقید کرتے ہیں تو افسوس ہوتا ہے۔ ایسے ہی اپنے دین اسلام کو اپنی قومی شناخت پر فوقیت دینا پاکستانی قوم کی بہت بڑی خوبی ہے جسے شمشاد بھائی نے سمجھا اور سراہا۔ اسے سراہنا ہی چاہئے۔ لیکن دین سے محبت کے باوجود جب قوم فرقہ واریت اور دوسری برائیوں میں پڑتی ہے تو اس پر تنقید کریں اور اصلاح کی کوشش کریں۔ لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ دین سے محبت کی نیکی قابل تحسین نہیں رہی۔
سچی بات یہ ہے کہ میری سمجھ سے یہ بات باہر ہے کہ مذہب کو قومیت پر یا قومیت کو مذہب پر کیوں فوقیت دی جائے۔ مذہب اور قومیت دونوں کافی بیکار سی باتیں ہیں۔
 

زیک

مسافر
میرا سوال یہی ہے ان سے کیا سوال کیا گیا؟ اسلامی حکومت کو کیسے ڈیفائن کیا گیا؟
سوال یہ تھا (صفحہ 99):
, I'm going to describe various types of political systems and ask what you think about each as a way of governing this country. For each one, would you say it is a very good, fairly good, fairly bad or very bad way of governing this country?
Having an Islamic government (a government inspired by Christian values [FOR CHRISTIAN RESPONDENTS]/a government inspired by Jewish values [FOR JEWISH RESPONDENTS]) where religious authorities have absolute power.
 

نایاب

لائبریرین
اگر مجھے اس سروے میں حصہ لینے کا موقع ملتا تو میرا جواب کچھ یوں ہوتا ۔کہ
اپنے ملک سے دور اک اسلامی ملک میں بھی میری تو اول و آخر شناخت اک پاکستانی کی ہے جو کہ قومی شناخت میں شامل ہے ۔۔
مذہبی شناخت کچھ بھی نہیں کہ یہاں سب ہی اجنبی اور " یا محمد " کے نام سے پکارے جاتے ہیں ۔ بشمول ہندو مسلم سکھ عیسائی بودھ ۔۔۔
 
سوال یہ تھا (صفحہ 99):

, I'm going to describe various types of political systems and ask what you think about each as a way of governing this country. For each one, would you say it is a very good , fairly good, fairly bad or very bad way of governing this country?
Having an Islamic government (a government inspired by Christian values [FOR CHRISTIAN RESPONDENTS]/a government inspired by Jewish values [FOR JEWISH RESPONDENTS]) where religious authorities have absolute power
سوال میں ایک ٹرک Trick ہے۔۔۔وہ یہ کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر باقی دونوں گروہوں سے کرسچئین ویلیوز اور جیوش ویلیوز یعنی اقدار کے بارے میں پوچھا گیا لیکن مسلمانوں سے یہ نہیں پوچھا کہ اپ اسلامی اقدار پر مبنی حکومت پسند کرتے ہیں یا نہیں۔ مسلمانوں کیلئے "اسلامی حکومت" کی اصطلاح استعمال کی گئی اور یہ اصطلاح جب استعمال ہوتی ہے تو دھیان صرف اسلامک لیگل سسٹم کی طرف جاتا ہے اسلامک ویلیوز اور اقدار کی طرف نہیں جاتا۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی میں آپ کی رائے سے متفق نہیں ہوں۔
آپ غیر متفق ہونے کا حق رکھتے ہیں میرے محترم بھائی
آج دوپہر کو کھانے پر ہم چھ افراد اکھٹے تھے ۔ اک یمنی اک مصری دو ہندی اک باکستانی اک نیپالی
احمد ۔مشہور ۔ نشاط ، پرکاش ، نایاب ، مارکنڈا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یمنی مصری باکستانی اور اک ہندی مسلمان ۔۔۔۔۔۔ اک ہندی اک نیپالی ہندو
میرے علاوہ باقی پانچ بلڈنگ کے مالک کے عمال تھے ۔ وہ آیا تو کہنے لگا کہ کھانا کھا کر یمنی کچرہ پھینکنے جائے گا ۔ مصری اس کی ہیلپ کرے گا ۔ ہندی کچرہ لوڈ کریں گے ۔ نیپالی باکستانی کے ساتھ بجلی کا کام کرے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ وہ ہم سب کے نام اور مذہب سے بھی بخوبی آگاہ تھا ۔ لیکن اس نے ہمیں ہماری قومی شناخت سے ہی مخاطب کیا ۔
اور آپ کہیں بھی کسی مارکیٹ میں اگر دھیان دیں گے تو آپ کو بخوبی یہ اندازہ ہو جائے گا کہ یہاں کسی کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیئے " یامحمد " پہلی ترجیع اور یا باکستانی یا ہندی اور دیگر قومی شناختوں میں صدا دوسری ترجیع ہوں گی ۔
بہت دعائیں
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کو اس دھاگے میں کیا قباحت نظر آئی؟ وضاحت فرمانا پسند کرینگے؟ بغیر محض اشاروں کے اور بغیر طنز کے؟:):)
اس لئے کہ آپ ہر اس طرح کے دھاگے محض ایک پہلو کو دکھانے کی نیت سے شروع کرتے ہیں جو منفی رویہ ہے۔ اگر آپ اس سروے کے سارے اہم پوائنٹس کو کور نہیں کر سکتے تو یہ بتانے کی بھلا کیا ضرورت ہے کہ پاکستانی افراد مذہب کے بارے کیا سوچتے ہیں؟ یہ تو وہی بات ہے نا کہ آپ کی بات سے صرف ایک فقرہ اٹھا کر اس پر بحث شروع کر دوں، بجائے اس کے کہ پوری تصویر دکھائی جائے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ غیر متفق ہونے کا حق رکھتے ہیں میرے محترم بھائی
آج دوپہر کو کھانے پر ہم چھ افراد اکھٹے تھے ۔ اک یمنی اک مصری دو ہندی اک باکستانی اک نیپالی
احمد ۔مشہور ۔ نشاط ، پرکاش ، نایاب ، مارکنڈا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
یمنی مصری باکستانی اور اک ہندی مسلمان ۔۔۔ ۔۔۔ اک ہندی اک نیپالی ہندو
میرے علاوہ باقی پانچ بلڈنگ کے مالک کے عمال تھے ۔ وہ آیا تو کہنے لگا کہ کھانا کھا کر یمنی کچرہ پھینکنے جائے گا ۔ مصری اس کی ہیلپ کرے گا ۔ ہندی کچرہ لوڈ کریں گے ۔ نیپالی باکستانی کے ساتھ بجلی کا کام کرے گا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ وہ ہم سب کے نام اور مذہب سے بھی بخوبی آگاہ تھا ۔ لیکن اس نے ہمیں ہماری قومی شناخت سے ہی مخاطب کیا ۔
اور آپ کہیں بھی کسی مارکیٹ میں اگر دھیان دیں گے تو آپ کو بخوبی یہ اندازہ ہو جائے گا کہ یہاں کسی کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیئے " یامحمد " پہلی ترجیع اور یا باکستانی یا ہندی اور دیگر قومی شناختوں میں صدا دوسری ترجیع ہوں گی ۔
بہت دعائیں
کلمہ سنائیے۔ آپ نے ہندوؤں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا ہے :bighug:
 
