قیصرانی
لائبریرین
کوئی "مردانہ" سینما بھی تھا آپ کی ہمسائیگی میں؟ (نیرنگ بھائی سے معذرت کے ساتھ)میں نے زندگی میں پہلی فلم جو سینما میں دیکھی وہ زرقا تھی اس زمانے میں بہت اچھی پاکستانی فلمیں بنا کرتی تھیں اور کافی ہٹ بھی ہوتی تھیں۔ یہ بات 70 کی دہائی کی ہے اسکے ہدایتکار ریاض شاہد تھے اور نیلو اور اعجاز اس فلم میں شامل تھے ۔ اسکا ہی مشہور گانا تھا ۔ رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے۔میں اس زمانے میں شاید 3 یا 4 سال کا تھا اس لئے صرف اتنا پتہ ہے کہ یہ فلم دیکھی تھی پر اسٹوری یاد نہیں تھی ابھی کچھ عرصہ پہلے دوبارہ دیکھی۔ پھر اسکے بعد یہ امن دیکھی اور پھر ایک سلسلہ شروع ہوگیا جو لوگ کراچی میں رہتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ پہلے کراچی میں سینما گھروں کی بھر مار ہوا کرتی تھی تقریباََ ہر علاقے میں سینما ہوتے تھے ہمارے گھر کے پاس نیرنگ،فردوس ارم اور عرشی سینما ہوتے تھے عرشی سینما کا پیدل کا راستہ تھا ، ٹی وی چینل صرف ایک پی ٹی وی ہوتا تھا ۔ اور مشکل سے ایک ڈرامہ آیا کرتا تھا وہ بھی روز نہیں اسلئے گرمیوں کی چھٹیوں میں یا جب بھی کزن وغیرہ گھر رہنے آتے تھے ہم اکثر عرشی سینما پیدل چلے جاتے تھے جب تو ہمارا یہی مشغلہ ہوتا تھا کیونکہ نہ نیٹ تھا نہ اتبے سارے چینلز اب تو 7 یا 8 سال ہوگئے کوئی فلم ٹی وی پر نہیں دیکھی تو سینما تو دور کی بات ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ پاکستانی تقریباََ 100 سے زیادہ اور انڈین اس سے بھی زیادہ دیکھ لی ہونگی۔