اس لئے کہ آپ ہر اس طرح کے دھاگے محض ایک پہلو کو دکھانے کی نیت سے شروع کرتے ہیں جو منفی رویہ ہے۔ اگر آپ اس سروے کے سارے اہم پوائنٹس کو کور نہیں کر سکتے تو یہ بتانے کی بھلا کیا ضرورت ہے کہ پاکستانی افراد مذہب کے بارے کیا سوچتے ہیں؟ یہ تو وہی بات ہے نا کہ آپ کی بات سے صرف ایک فقرہ اٹھا کر اس پر بحث شروع کر دوں، بجائے اس کے کہ پوری تصویر دکھائی جائے؟
اس دھاگے کا موضوع سارا سروے نہیں، اس سروے میں موجود ایک اہم نکتہ ہے جو بذات خود ایک اہم اور ایک مکمل بات ہے۔ صرف اسی نکتے پر بھی سروے اور بات ہو سکتی تھی۔
 
سوال یہ تھا (صفحہ 99):
religious authorities have absolute power کا مطلب نکلتا ہے مولوی کی بادشاہت، اگر یہ سوال مجھ سے کیا جاتا تو میں بھی انکار کردیتا حالانکہ میں اسلامی حکومت کا حامی ہوں۔ لیکن میرا تصور حکومت مولوی بادشاہت نہیں بلکہ ایک ایسا نظام حکوت ہے جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہو اورقوانین اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں۔
religious authorities have absolute power کو اسلامی حکومت کا ٹائٹل یا عنوان دینا ہی غلط ہے۔ شائد سوال کرنے والے کے زہن میں کسی پرانی کرسچن بادشاہت کا تصور تھا۔ محمود احمد غزنوی بھائی درست فرما رہے ہیں یہ سوال جھانسا دے رہا ہے اور غلط ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
پیو ریسرچ سنٹر کا کہنا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کے علاوہ سکھوں، بہائیوں اور ملحد افراد کے خلاف تشدد آمیز رویہ بڑھا جبکہ اس کے برعکس ہندوؤں اور بودھوں کو ایسے رویے کا کم ہی سامنا کرنا پڑا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ پڑھ کر سوچ رہا ہوں کہ ۔
ہنود و بودھ مذاہب میں کون سی ایسی صفت ہے جس نے انہیں ایسے رویے سے بچائے رکھا ؟
اس کے مقابلے میں یہود و نصاری و مسلمین جن کے مذاہب کو انسانیت کی فلاح کی براہ راست بنیاد مانا جاتا ہے ۔ تشدد آمیز رویے کے مستحق ٹھہرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top